✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Arib Hashmi
Search
Add Poetry
Poetries by Arib Hashmi
یہ جو دیوار پہ تصویر لگا رکھی ہے
یہ جو دیوار پہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔تصویر لگا رکھی ہے
جیسے کمرے میں پری کوئی بٹھا رکھی ہے
میرے ہر شعر پہ ہی داد مجھے ملتی ہے
تم نے بس ایک غزل سر پہ اٹھا رکھی ہے
جانے کب تو بھی گزر جائے ہمیں علم نہ ہو
اس لیئے گھر کی یہ دیوار گرا رکھی ہے
میں تجھے زندگی کہتا تھا تجھے یاد نہیں
زندگی اب بھی تو سینے سے لگا رکھی ہے
میں تو ہر بار ہی بازی کو پلٹ دیتا ہوں
وہ جلاتا ہے دیئے میں نے ہوا رکھی ہے
تھا بہت شوق سنورنے کا ۔ ۔ ۔ ۔ اسے تو آرب
کیا ہے حالت یہ جو اب اس نے بنا رکھی ہے
Arib Hashmi
Copy
دستار تار تار ہے کندھوں پہ شال ہے
دستار تار تار ہے کندھوں پہ شال ہے
نامِ حسین غم میرے رکھتا بحال ہے
آنکھوں کی چلمنوں پہ جو اشکوں کی جھڑی ہے
ڈوبا غمِ حسین میں سارا ہی سال ہے
سر کٹ کے نوکِ نیزہ پہ آیا حسین کا
اور اسماعیل کا نہ ہوا بھیگا بال ہے
کربل کی پیاس کا تجھے شاید پتہ نہیں
اک دن کے روزہ نے تجھے رکھا نڈھال ہے
آنسو میرے یوں دیکھ کے حیرت ہو کر رہے
مجھ کو تو لگتی یہ بھی یزیدوں کی چال ہے
دیتے رہو مثالیں مجھے حسن کی مگر
حسن و حسین کی نہیں کوئی مثال ہے
کہتے ہیں لوگ مجھ کو حسیں ہو گیا ہوں میں
یہ تو غمِ حسین کا مجھ پر جمال ہے
الفاظ مر رہے ہیں تو نام حسین لو
زندہ سخن کو اس طرح رکھنا کمال ہے
اٹھتے نہیں قدم میرے چلنے کے واسطے
گھرانہ نبی کا جب سے ہوا یرغمال ہے
آرب مجھے سہارا ملا اہلِ بیت کا
ورنہ تو زندگی مری مجھ کو وبال ہے
Arib Hashmi
Copy
کبھی سوچا ہی نہیں
عشق قاتل یا مسیحا کبھی سوچا ہی نہیں
میں بھی ہوں تیرا شناسا کبھی سوچا ہی نہیں
یہی سوچا کہ مجھے بھول نہ جائے وہ بھی
وہ مجھے یاد کرے گا کبھی سوچا ہی نہیں
اس کی آنکھوں پہ کتابیں تو بہت لکھتے ہیں
اس کا یہ حسن و سراپا کبھی سوچا ہی نہیں
تو بچھڑ کر بھی میرے وہم و گماں پر حاوی
میں نے کتنا تجھے سوچا کبھی سوچا ہی نہیں
بعد تیرے میں سمٹتا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیسے کیسے
کیسے کیسے ہوں میں بکھرا کبھی سوچا ہی نہیں
دوڑتا رہتا ہوں میں موت کی جانب لیکن
زندگی سے بھی ہوں بھاگا کبھی سوچا ہی نہیں
سر محفل بھی میں خاموش رہا ہوں آرب
حسن بن جائے تماشہ کبھی سوچا ہی نہیں
Arib Hashmi
Copy
بیچ دیا
کبھی تو خود کو کبھی سائبان بیچ دیا
وہ تیرا آخری جو تھا نشان بیچ دیا
حصولِ رزق نے اتنا کی ذلیل اسے
غریبِ شہر نے اپنا مکان بیچ دیا
اس ایک بوڑھی سی عورت کا مر گیا شوہر
کفن کے واسطے بیٹا جوان بیچ دیا
کسی نے جھوٹ تھا بولا تو زر کمایا تھا
کسی نے زر کے لیئے ہی بیان بیچ دیا
ہر ایک جان کا اللہ نگہبان ہوا
محافظوں نے تو تیر و کمان بیچ دیا
امیرِ شہر نے کیسا کمال کر ڈالا
زمیں بکی نہیں تو آسمان بیچ دیا
