Poetries by Abad Ali
سلام یاحسینّ جراّت وشجاعت کا پیکر ہے حسینّ
محافظ دین اسلام ہے حیسنّ
علم و روشنی کا چراغ ہے حسینّ
حق وصداقت کا علمدار ہے حسینّ
جگررسولّ،فرزندعلی،فاطمہ کا لال ہے حسینّ
راضی ہے جن سے خدا وہ ہستی ہے حسینّ
پشت رسولّ پر سوار جو ہوئے حسینّ
انسانیت کے اعلٰی درجہ پر فائز ہوئے حسینّ
نمازیں طویل ہوگئی شیر وشبر کے واسطے
رسول خدا سجدے میں رہے حسینّ کے واسطے
رضائے الہی ہے شہادتے حسینّ
بندش آب ہے امتحا نے حسینّ
اشک بہہ رہے ہیں عباد اب زاروقطار
اہل بیت رسولّ اور یزید کا دربار
abad ali
محافظ دین اسلام ہے حیسنّ
علم و روشنی کا چراغ ہے حسینّ
حق وصداقت کا علمدار ہے حسینّ
جگررسولّ،فرزندعلی،فاطمہ کا لال ہے حسینّ
راضی ہے جن سے خدا وہ ہستی ہے حسینّ
پشت رسولّ پر سوار جو ہوئے حسینّ
انسانیت کے اعلٰی درجہ پر فائز ہوئے حسینّ
نمازیں طویل ہوگئی شیر وشبر کے واسطے
رسول خدا سجدے میں رہے حسینّ کے واسطے
رضائے الہی ہے شہادتے حسینّ
بندش آب ہے امتحا نے حسینّ
اشک بہہ رہے ہیں عباد اب زاروقطار
اہل بیت رسولّ اور یزید کا دربار
abad ali
یہ کیسی شریعت ہے حصول علم حکمِ خد اوندی ہے
یہ کیسی شریعت جہاں پابندی ہے
وہ دعویٰ نفاذِ شریعت اسلامی کریں
ناحق قتل بھی منسوبِ اسلام کریں
کتابِ ربی سے نابلد مسلمان ہے
محبت انسانیت ہی درس قرآن ہے
قتلِ واجب صرف زانی،مرتد و قاتل ہے
ناحق خون کسی کا بہانا ظلمِ انسانی ہے
وہ نام لے کر دین کا
ذِق پہنچائے اسلام کو
ایسے طالب پر لعنت خدا
جو احکام ربی کے خلاف ہو
حصول علم حکمِ خد اوندی ہے
یہ کیسی شریعت جہاں پابندی ہے
abad ali
یہ کیسی شریعت جہاں پابندی ہے
وہ دعویٰ نفاذِ شریعت اسلامی کریں
ناحق قتل بھی منسوبِ اسلام کریں
کتابِ ربی سے نابلد مسلمان ہے
محبت انسانیت ہی درس قرآن ہے
قتلِ واجب صرف زانی،مرتد و قاتل ہے
ناحق خون کسی کا بہانا ظلمِ انسانی ہے
وہ نام لے کر دین کا
ذِق پہنچائے اسلام کو
ایسے طالب پر لعنت خدا
جو احکام ربی کے خلاف ہو
حصول علم حکمِ خد اوندی ہے
یہ کیسی شریعت جہاں پابندی ہے
abad ali
حرمت رسول پر جان بھی قربان ہے مجھے جینے بھی عشق رسول میں دو
مجھے مرنے بھی عشق رسول میں دو
عاشق نبی ہے محبوب خدا
ذکر نبی ہے تعریف خدا
ایمان کا لازم جز ہے یہ
آل اولاد سے پہلے رسول ہے
رضائے الہی گر ہے تجھے مقصود
ورد دورود ہے تجھ پر لازم وملزوم
خدا کی واحدنیت سے کسے انکار ہے
دین مذہب ہمارا اسلام ہے
قرآن برحق مقدس کتاب ہے
حرمت رسول پر جان بھی قربان ہے
ملعون کی سازشیش بہت عام ہیں
خاموش کیوں آخر مسلمان ہے
عشق رسول کے دعویداروں
ایسا کرو کچھ دنیا دیکھے
ڈر کے مارے تھر تھر کانپے
دوبارہ ہمت نہ ہو ایسی
کوئی گستاخا نہ کام کرے
متحد ہوکر دنیا کو یہ بتلا دو
عشق نبی میں مار بھی دینگے مٹ بھی جائینگے abad ali
مجھے مرنے بھی عشق رسول میں دو
عاشق نبی ہے محبوب خدا
ذکر نبی ہے تعریف خدا
ایمان کا لازم جز ہے یہ
آل اولاد سے پہلے رسول ہے
رضائے الہی گر ہے تجھے مقصود
ورد دورود ہے تجھ پر لازم وملزوم
خدا کی واحدنیت سے کسے انکار ہے
دین مذہب ہمارا اسلام ہے
قرآن برحق مقدس کتاب ہے
حرمت رسول پر جان بھی قربان ہے
ملعون کی سازشیش بہت عام ہیں
خاموش کیوں آخر مسلمان ہے
عشق رسول کے دعویداروں
ایسا کرو کچھ دنیا دیکھے
ڈر کے مارے تھر تھر کانپے
دوبارہ ہمت نہ ہو ایسی
کوئی گستاخا نہ کام کرے
متحد ہوکر دنیا کو یہ بتلا دو
عشق نبی میں مار بھی دینگے مٹ بھی جائینگے abad ali
سانحہ بلدیہ آج نہ تھم سکے آنسو میرے
دل اداس ہوگیا
ایسا المناک سانحہ
کیسی قیامت برپا کرگیا
اجڑ گئیں گودیں، سیکڑوں ماؤں کی
کئیں سہاگنیں بے سہاگ ہوگیں
بچے یتیم ہوگئے
بہنیں اشکبار ہوگئیں
فضاء ایسی سوگوار ہوئی
ہر آنکھ نم ہوئی
یہ سسکیاں یہ آہیں
ہلا رہی ہیں درودیوار
کئی جنازے اٹھ گئے
دفن ہوئے ساتھ اہل وعیال abad ali
دل اداس ہوگیا
ایسا المناک سانحہ
کیسی قیامت برپا کرگیا
اجڑ گئیں گودیں، سیکڑوں ماؤں کی
کئیں سہاگنیں بے سہاگ ہوگیں
بچے یتیم ہوگئے
بہنیں اشکبار ہوگئیں
فضاء ایسی سوگوار ہوئی
ہر آنکھ نم ہوئی
یہ سسکیاں یہ آہیں
ہلا رہی ہیں درودیوار
کئی جنازے اٹھ گئے
دفن ہوئے ساتھ اہل وعیال abad ali
مکرم خان کی بے باک صحافت کو سلام نڈر ،بے باک و ایماندار محب وطن صحافی تھا
حق و سچ کا ہمشہ سے متلاشی تھا
دلائل دے کر قائل کرنے کا عادی تھا
سچ لکھنے اور بولنے والا صحافی تھا
حکمرانوں سے تھی شکایت اُسے
ناراض رہتا تھا ڈرونز حلمے پے
حامی نہیں تھا طالبان کا وہ
شکایت تھی جنگجوؤن سے بھی اُسے
راہ حق پر شھید ہونا باقی ہے ابھی
نہ جانے کتنے دیانت دار قلمکاروں کو
لیکن کوئی مٹا نہ سکے گا
اس جہاں سے سچ و حق کی حکمرانی کو
یقین نہیں آتا مکرم ہم میں نہیں
اسکا مسکراتا چہرہ عباد بھول نہیں پاتا Abad Ali
حق و سچ کا ہمشہ سے متلاشی تھا
دلائل دے کر قائل کرنے کا عادی تھا
سچ لکھنے اور بولنے والا صحافی تھا
حکمرانوں سے تھی شکایت اُسے
ناراض رہتا تھا ڈرونز حلمے پے
حامی نہیں تھا طالبان کا وہ
شکایت تھی جنگجوؤن سے بھی اُسے
راہ حق پر شھید ہونا باقی ہے ابھی
نہ جانے کتنے دیانت دار قلمکاروں کو
لیکن کوئی مٹا نہ سکے گا
اس جہاں سے سچ و حق کی حکمرانی کو
یقین نہیں آتا مکرم ہم میں نہیں
اسکا مسکراتا چہرہ عباد بھول نہیں پاتا Abad Ali
قوم کی بیٹی ارفع کریم کے نام وہ ایک معصوم سی پری تھی
کھلتی ہوئی گلاب کی کلی تھی
نہ جا نے کس کی نظر لگی تھی
وہ کھلنے سے قبل ہی مرجھاگئی
بالی سی عمر میں
وہ کام کر دکھایا
حیران ہوئی دنیا
جب ارفع کا نام آیا
فیضیاب ہونا تھا ابھی باقی
اسکے علم سے لاکھوں معماروں نے
وہ مستقبل کا روشن ستارہ
قوم کا قابل فخر سرمایہ تھی
فخر تھا جس پر قوم مسلمہ کو
اندھیرے میں ارفع روشنی کی کرن تھی
کیسے بیاں کروں
تیری رحلت کا غم
قلم ساتھ نہیں دے رہا
سوچ کام نہیں کررہی
بس یہ دعا ہے رب سے
مغفرت فرمائے تیری (آمین) Abad Ali
کھلتی ہوئی گلاب کی کلی تھی
نہ جا نے کس کی نظر لگی تھی
وہ کھلنے سے قبل ہی مرجھاگئی
بالی سی عمر میں
وہ کام کر دکھایا
حیران ہوئی دنیا
جب ارفع کا نام آیا
فیضیاب ہونا تھا ابھی باقی
اسکے علم سے لاکھوں معماروں نے
وہ مستقبل کا روشن ستارہ
قوم کا قابل فخر سرمایہ تھی
فخر تھا جس پر قوم مسلمہ کو
اندھیرے میں ارفع روشنی کی کرن تھی
کیسے بیاں کروں
تیری رحلت کا غم
قلم ساتھ نہیں دے رہا
سوچ کام نہیں کررہی
بس یہ دعا ہے رب سے
مغفرت فرمائے تیری (آمین) Abad Ali
ٹوپی پہنانا مجھے شرم آتی ہے
دنیاجب انگلی اٹھاتی ہے
کبھی بدعنوانی کا الزام لگاتی ہے
کبھی دہشت گردی کی بھی صدا آتی ہے
مجھے ہنسی آتی ہے
بے غیرت حکمرانوں پر
طوق غلامی گلے میں ڈالے
کُتے کی طرح دم ہلاتے
امریکہ کے آگے سرجھکاتے
قوم کی غیرت کا مذاق اُڑاتے
ڈرونز سے معصوم کا خوں بہاتے
پاک فوج کو قربانی کا بکرابناتے
فرہنگیوں کی دھمکی پر کپکپاتے
سانحہ ایبٹ آباد پر جشن مناتے
آل پارٹیز کا ڈرامہ رچاتے
لاکھوں روپے طعام میں اڑاتے
سوئس میں اربوں ڈالر جمع کرتے
قومی بینکوں کو دیوالیہ کرتے
آئے دن بجلی کے نرخ بڑھاتے
بجلی سے ہی عوام کو محروم رکھتے
عوام پر نت نئے ٹیکس لگا کر
مہنگائی کے ڈرونز کی بمباری کرتے
روٹی ، کپڑا ، مکان کا نعرہ لگاتے
اقتدار میں سب بھول جاتے
اقتدار سے جبراً معذُول جو ہوتے
معافی مانگ کر ملک سے جلاوطن ہوتے
کوئی رائے فرار اختیار کرتا
لندن بیٹھ کر حکمرانی کرتا
سب جماعتوں کا ایک ہی نعرہ
اقتدار میں آکر ٹوپی پہنا نا Abad Ali
دنیاجب انگلی اٹھاتی ہے
کبھی بدعنوانی کا الزام لگاتی ہے
کبھی دہشت گردی کی بھی صدا آتی ہے
مجھے ہنسی آتی ہے
بے غیرت حکمرانوں پر
طوق غلامی گلے میں ڈالے
کُتے کی طرح دم ہلاتے
امریکہ کے آگے سرجھکاتے
قوم کی غیرت کا مذاق اُڑاتے
ڈرونز سے معصوم کا خوں بہاتے
پاک فوج کو قربانی کا بکرابناتے
فرہنگیوں کی دھمکی پر کپکپاتے
سانحہ ایبٹ آباد پر جشن مناتے
آل پارٹیز کا ڈرامہ رچاتے
لاکھوں روپے طعام میں اڑاتے
سوئس میں اربوں ڈالر جمع کرتے
قومی بینکوں کو دیوالیہ کرتے
آئے دن بجلی کے نرخ بڑھاتے
بجلی سے ہی عوام کو محروم رکھتے
عوام پر نت نئے ٹیکس لگا کر
مہنگائی کے ڈرونز کی بمباری کرتے
روٹی ، کپڑا ، مکان کا نعرہ لگاتے
اقتدار میں سب بھول جاتے
اقتدار سے جبراً معذُول جو ہوتے
معافی مانگ کر ملک سے جلاوطن ہوتے
کوئی رائے فرار اختیار کرتا
لندن بیٹھ کر حکمرانی کرتا
سب جماعتوں کا ایک ہی نعرہ
اقتدار میں آکر ٹوپی پہنا نا Abad Ali
اقتدار کا نشہ نشہ اقتدار میں جو سرور ہے
ہربلیدان دینا اُنہیں قبول ہے
مال و دولت کی کمی نہیں اُنہیں
اصل جھگڑا ہی کرسی اقتدار ہے
ملک لاتعداد مصائب و مسائل کا شکار ہے
دوراُندیش و غیرت مند قیادت کا فقدان ہے
کرپشن کی وباء میں مبتلا ہر عام و خاص ہے
کشکول ہاتھ میں اور بھیک برائے نام ہے
موروثی و خاندانی سیاست کا برسوں برس سے راج ہے
باپ کے بعد بیٹا ہی گدی نشیں ہونے کا حقدار ہے
ظالم ، وڈیروں اور جاگیرداروں کا پاکستان ہے
مظلوم،محکوم سسکتی ہوئی غریب عوام یہاں غلام ہے
ملائیت کے پس پردہ بھی لوٹ مار کا بازار عام ہے
بدعنوان حکمرانوں سے دنیا میں پاکستان بدنام ہے Abad Ali
ہربلیدان دینا اُنہیں قبول ہے
مال و دولت کی کمی نہیں اُنہیں
اصل جھگڑا ہی کرسی اقتدار ہے
ملک لاتعداد مصائب و مسائل کا شکار ہے
دوراُندیش و غیرت مند قیادت کا فقدان ہے
کرپشن کی وباء میں مبتلا ہر عام و خاص ہے
کشکول ہاتھ میں اور بھیک برائے نام ہے
موروثی و خاندانی سیاست کا برسوں برس سے راج ہے
باپ کے بعد بیٹا ہی گدی نشیں ہونے کا حقدار ہے
ظالم ، وڈیروں اور جاگیرداروں کا پاکستان ہے
مظلوم،محکوم سسکتی ہوئی غریب عوام یہاں غلام ہے
ملائیت کے پس پردہ بھی لوٹ مار کا بازار عام ہے
بدعنوان حکمرانوں سے دنیا میں پاکستان بدنام ہے Abad Ali
محترم زرداری، گیلانی اور کیانی کے نام اس قوم بے ضمیر میں
ضرورت بیداری شعور ہے
شمع علم کی روشن کرنا
شکست فرہنگی کی نوید ہے
مقا بلہ آساں نہیں قوت باطالہ سے
ہر صف میں موجود میرجعفر وصادق کی فوج ہے
یہ موج مستی ، یہ جاہ و جلال
یہ شاں و شوکت،یہ وزارت، صدارت
وطن کی سالمیت سے مشروط ہے
اُٹھ جا،بیدار ہوجا دشمن قریب ہے
ایماں ہے مستحکم ، جزبہ شہادت بھی ہے
سپہ سالار ہو اگر ڈھیلا توسب بےمعنٰی بے توقیر ہے Abad Ali
ضرورت بیداری شعور ہے
شمع علم کی روشن کرنا
شکست فرہنگی کی نوید ہے
مقا بلہ آساں نہیں قوت باطالہ سے
ہر صف میں موجود میرجعفر وصادق کی فوج ہے
یہ موج مستی ، یہ جاہ و جلال
یہ شاں و شوکت،یہ وزارت، صدارت
وطن کی سالمیت سے مشروط ہے
اُٹھ جا،بیدار ہوجا دشمن قریب ہے
ایماں ہے مستحکم ، جزبہ شہادت بھی ہے
سپہ سالار ہو اگر ڈھیلا توسب بےمعنٰی بے توقیر ہے Abad Ali
دین اسلام قول و فعل میں جس کے یکسانیت نہیں
وہ کسی بھی دھرم کا پالن ہار نہیں
جس میں محبت انسانیت نہ ہو
اس کا کسی مذہب سے تعلق نہیں
نفرتیں ، رنجشیں ، بُخض و حسد
کسی بھی مذہب کا شیوا نہیں
دھرم سکھلائیں درس محبت
ناحق خون بہانا کسی مذہب میں جائز نہیں
روشن ہے دنیا دین اسلام سے
مسلماں کا کسی سے کوئی بیر نہیں
بدنام کرے جو دین اسلام کو
وہ کسی مذہب کا پیروکار نہیں Abad Ali
وہ کسی بھی دھرم کا پالن ہار نہیں
جس میں محبت انسانیت نہ ہو
اس کا کسی مذہب سے تعلق نہیں
نفرتیں ، رنجشیں ، بُخض و حسد
کسی بھی مذہب کا شیوا نہیں
دھرم سکھلائیں درس محبت
ناحق خون بہانا کسی مذہب میں جائز نہیں
روشن ہے دنیا دین اسلام سے
مسلماں کا کسی سے کوئی بیر نہیں
بدنام کرے جو دین اسلام کو
وہ کسی مذہب کا پیروکار نہیں Abad Ali
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا امریکہ باتیں بھی سناتا ہے
امریکہ جوتا بھی دکھلاتا ہے
