Add Poetry

میرے قاتل یوں بے نقاب آئے

Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ مُنیب, Pakistan

میرے قاتل یوں بے نقاب آئے
لے کے مرقد پہ وہ گُلاب آئے

اُن کا آنا عجب قیامت ہے
جیسے مغرب سے آفتاب آئے

کیجے پہلو تہی تو کیا حاصل!
پاس رہیے تو اجتناب آئے

کھینچ لائے ہو طُور تک ہم کو
اب نہ کہیو "مجھے حجاب آئے"

بے سُخَن بے نوا چلے تھے ہم
تیرے کوچے سے باکتاب آئے

اُس کو دیوان کر لِیا کیجے
شعر در شعر جو عذاب آئے

تھک کے تم کو بُھلا دیا ظالم
"آج تم یاد بے حساب آئے"

Rate it:
Views: 326
31 May, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets