میرے سرکار صہ کا جو گدا ہو گیا
مہرباں اس پہ میرا خدا ہو گیا
ان صہ سے فریاد کی گھونٹ بھر کی اگر
مجھ پہ رحمت کا دریا فدا ہو گیا
جان دی کربلا میں تو بولے حسین رضہ
دین کا حق یوں نانا صہ ادا ہو گیا
آپ صہ سے آقا صہ نسبت میری جڑ گئی
میری بخشش کا بھی آسرا ہو گیا
میرے چہرے کی افسردگی ٹل گئی
خاک ِ طیبہ ملی دل ہرا ہو گیا
آیا جھونکا ہوا کا مدینے سے جب
آن میں میرا ہر غم ہوا ہو گیا
نامِ احمد صہ لیا اور سکوں پا لیا
آپ صہ کا ذکر میری دوا ہو گیا
ان صہ کے قربان جاؤں میں عنبر سدا
جو بھی مانگا مجھے وہ عطا ہو گیا
( صلی اللہ علیہ وسلم.)