یہ قوم اب نیا جنم لے رہی ہے

Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabad

 یہ قوم اب نیا جنم لے رہی ہے
رات کی سیاہی میں سحر گھل رہی ہے

سب خواب پتھرا گئے تھے آنکھوں میں
اب تعبیروں کو بینائی مل رہی ہے

سوچوں پر بھاری زنجیر پڑی تھی
اب زنجیر کی کوئی کڑی کھل رہی ہے

نشان_ منزل کو ترس گئے تھے ہم
اب منزل خود ہماری جانب چل پڑی ہے

غربت میں سہمے ہوئے لوگو! ذرا دیکھو
اب بہار آنے کو ہے ہوا چل پڑی ہے

طوق_ غلامی کو آج اتار پھینکنا ہے
اب سنبھلنا تمہیں آزادی مل رہی ہے
 

Rate it:
Views: 382
24 Aug, 2014