کبھی سینے سے لگاتا ہے
کبھی پیٹھ بھی تھپتپاتا ہے
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا
آمر ہو یا جمہوری حکمراں
انہیں اقتدار کے مزے کراتا ہے
امریکہ بھیک جو دیتا ہے
اُس سے ڈبل وہ لیتا ہے
ڈالرز کی چمک دھمک سے
حکمرانوں کو تنگی کا ناچ نچواتا ہے
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا
گوری سے دل بہلاتا ہے
ہماری اُڑان گاہوں کو استعمال میں لاتا ہے
ہمارے لوگوں کو ہی نشا نہ بنا تا ہے
ہماری وفاداری کے اعترا ف میں بش
کتے کا پور ٹریٹ چھپواتا ہے
امریکہ ما ئی باپ ہے ہمارا
ہمیں دھونس و دھمکی سے ڈراتا ہے
ہمارے لوگوں کا اغواء کراتا ہے
انہیں اجتعماعی قبروں میں دفن کراتا ہے
جو لا پتہ منظر عام پر آجا تا ہے
عمر بھر کےلیے عافیہ کی طرح قید ہو جاتا ہے
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا
کبھی سینے سے لگاتا ہے
کبھی پیٹھ بھی تھپتپاتا ہے
Abad Ali
امریکہ جوتا بھی دکھلاتا ہے
کبھی سینے سے لگاتا ہے
کبھی پیٹھ بھی تھپتپاتا ہے
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا
آمر ہو یا جمہوری حکمراں
انہیں اقتدار کے مزے کراتا ہے
امریکہ بھیک جو دیتا ہے
اُس سے ڈبل وہ لیتا ہے
ڈالرز کی چمک دھمک سے
حکمرانوں کو تنگی کا ناچ نچواتا ہے
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا
گوری سے دل بہلاتا ہے
ہماری اُڑان گاہوں کو استعمال میں لاتا ہے
ہمارے لوگوں کو ہی نشا نہ بنا تا ہے
ہماری وفاداری کے اعترا ف میں بش
کتے کا پور ٹریٹ چھپواتا ہے
امریکہ ما ئی باپ ہے ہمارا
ہمیں دھونس و دھمکی سے ڈراتا ہے
ہمارے لوگوں کا اغواء کراتا ہے
انہیں اجتعماعی قبروں میں دفن کراتا ہے
جو لا پتہ منظر عام پر آجا تا ہے
عمر بھر کےلیے عافیہ کی طرح قید ہو جاتا ہے
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا
کبھی سینے سے لگاتا ہے
کبھی پیٹھ بھی تھپتپاتا ہے
Abad Ali
ایک چھوٹی سے دعا ایسی راہ پر چلنے سےبچالے یارب
جوراہے حق سے بھٹکا دے یارب
نا حق خوں بہہ رہا ہے رنگ ونسل کے نام پر
دست گریباں ہیں مسلماں زباں ودھن کے نام پر
دور ہوگیا مسلماں نماز و قرآن سے
آفتیں و مصائب آگئیں ہیں بد اعمال سے
گناہ گار ،سیاہ کار و نافرمان ہیں یارب
لیکن تیری رحمت کے طالبگار ہیں یارب
نکال کر جہالت کے اندھیرے سے
علم کے اجالے میں لے آ یارب
امت مسلمہ کو پھر سے یکجا کردے
آقا کی محبت سے ہردل روشن و منور کردے Abad Ali
جوراہے حق سے بھٹکا دے یارب
نا حق خوں بہہ رہا ہے رنگ ونسل کے نام پر
دست گریباں ہیں مسلماں زباں ودھن کے نام پر
دور ہوگیا مسلماں نماز و قرآن سے
آفتیں و مصائب آگئیں ہیں بد اعمال سے
گناہ گار ،سیاہ کار و نافرمان ہیں یارب
لیکن تیری رحمت کے طالبگار ہیں یارب
نکال کر جہالت کے اندھیرے سے
علم کے اجالے میں لے آ یارب
امت مسلمہ کو پھر سے یکجا کردے
آقا کی محبت سے ہردل روشن و منور کردے Abad Ali