Add Poetry

Ajib Khwab Tha Uske Badan Mein Kai Thi

Poet: Tahzeeb Hafi By: rashid, khi

Ajib Khwab Tha Uske Badan Mein Kai Thi
Vo Ek Pari Jo Mujhe Sabs Karne Aai Thi

Vo Ek Chiragh Kada Jis Me Kuch Nhe The Mera
Jo Jal Rhe Thi Vo Qindil Bhi Parai Thi

Na Jane Kitne Parindon Ne Is Me Shirkat Ki
Kal Ek Ped Ki Taqreeb-E-Ronumai Thi

Havav Aao Mere Gaon Ki Taraf Dekho
Jaha Ye Rait Hai Pehlay Yaha Tarai Thi

Kisi Sipah Ne Kheme Laga Dea Hain Waha
Jaha Pe Me Ne Nishani Teri Dabai Thi

Gale Mila Tha Kabhi Dukh Bharay December Se
Mere Wajud Kai Andar Bhi Dhund Chai Thi
 

Rate it:
Views: 2862
22 Jan, 2016
Related Tags on Tahzeeb Hafi Poetry
Load More Tags
More Tahzeeb Hafi Poetry
میں نے یہ کب کہا ہے کہ وہ مجھ کو تنہا نہیں چھوڑتا میں نے یہ کب کہا ہے کہ وہ مجھ کو تنہا نہیں چھوڑتا
چھوڑتا ہے مگر ایک دن سے زیادہ نہیں چھوڑتا
کون صحراؤں کی پیاس ہے ان مکانوں کی بنیاد میں
بارشوں سے اگر بچ بھی جائیں تو دریا نہیں چھوڑتا
دور امید کی کھڑکیوں سے کوئی جھانکتا ہے یہاں
اور میرے گلی چھوڑنے تک دریچہ نہیں چھوڑتا
میں جسے چھوڑ کر تم سے چھپ کر ملا ہوں اگر آج وہ
دیکھ لیتا تو شاید وہ دونوں کو زندہ نہیں چھوڑتا
کون و امکان میں دو طرح کے ہی تو شعبدہ‌ باز ہیں
ایک پردہ گراتا ہے اور ایک پردہ نہیں چھوڑتا
سچ کہوں میری قربت تو خود اس کی سانسوں کا وردان ہے
میں جسے چھوڑ دیتا ہوں اس کو قبیلہ نہیں چھوڑتا
طے شدہ وقت پر وہ پہنچ جاتا ہے پیار کرنے وصول
جس طرح اپنا قرضہ کبھی کوئی بنیا نہیں چھوڑتا
پہلے مجھ پر بہت بھونکتا ہے کہ میں اجنبی ہوں کوئی
اور اگر گھر سے جانے کا بولوں تو کرتا نہیں چھوڑتا
لوگ کہتے ہیں تہذیب حافیؔ اسے چھوڑ کر ٹھیک ہے
ہجر اتنا ہی آسان ہوتا تو تونسہ نہیں چھوڑتا
حسنین
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets