Poet: Javed Shaheen
اجنبی بود و باش کے قرب و جوار میں ملا
بچھڑا تو وہ مجھے کسی اور دیار میں ملا
میرے لیے وہ کم نما حیرت گل بنا رہا
آنکھ کے وسط میں سدا ایک غبار میں ملا
باغ تھا جس طرح سجا اس میں کسی کا ہاتھ تھا
جیسا بھی کوئی پھول تھا ایک قطار میں ملا
یا تو وہ ایک خواب تھا ٹوٹ کے جڑتا ہی رہا
یا پھر خلل نگاہ کا آنکھ کے تار میں ملا
عرصہ وہ میرے عشق کا نکلا کوئی فریب سا
میں تھا کہاں وہ خود نما خود ہی سے پیار میں ملا
اتنی زیادہ بھیڑ تھی بات نہ اس سے ہو سکی
پل بھر وہ تیز وقت کی راہ گزار میں ملا
برف تھی کب تھی وہ ہوا گھر سے یونہی نکل پڑا
جسم کے کٹنے کا مزہ جاڑے کی دھار میں ملا
شہر وہ تھا عجیب سا جو بھی وہاں پہ شخص تھا
بند بہت بری طرح ایک حصار میں ملا
یہ مرے ماہ یہ برس میری حیات یک نفس
میرا جہان خار و خس مجھ کو ادھار میں ملا
پھول کچھ اس طرح کھلا دل بھی ذرا سا کٹ گیا
تھوڑا سا رنگ خون کا رنگ بہار میں ملا
شام ہی سے مہ تمام چڑھنے لگا فلک کا بام
آخر شب یہ نرم گام ایک اتار میں ملا
شاہیںؔ گلوں کا قافلہ جس میں شریک وہ بھی تھا
ایک جگہ رکا ہوا وادی خار میں ملا
Ajnabi Bood O Baash Ke Qurb O Jawar Mein Mila Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Javed Shaheen poetry in which says Ajnabi Bood O Baash Ke Qurb O Jawar Mein Mila. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Javed Shaheen shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.