Poet: Zafar Iqbal
اپنے انکار کے برعکس برابر کوئی تھا
دل میں اک خواب تھا اور خواب کے اندر کوئی تھا
ہم پسینے میں شرابور تھے اور دور کہیں
ایسے لگتا ہے کہیں تخت ہوا پر کوئی تھا
اس کے باغات پہ اترا ہوا تھا موسم رنگ
قابل دید ہر اک سمت سے منظر کوئی تھا
شک اگر تھا بھی تو مٹتا گیا ہوتے ہوتے
اور اب پختہ یقیں ہے کہ سراسر کوئی تھا
اس دل تنگ میں کیا اس کی رہائش ہوتی
یعنی اندر تو نہیں تھا مرے باہر کوئی تھا
شکل کچھ یاد ہے کچھ بھول چکی ہے اس کی
کوئی دن تھے کہ مکمل مجھے ازبر کوئی تھا
دائرے میں کبھی رکھا ہی نہیں اس نے قدم
اور محبت کے مضافات میں اکثر کوئی تھا
میں اسے چھوڑ کے خود ہی چلا آیا تھا کبھی
اور اب پوچھتا پھرتا ہوں مرا گھر کوئی تھا
یاوہ گو تھا ظفرؔ اس عہد خرابی میں کوئی
یاوہ گو ہی اسے کہتے ہیں سخن ور کوئی تھا
Apne Inkaar Ke Bar Aks Barabar Koi Tha Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Zafar Iqbal poetry in which says Apne Inkaar Ke Bar Aks Barabar Koi Tha. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Zafar Iqbal shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.