Poetries by Abida Rahmani
عرض کیا ہے- جہاں ہم یہ بزم قلم دیکھتے ہیں
وہیں شاعری کا یہ رزم دیکھتے ہیں
نہ بھولو وہ رسوائی شاعری کی
اسے ہمہ وقت ہمہ دم دیکھتے ہیں
اس بزم قلم کے کما ل سخن کو
جہاں میں سب اہل قلم دیکھتے ہیں
کہاںکی یہ شوکت یہ کیسی وجاہت
ہےفانی یہ دنیا اب راہ عدم دیکھتے ہیں
یہ ہے کاسہ لیسی یا کاسہ گدائی
آیئنے میں ہم جام جم دیکھتے ہیں
کہاں کا تکلف کیسی شناسائی
تماشاۓ اہل کرم دیکھتے ہیں Abida Rahmani
وہیں شاعری کا یہ رزم دیکھتے ہیں
نہ بھولو وہ رسوائی شاعری کی
اسے ہمہ وقت ہمہ دم دیکھتے ہیں
اس بزم قلم کے کما ل سخن کو
جہاں میں سب اہل قلم دیکھتے ہیں
کہاںکی یہ شوکت یہ کیسی وجاہت
ہےفانی یہ دنیا اب راہ عدم دیکھتے ہیں
یہ ہے کاسہ لیسی یا کاسہ گدائی
آیئنے میں ہم جام جم دیکھتے ہیں
کہاں کا تکلف کیسی شناسائی
تماشاۓ اہل کرم دیکھتے ہیں Abida Rahmani
منتشر جذبات نہ گھر نہ ٹھکانہ کہاں جا رہی ہوں
اپنی دھن میں مست بھاگتی جا رہی ہوں
زندگی کی یہ منزلیں دلچسپ و حسیں
کیا لینا ہے ان سے پر ڈھونڈتی جا رہی ہوں
یہ اسرار زیست موت کی یہ پہنائیاں
تذبذب میں غرق جاگتی جا رہی ہوں
مرے مالک ترےامتحان یہ مری قسمت
یہ دکھ ہیں میرے اپنے جھیلتی جا رہی ہوں
نہ ہے کوئی دوست نہ کوئی غمگسار اپنا
تلخ و شیریں کو خوش خوش پھانکتی جا رہی ہوں
یہ قتل و خوں گرتے ہوئے یہ لاشے
گریہ گریہ مرادیس مگر چاہتی جا رہی ہوں
جانے والے بنا کچھ کہے چلے گئے ہیں
تلاش میں انکی میں کیوں رلتی جا رہی ہوں
ترا کرم ، فضل ترا ہی آسرا ہے
اسی کو میں ہر گھڑی مانگتی جا رہی ہوں Abida Rahmani
اپنی دھن میں مست بھاگتی جا رہی ہوں
زندگی کی یہ منزلیں دلچسپ و حسیں
کیا لینا ہے ان سے پر ڈھونڈتی جا رہی ہوں
یہ اسرار زیست موت کی یہ پہنائیاں
تذبذب میں غرق جاگتی جا رہی ہوں
مرے مالک ترےامتحان یہ مری قسمت
یہ دکھ ہیں میرے اپنے جھیلتی جا رہی ہوں
نہ ہے کوئی دوست نہ کوئی غمگسار اپنا
تلخ و شیریں کو خوش خوش پھانکتی جا رہی ہوں
یہ قتل و خوں گرتے ہوئے یہ لاشے
گریہ گریہ مرادیس مگر چاہتی جا رہی ہوں
جانے والے بنا کچھ کہے چلے گئے ہیں
تلاش میں انکی میں کیوں رلتی جا رہی ہوں
ترا کرم ، فضل ترا ہی آسرا ہے
اسی کو میں ہر گھڑی مانگتی جا رہی ہوں Abida Rahmani
دعا مرے رب میں تجھ سے دعا مانگتی ہوں
ترا فضل، تیری عطا مانگتی ہوں
میں عاصی میں تیری خطا کاربندی
ترا عفوِ بے انتہا مانگتی ہوں
میں ڈالی گئی ہر نفس امتحاں میں
ہر اک امتحاں کا صلہ مانگتی ہوں
دو عالم ہیں آغوشِ رحمت میں تیری
تری رحمتوں کی ردا مانگتی ہوں
نہیں عابدہؔ مجھکو دنیا کی پروا
فقط اپنے رب کی رضا مانگتی ہوں Abida Rahmani
ترا فضل، تیری عطا مانگتی ہوں
میں عاصی میں تیری خطا کاربندی
ترا عفوِ بے انتہا مانگتی ہوں
میں ڈالی گئی ہر نفس امتحاں میں
ہر اک امتحاں کا صلہ مانگتی ہوں
دو عالم ہیں آغوشِ رحمت میں تیری
تری رحمتوں کی ردا مانگتی ہوں
نہیں عابدہؔ مجھکو دنیا کی پروا
فقط اپنے رب کی رضا مانگتی ہوں Abida Rahmani