Poet: Akbar Allahabadi
طریق عشق میں مجھ کو کوئی کامل نہیں ملتا
گئے فرہاد و مجنوں اب کسی سے دل نہیں ملتا
بھری ہے انجمن لیکن کسی سے دل نہیں ملتا
ہمیں میں آ گیا کچھ نقص یا کامل نہیں ملتا
پرانی روشنی میں اور نئی میں فرق اتنا ہے
اسے کشتی نہیں ملتی اسے ساحل نہیں ملتا
پہنچنا داد کو مظلوم کا مشکل ہی ہوتا ہے
کبھی قاضی نہیں ملتے کبھی قاتل نہیں ملتا
حریفوں پر خزانے ہیں کھلے یاں ہجر گیسو ہے
وہاں پہ بل ہے اور یاں سانپ کا بھی بل نہیں ملتا
یہ حسن و عشق ہی کا کام ہے شبہ کریں کس پر
مزاج ان کا نہیں ملتا ہمارا دل نہیں ملتا
چھپا ہے سینہ و رخ دل ستاں ہاتھوں سے کروٹ میں
مجھے سوتے میں بھی وہ حسن سے غافل نہیں ملتا
حواس و ہوش گم ہیں بحر عرفان الٰہی میں
یہی دریا ہے جس میں موج کو ساحل نہیں ملتا
کتاب دل مجھے کافی ہے اکبرؔ ؔدرس حکمت کو
میں اسپنسر سے مستغنی ہوں مجھ سے مل نہیں ملتا
Aah Muh Ko Koi Kaamil Nahi Milta Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Akbar Allahabadi poetry in which says Aah Muh Ko Koi Kaamil Nahi Milta. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Akbar Allahabadi shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.