Poet: Aamir Suhail
اب تم کو ہی ساون کا سندیسہ نہیں بننا
مجھ کو بھی کسی اور کا رستہ نہیں بننا
کہتی ہے کہ آنکھوں سے سمندر کو نکالو
ہنستی ہے کہ تم سے تو کنارہ نہیں بننا
محتاط ہے اتنی کہ کبھی خط نہیں لکھتی
کہتی ہے مجھے اوروں کے جیسا نہیں بننا
تصویر بناؤں تو بگڑ جاتی ہے مجھ سے
ایسا نہیں بننا مجھے ویسا نہیں بننا
اس طرح کے لب کون تراشے گا دوبارہ
اس طرح کا چہرہ تو کسی کا نہیں بننا
چہرے پہ کسی اور کی پلکیں نہیں جھکتی
آنکھوں میں کسی اور کا نقشہ نہیں بننا
میں سوچ رہا ہوں کہ میں ہوں بھی کہ نہیں ہوں
تم ضد پہ اڑی ہو کہ کسی کا نہیں بننا
میں رات کی اینٹیں تو بہت جوڑ رہا ہوں
پر مجھ سے تیرے دن کا دریچہ نہیں بننا
انکار تو یوں کرتی ہے جیسے کہ کبھی بھی
چھاؤں نہیں بننا اسے سایا نہیں بننا
اس درد کی تحویل میں رہتے ہوئے ہم کو
چپ چاپ بکھرنا ہے تماشا نہیں بننا
اس نے مجھے رکھنا ہی نہیں آنکھوں میں عامرؔ
اور مجھ سے کوئی اور ٹھکانہ نہیں بننا
Ab Tum Ko Hi Sawan Ka Sandesa Nahi Banna Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Aamir Suhail poetry in which says Ab Tum Ko Hi Sawan Ka Sandesa Nahi Banna. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Aamir Suhail shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.