Akhtar Shirani Ghazal
Akhtar Shirani Ghazal is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Akhtar Shirani Ghazal that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest Akhtar Shirani Ghazal compilation that offers an individual to show the sentiments through words.
کام آ سکیں نہ اپنی وفائیں تو کیا کریں کام آ سکیں نہ اپنی وفائیں تو کیا کریں
اس بے وفا کو بھول نہ جائیں تو کیا کریں
مجھ کو یہ اعتراف دعاؤں میں ہے اثر
جائیں نہ عرش پر جو دعائیں تو کیا کریں
اک دن کی بات ہو تو اسے بھول جائیں ہم
نازل ہوں دل پہ روز بلائیں تو کیا کریں
ظلمت بدوش ہے مری دنیائے عاشقی
تاروں کی مشعلے نہ چرائیں تو کیا کریں
شب بھر تو ان کی یاد میں تارے گنا کئے
تارے سے دن کو بھی نظر آئیں تو کیا کریں
عہد طرب کی یاد میں رویا کئے بہت
اب مسکرا کے بھول نہ جائیں تو کیا کریں
اب جی میں ہے کہ ان کو بھلا کر ہی دیکھ لیں
وہ بار بار یاد جو آئیں تو کیا کریں
وعدے کے اعتبار میں تسکین دل تو ہے
اب پھر وہی فریب نہ کھائیں تو کیا کریں
ترک وفا بھی جرم محبت سہی مگر
ملنے لگیں وفا کی سزائیں تو کیا کریں
اس بے وفا کو بھول نہ جائیں تو کیا کریں
مجھ کو یہ اعتراف دعاؤں میں ہے اثر
جائیں نہ عرش پر جو دعائیں تو کیا کریں
اک دن کی بات ہو تو اسے بھول جائیں ہم
نازل ہوں دل پہ روز بلائیں تو کیا کریں
ظلمت بدوش ہے مری دنیائے عاشقی
تاروں کی مشعلے نہ چرائیں تو کیا کریں
شب بھر تو ان کی یاد میں تارے گنا کئے
تارے سے دن کو بھی نظر آئیں تو کیا کریں
عہد طرب کی یاد میں رویا کئے بہت
اب مسکرا کے بھول نہ جائیں تو کیا کریں
اب جی میں ہے کہ ان کو بھلا کر ہی دیکھ لیں
وہ بار بار یاد جو آئیں تو کیا کریں
وعدے کے اعتبار میں تسکین دل تو ہے
اب پھر وہی فریب نہ کھائیں تو کیا کریں
ترک وفا بھی جرم محبت سہی مگر
ملنے لگیں وفا کی سزائیں تو کیا کریں
Saima
کچھ تو تنہائی کی راتوں میں سہارا ہوتا کچھ تو تنہائی کی راتوں میں سہارا ہوتا
تم نہ ہوتے نہ سہی ذکر تمہارا ہوتا
ترک دنیا کا یہ دعویٰ ہے فضول اے زاہد
بار ہستی تو ذرا سر سے اتارا ہوتا
وہ اگر آ نہ سکے موت ہی آئی ہوتی
ہجر میں کوئی تو غمخوار ہمارا ہوتا
زندگی کتنی مسرت سے گزرتی یا رب
عیش کی طرح اگر غم بھی گوارا ہوتا
عظمت گریہ کو کوتاہ نظر کیا سمجھیں
اشک اگر اشک نہ ہوتا تو ستارا ہوتا
لب زاہد پہ ہے افسانۂ حور جنت
کاش اس وقت مرا انجمن آرا ہوتا
غم الفت جو نہ ملتا غم ہستی ملتا
کسی صورت تو زمانے میں گزارا ہوتا
کس کو فرصت تھی زمانے کے ستم سہنے کی
گر نہ اس شوخ کی آنکھوں کا اشارا ہوتا
کوئی ہمدرد زمانے میں نہ پایا اخترؔ
دل کو حسرت ہی رہی کوئی ہمارا ہوتا
تم نہ ہوتے نہ سہی ذکر تمہارا ہوتا
ترک دنیا کا یہ دعویٰ ہے فضول اے زاہد
بار ہستی تو ذرا سر سے اتارا ہوتا
وہ اگر آ نہ سکے موت ہی آئی ہوتی
ہجر میں کوئی تو غمخوار ہمارا ہوتا
زندگی کتنی مسرت سے گزرتی یا رب
عیش کی طرح اگر غم بھی گوارا ہوتا
عظمت گریہ کو کوتاہ نظر کیا سمجھیں
اشک اگر اشک نہ ہوتا تو ستارا ہوتا
لب زاہد پہ ہے افسانۂ حور جنت
کاش اس وقت مرا انجمن آرا ہوتا
غم الفت جو نہ ملتا غم ہستی ملتا
کسی صورت تو زمانے میں گزارا ہوتا
کس کو فرصت تھی زمانے کے ستم سہنے کی
گر نہ اس شوخ کی آنکھوں کا اشارا ہوتا
کوئی ہمدرد زمانے میں نہ پایا اخترؔ
دل کو حسرت ہی رہی کوئی ہمارا ہوتا
sadaf
Akhtar Shirani Ghazal - Express your feeling with Pakistan’s largest collection of Akhtar Shirani Ghazal in Urdu. Read all the love and sad Ghazals written by Akhtar Shirani. Latest Collection of Akhtar Shirani Ghazal is here. You want to read your feelings with your loved ones, and then say it all with Akhtar Shirani Ghazal that can be dedicated and shared easily from this online page.
User Reviews