آسماں حیرت سے دیکھ رھا ھے یہ تماشے سارے
زمین پر نظر نہیں آتے بندے جو اللّٰہ کو تھے پیارے
جنکی اذان سے کافروں کے دل پر چلتے تھے آرے
اپنے عمل سے جنھوں نے بدلے وقت کے دھارے
ایمان خون میں دوڑتا تھا انکے سارے
پھیلی ھوتی تھی ان پر رب کی رحمت کے سائے
جنھوں نے قرآن طاقوں میں نہیں سینوں میں اتارے
اسکے احکامات کو اپنی زندگی میں ڈھالے
ان جیسے حال اب کیوں نظر نہیں آتے ھمارے
کیوں ھم میں نہیں نظر آتے ان جیسے ایماں کے شرارے
ذلیل وخوار ھو کر دنیا میں پھر رھے ھیں کیوں مارے مارے
تو پھر جسکا بھی دل چاھے ھم پر ظلم کے لشکر اتارے
یہ اسلیئے ھے کے ھم تو نام کے ھیں مسلماں بیچارے
بدر والوں جیسے اعمال کہاں ہیں ھمارے
کہ پھر رب مدد کیلئے ھم پر فرشتے اتارے