Akhtar Raza Saleemi Ghazal
Akhtar Raza Saleemi Ghazal is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Akhtar Raza Saleemi Ghazal that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest Akhtar Raza Saleemi Ghazal compilation that offers an individual to show the sentiments through words.
وہ حسن سبز جو اترا نہیں ہے ڈالی پر وہ حسن سبز جو اترا نہیں ہے ڈالی پر
فریفتہ ہے کسی پھول چننے والی پر
میں ہل چلاتے ہوئے جس کو سوچا کرتا تھا
اسی کی گندمی رنگت ہے بالی بالی پر
یہ لوگ سیر کو نکلے ہیں سو بہت خوش ہیں
میں دل گرفتہ ہوں سبزے کی پائمالی پر
اک اور رنگ ملا آ کے سات رنگوں میں
شعاع مہر پڑی جب سے تیری بالی پر
میں کھل کے سانس بھی لیتا نہیں چمن میں رضاؔ
مبادا بار گزرتا ہو سبز ڈالی پر
فریفتہ ہے کسی پھول چننے والی پر
میں ہل چلاتے ہوئے جس کو سوچا کرتا تھا
اسی کی گندمی رنگت ہے بالی بالی پر
یہ لوگ سیر کو نکلے ہیں سو بہت خوش ہیں
میں دل گرفتہ ہوں سبزے کی پائمالی پر
اک اور رنگ ملا آ کے سات رنگوں میں
شعاع مہر پڑی جب سے تیری بالی پر
میں کھل کے سانس بھی لیتا نہیں چمن میں رضاؔ
مبادا بار گزرتا ہو سبز ڈالی پر
yasir
تمہارے ہونے کا شاید سراغ پانے لگے تمہارے ہونے کا شاید سراغ پانے لگے
کنار چشم کئی خواب سر اٹھانے لگے
پلک جھپکنے میں گزرے کسی فلک سے ہم
کسی گلی سے گزرتے ہوئے زمانے لگے
مرا خیال تھا یہ سلسلہ دیوں تک ہے
مگر یہ لوگ مرے خواب بھی بجھانے لگے
نجانے رات ترے مے کشوں کو کیا سوجھی
سبو اٹھاتے اٹھاتے فلک اٹھانے لگے
وہ گھر کرے کسی دل میں تو عین ممکن ہے
ہماری در بدری بھی کسی ٹھکانے لگے
میں گنگناتے ہوئے جا رہا تھا نام ترا
شجر حجر بھی مرے ساتھ گنگنانے لگے
حدود دشت میں آبادیاں جو ہونے لگیں
ہم اپنے شہر میں تنہائیاں بسانے لگے
دھواں دھنک ہوا انگار پھول بنتے گئے
تمہارے ہاتھ بھی کیا معجزے دکھانے لگے
رضاؔ وہ رن پڑا کل شب بہ رزم گاہ جنوں
کلاہیں چھوڑ کے سب لوگ سر بچانے لگ
کنار چشم کئی خواب سر اٹھانے لگے
پلک جھپکنے میں گزرے کسی فلک سے ہم
کسی گلی سے گزرتے ہوئے زمانے لگے
مرا خیال تھا یہ سلسلہ دیوں تک ہے
مگر یہ لوگ مرے خواب بھی بجھانے لگے
نجانے رات ترے مے کشوں کو کیا سوجھی
سبو اٹھاتے اٹھاتے فلک اٹھانے لگے
وہ گھر کرے کسی دل میں تو عین ممکن ہے
ہماری در بدری بھی کسی ٹھکانے لگے
میں گنگناتے ہوئے جا رہا تھا نام ترا
شجر حجر بھی مرے ساتھ گنگنانے لگے
حدود دشت میں آبادیاں جو ہونے لگیں
ہم اپنے شہر میں تنہائیاں بسانے لگے
دھواں دھنک ہوا انگار پھول بنتے گئے
تمہارے ہاتھ بھی کیا معجزے دکھانے لگے
رضاؔ وہ رن پڑا کل شب بہ رزم گاہ جنوں
کلاہیں چھوڑ کے سب لوگ سر بچانے لگ
qasim
Akhtar Raza Saleemi Ghazal - Express your feeling with Pakistan’s largest collection of Akhtar Raza Saleemi Ghazal in Urdu. Read all the love and sad Ghazals written by Akhtar Raza Saleemi. Latest Collection of Akhtar Raza Saleemi Ghazal is here. You want to read your feelings with your loved ones, and then say it all with Akhtar Raza Saleemi Ghazal that can be dedicated and shared easily from this online page.
User Reviews