Poetries by Adeela Chaudhry
کہنے کو فقط ایک بات باقی ہے کہنے کو فقط ایک بات باقی ہے
خوش ہوں میری جاں کہ رات باقی ہے
لذت دیدار سے مدہوش ہوئے رہتے ہیں
ہوش آئے تو سوچیں کہ حیات باقی ہے
اک ہی شعر پہ دو جام نین مجھے دان کیے
ذرا صبر جاناں! ابھی کلیات باقی ہے
ترے میخانے میں سنی گئی میری عرض تشنہ لبی
کب اس دور میں ورنہ وہ پہلے سی بات باقی ہے
جل اٹھا تیرے نام پہ من میں اک دیا سا
تیرا لمس جو لایا طوفان جزبات باقی ہے
میں تو تم ہوں میری جاں تم میں ہی تو ہو
تیری ذات سے جڑی ہاں میری ذات باقی ہے Adeela Chaudry
خوش ہوں میری جاں کہ رات باقی ہے
لذت دیدار سے مدہوش ہوئے رہتے ہیں
ہوش آئے تو سوچیں کہ حیات باقی ہے
اک ہی شعر پہ دو جام نین مجھے دان کیے
ذرا صبر جاناں! ابھی کلیات باقی ہے
ترے میخانے میں سنی گئی میری عرض تشنہ لبی
کب اس دور میں ورنہ وہ پہلے سی بات باقی ہے
جل اٹھا تیرے نام پہ من میں اک دیا سا
تیرا لمس جو لایا طوفان جزبات باقی ہے
میں تو تم ہوں میری جاں تم میں ہی تو ہو
تیری ذات سے جڑی ہاں میری ذات باقی ہے Adeela Chaudry
آنکھوں کو اسکی یوں ستارہ کر کے آنکھوں کو اسکی یوں ستارہ کر کے
چلے آئے ہو اب کنارہ کر کے
اسکا کیا ہو گاجو کہ جیتا تھا
اک ترے نام کو سہارا کر کے
بے فکر رہوتم پہ الزام نہیں آئےگا
وہ تو چپ ہے نہ کہے گا ہی کچھ اشارہ کرکے
محال ہے قسم سے ایسے جینا
رقیب کو تیرے ساتھ گوارا کر کے
خوش فہم ہے بہت وہ جینے بھی لگا ہے
خیالوں میں ہیی خود کو تمہارا کرے Adeela Chaudhry
چلے آئے ہو اب کنارہ کر کے
اسکا کیا ہو گاجو کہ جیتا تھا
اک ترے نام کو سہارا کر کے
بے فکر رہوتم پہ الزام نہیں آئےگا
وہ تو چپ ہے نہ کہے گا ہی کچھ اشارہ کرکے
محال ہے قسم سے ایسے جینا
رقیب کو تیرے ساتھ گوارا کر کے
خوش فہم ہے بہت وہ جینے بھی لگا ہے
خیالوں میں ہیی خود کو تمہارا کرے Adeela Chaudhry
جب تک رہیں زندہ تب تک رہیں جھوٹے جب تک رہیں زندہ تب تک رہیں جھوٹے
ہم ابھی جو مر جائیں تو ہو جائیں گے سچے
واہ ری دنیاتیرے سب رنگ نرالے
اثر رکھتے ہیں پکا بھلے لاکھ ہوں کچے
محنت کی کسی نے صلہ لے گیا کوئی
ہاتھ ملتے ہی رہ گئے یہاں اچھے سے اچھے
دنیا بھی ہے ان کی جو ہیں مطلب کے پجاری
دنیا کی بلا سے جائیں بھاڑ میں اچھے
بن جرم سزا پائی کوئی سنتا ہی کب تھا
چیختے ہی رہے ہم خدا کی قسم ہیں سچے Adeela Chaudhry
ہم ابھی جو مر جائیں تو ہو جائیں گے سچے
واہ ری دنیاتیرے سب رنگ نرالے
اثر رکھتے ہیں پکا بھلے لاکھ ہوں کچے
محنت کی کسی نے صلہ لے گیا کوئی
ہاتھ ملتے ہی رہ گئے یہاں اچھے سے اچھے
دنیا بھی ہے ان کی جو ہیں مطلب کے پجاری
دنیا کی بلا سے جائیں بھاڑ میں اچھے
بن جرم سزا پائی کوئی سنتا ہی کب تھا
چیختے ہی رہے ہم خدا کی قسم ہیں سچے Adeela Chaudhry