یارب ہے دُعا دیکھ لوں دربار نبی کا
دربارِ ضیا بار ،گہر بار نبی کا
دیتا ہے سبق زندگی کس طرح گزاریں
اَخلاق نبی کا ،ہمیں ایثار نبی کا
ہیں شمس و قمر، کہکشاں پُر نور اُنھی سے
اَجرامِ سماوی میں ہے انوار نبی کا
کھا کر بھی سنگ ان کو دُعاوں سے نوازا
لاریب! ہے بے مثل یہ کردار نبی کا
دُنیا کی محبت سے مِری جان چھڑادے
یارب! یہ وشمہ کرے دیدار نبی کا