Abid Hashri Poetry, Ghazals & Shayari
Abid Hashri Poetry allows readers to express their inner feelings with the help of beautiful poetry. Abid Hashri shayari and ghazals is popular among people who love to read good poems. You can read 2 and 4 lines Poetry and download Abid Hashri poetry images can easily share it with your loved ones including your friends and family members. Up till, several books have been written on Abid Hashri Shayari. Urdu Ghazal readers have their own choice or preference and here you can read Abid Hashri poetry in Urdu & English from different categories.
- LATEST POETRY
- اردو
شیام گوکل نہ جانا کہ رادھا کا جی اب نہ بنسی کی تانوں پہ لہرائے گا شیام گوکل نہ جانا کہ رادھا کا جی اب نہ بنسی کی تانوں پہ لہرائے گا
کس کو فرصت غم زندگی سے یہاں کون بے وقت کے راگ سن پائے گا
اس گلی سے چلی درد کی رو مگر شہر میں اہل دل ہیں نہ اہل نظر
جانے کس سر سے گزرے گی یہ موج خوں جانے کس گھر یہ سیلاب غم جائے گا
ظلمت غم سے اتنے ہراساں نہ ہو کون مشکل ہے یارو جو آساں نہ ہو
یہ گراں خواب لمحے بھی کٹ جائیں گے رات ڈھل جائے گی دن نکل آئے گا
ہر نفس ہر قدم ہر نئے موڑ پر وقت اک زخم نو دے رہا ہے مگر
وقت خود اپنے زخموں کا مرہم بھی ہے وقت کے ساتھ ہر زخم بھر جائے گا
کس لگن کس تمنا سے کس چاؤ سے موسم رنگ و نکہت کو دی تھی صدا
کیا خبر تھی کہ ابر بہار آفریں آگ کے پھول گلشن پہ برسائے گا
تیرے غم کے چراغوں کی صد رنگ ضو اک کرن دے سکے گی نہ احساس کو
بزم جاں اتنی سنسان ہو جائے گی شہر دل اتنا ویران ہو جائے گا
عزیر
کس کو فرصت غم زندگی سے یہاں کون بے وقت کے راگ سن پائے گا
اس گلی سے چلی درد کی رو مگر شہر میں اہل دل ہیں نہ اہل نظر
جانے کس سر سے گزرے گی یہ موج خوں جانے کس گھر یہ سیلاب غم جائے گا
ظلمت غم سے اتنے ہراساں نہ ہو کون مشکل ہے یارو جو آساں نہ ہو
یہ گراں خواب لمحے بھی کٹ جائیں گے رات ڈھل جائے گی دن نکل آئے گا
ہر نفس ہر قدم ہر نئے موڑ پر وقت اک زخم نو دے رہا ہے مگر
وقت خود اپنے زخموں کا مرہم بھی ہے وقت کے ساتھ ہر زخم بھر جائے گا
کس لگن کس تمنا سے کس چاؤ سے موسم رنگ و نکہت کو دی تھی صدا
کیا خبر تھی کہ ابر بہار آفریں آگ کے پھول گلشن پہ برسائے گا
تیرے غم کے چراغوں کی صد رنگ ضو اک کرن دے سکے گی نہ احساس کو
بزم جاں اتنی سنسان ہو جائے گی شہر دل اتنا ویران ہو جائے گا
عزیر