اسے تو ڈر بھی خدا کا رہا نہیں آرب
متاع و مال پہ جس نے ایمان بیچ دیا
Arib Hashmi
Copy
زندگی خواب ہے پرونے لگی
زندگی خواب ہے پرونے لگی
یا میرے دن میں رات ہونے لگی
میں بچھڑنے لگا ہوں دنیا سے
یا مجھے کائنات کھونے لگی
پھر مکانوں سے ہے دھواں اٹھتا ہے
پھر سے گلیوں میں رات ہونے لگی
بڑھ گیا سرسری تعلق جب
پھر محبت سی ہونے لگی
سسکیاں تیری یاد لیتی ہوئی
میرے پہلو میں آج سونے لگی
جب سے ہے کرب کی قبا پہنی
ہار اشکوں کے ہے پرونے لگی
اتنی نازک مزاج سی لڑکی
ہجر کا بوجھ کیسے ڈھونے لگی
اس نے میری غزل سنی آرب
پھر مجھے داد دے کے رونے لگی
Arib Hashmi
Copy
عشق قاتل یا مسیحا کبھی سوچا ہی نہیں
وہ تیغ و تیشہ و تیر و کمان چھوڑ گیا
تڑپتے جسم میں بل کھاتی جان چھوڑ گیا
خدایا ہم پہ یہ کیسا زوال آیا ہے
زمین روٹھ گئی آسمان چھوڑ گیا
وہ ایک اشک جو آنکھوں سے میری بہہ نکلا
وہ اپنے پیچھے کئی کاروان چھوڑ گیا
مگر وہ شخص جسے خون سے کیا سیراب
کڑکتی دھوپ میں بے سائبان چھوڑ گیا
بہت دنوں سے تصوّر میں وہ نہیں آیا
مرا گمان بھی اپنی اڑان چھوڑ گیا
یہ دکھ، یہ درد, یہ غم لے کے جانا بھول گیا
وہ اتنی جلد یہ دل کا مکان چھوڑ گیا
نجانے کون سی منزل کا وہ پکھیرو تھا
ہوا کے ہاتھ پہ اپنا نشان چھوڑ گیا
Arib Hashmi
Copy
ادھورا خواب ہوں تعبیر سے پورا نھیں ہوتا
ادھورا خواب ہوں تعبیر سے پورا نھیں ہوتا
مرا یہ شعر تو اب میر سے پورا نھیں ہوتا
میں باتیں کر تو لیتا ہوں،میں باتیں سن نہیں سکتا
جو مطلب تم سے ہے تصویر سے پورا نھیں ہوتا
وہ کن کہ دے تو اک لمحے میں فیکون ہو جائے
میں کیسے سوچ لوں تقدیر سے پورا نھیں ہوتا
دلوں کو جیتنا چاہو تو پہلے خود کو بدلو تم
ادھورا آدمی شمشیر سے پورا نھیں ہوتا
جسے میں کل پہ چھوڑوں وہ ہمیشہ نا مکمل ہے
کوئی بھی کام اب تاخیر سے پورا نھیں ہوتا
مثالیں روپ کی ویسے تو لوگوں نے بہت دی ہیں
یہ تیرا روپ تو تفسیر سے پورا نھیں ہوتا
وراثت میں مجھے خوشیاں بھی لینا ہوں گی اب آرب
میرا حق عشق کی جاگیر سے پورا نھیں ہوتا
Arib Hashmi
Copy
میرے رستے میں
دل ہی دل ہو گئے دلدار میرے رستے میں
اب تو بکتے ہیں خریدار میرے رستے میں
وقفے وقفے سے جو اک بھیڑلگی رہتی ہے
منتظر ہوتے ہیں سردار میرے رستے میں
اپنے سر پر جسے یہ لوگ سجائے رکھیں
پڑی رہتی ہے وہ دستار میرے رستے میں
ایک ہی جست میں تجھ تک میں پہنچ سکتا ھوں
تیرے گھر کی ہے جو دیوار میرے رستے میں
شہر سے دور کہیں دشت میں جانا چاہوں
لیکن آجاتا ہے بازار میرے رستے میں
جیسے ہی مجھ کو مسیحا ہوں سمجھتے آرب
پڑے رہتے ہیں یہ بیمار میرے رستے میں
Arib Hashmi
Copy
دستار تار تار ہے کاندھوں پہ شال ہے
دستار تار تار ہے کاندھوں پہ شال ہے
نام حسین غم مرے رکھتا بحال ہے
آنکھوں کی چلمنوں پہ اشکوں کی جھڑی ہے
ڈوبا غم حسین میں سارا ہی سال ہے
Arib Hashmi
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets