Aafaq Banarasi Poetry, Ghazals & Shayari
Aafaq Banarasi Poetry allows readers to express their inner feelings with the help of beautiful poetry. Aafaq Banarasi shayari and ghazals is popular among people who love to read good poems. You can read 2 and 4 lines Poetry and download Aafaq Banarasi poetry images can easily share it with your loved ones including your friends and family members. Up till, several books have been written on Aafaq Banarasi Shayari. Urdu Ghazal readers have their own choice or preference and here you can read Aafaq Banarasi poetry in Urdu & English from different categories.
- LATEST POETRY
- اردو
چبھے جب دل میں خار عشق پھر کمتر نکلتے ہیں چبھے جب دل میں خار عشق پھر کمتر نکلتے ہیں
نکلتے ہیں اگر تو جان ہی لے کر نکلتے ہیں
ترے ناوک جو سینے میں کبھی چبھ کر نکلتے ہیں
تو بن کر خون ارمان دل مضطر نکلتے ہیں
کدھر کا قصد ہے کس کا مقدر آج جاگا ہے
طلب ہوتا ہے شانہ آئینہ زیور نکلتے ہیں
تمہارا تیر رستہ روک کر سینے میں بیٹھا ہے
جو نالے بھی نکلتے ہیں تو رک رک کر نکلتے ہیں
وہ کہتے ہیں اجل ہوتی ہے جس کی ہم پہ مرتا ہے
قضا آتی ہے جب چیونٹی کی اس کے پر نکلتے ہیں
حسینوں کو جو دیکھو شکل کیسی بھولی ہوتی ہے
ٹٹولو دل اگر ان کے تو وہ پتھر نکلتے ہیں
لگا دی گرمئ الفت نے کیسی آگ سینے میں
کہ آنکھوں سے جو آنسو کی جگہ اخگر نکلتے ہیں
کوئی دیکھے ذرا آفاقؔ کی اس وقت کیفیت
کبھی حضرت جو صہبائے سخن پی کر نکلتے ہیں جنید
نکلتے ہیں اگر تو جان ہی لے کر نکلتے ہیں
ترے ناوک جو سینے میں کبھی چبھ کر نکلتے ہیں
تو بن کر خون ارمان دل مضطر نکلتے ہیں
کدھر کا قصد ہے کس کا مقدر آج جاگا ہے
طلب ہوتا ہے شانہ آئینہ زیور نکلتے ہیں
تمہارا تیر رستہ روک کر سینے میں بیٹھا ہے
جو نالے بھی نکلتے ہیں تو رک رک کر نکلتے ہیں
وہ کہتے ہیں اجل ہوتی ہے جس کی ہم پہ مرتا ہے
قضا آتی ہے جب چیونٹی کی اس کے پر نکلتے ہیں
حسینوں کو جو دیکھو شکل کیسی بھولی ہوتی ہے
ٹٹولو دل اگر ان کے تو وہ پتھر نکلتے ہیں
لگا دی گرمئ الفت نے کیسی آگ سینے میں
کہ آنکھوں سے جو آنسو کی جگہ اخگر نکلتے ہیں
کوئی دیکھے ذرا آفاقؔ کی اس وقت کیفیت
کبھی حضرت جو صہبائے سخن پی کر نکلتے ہیں جنید