Azra Naqvi Poetry, Ghazals & Shayari
Azra Naqvi Poetry allows readers to express their inner feelings with the help of beautiful poetry. Azra Naqvi shayari and ghazals is popular among people who love to read good poems. You can read 2 and 4 lines Poetry and download Azra Naqvi poetry images can easily share it with your loved ones including your friends and family members. Up till, several books have been written on Azra Naqvi Shayari. Urdu Ghazal readers have their own choice or preference and here you can read Azra Naqvi poetry in Urdu & English from different categories.
- LATEST POETRY
- اردو
یہ دل بس میں کبھی میرے رہا نئیں یہ دل بس میں کبھی میرے رہا نئیں
کبھی یادوں کا دامن چھوڑتا نئیں
بھلائیں کیسے امروہے کی گلیاں
ابھی لہجے سے امروہہ گیا نئیں
یہیں گم کردہ اپنا آشیاں تھا
جہاں باقی کوئی اب آشنا نئیں
شکستہ ہو چکے محراب و در سب
ابھی تک ذہن سے نقشہ گیا نئیں
ہمارے نام کی تختی نہیں ہے
مگر وہ گھر تو خوابوں سے گیا نئیں
میں سمجھوں ہوں تمہاری بے قراری
میاں گزرا زمانہ لوٹتا نئیں
کسی سفاک ہجرت کے ستم سے
زمیں سے اپنا رشتہ ٹوٹتا نئیں
تمہاری شاعرانہ بے خودی کو
کسی سرحد پہ کوئی روکتا نئیں
بہت تھی دھوم جشن ریختہ میں
تمہارے نام کی تم نے سنا نئیں
تمہاری شاعری پر سر دھنے ہیں
مگر یہ لوگ اردو آشنا نئیں
پڑی ہے شاعری گھٹی میں عذراؔ
مگر کچھ معتبر اب تک کہا نئیں vicky
کبھی یادوں کا دامن چھوڑتا نئیں
بھلائیں کیسے امروہے کی گلیاں
ابھی لہجے سے امروہہ گیا نئیں
یہیں گم کردہ اپنا آشیاں تھا
جہاں باقی کوئی اب آشنا نئیں
شکستہ ہو چکے محراب و در سب
ابھی تک ذہن سے نقشہ گیا نئیں
ہمارے نام کی تختی نہیں ہے
مگر وہ گھر تو خوابوں سے گیا نئیں
میں سمجھوں ہوں تمہاری بے قراری
میاں گزرا زمانہ لوٹتا نئیں
کسی سفاک ہجرت کے ستم سے
زمیں سے اپنا رشتہ ٹوٹتا نئیں
تمہاری شاعرانہ بے خودی کو
کسی سرحد پہ کوئی روکتا نئیں
بہت تھی دھوم جشن ریختہ میں
تمہارے نام کی تم نے سنا نئیں
تمہاری شاعری پر سر دھنے ہیں
مگر یہ لوگ اردو آشنا نئیں
پڑی ہے شاعری گھٹی میں عذراؔ
مگر کچھ معتبر اب تک کہا نئیں vicky
کسی احساس میں پہلی سی اب شدت نہیں ہوتی کسی احساس میں پہلی سی اب شدت نہیں ہوتی
کہ اب تو دل کے سناٹے سے بھی وحشت نہیں ہوتی
زمانے بھر کے غم اپنا لئے ہیں خود فریبی میں
خود اپنے غم سے ملنے کی ہمیں فرصت نہیں ہوتی
گزر جاتی ہے ساری زندگی جن کے تعاقب میں
بگولے ہیں کسی بھی خواب کی صورت نہیں ہوتی
قسم کھائی ہے ہم نے بارہا خاموش رہنے کی
مگر گھٹ گھٹ کے رہنے کی ابھی عادت نہیں ہوتی
اسے میں آگہی کا فیض سمجھوں یا سزا سمجھوں
ہمیں دنیا کی نیرنگی پہ اب حیرت نہیں ہوتی
جہاں پر مکر و فن آداب محفل بن کے چھایا ہو
ہمیں ایسی کسی محفل سے کچھ نسبت نہیں ہوتی
ہزاروں ان کہی باتیں جنہیں لکھنے کو جی چاہے
کبھی ہمت نہیں ہوتی کبھی فرصت نہیں ہوتی Faraz
کہ اب تو دل کے سناٹے سے بھی وحشت نہیں ہوتی
زمانے بھر کے غم اپنا لئے ہیں خود فریبی میں
خود اپنے غم سے ملنے کی ہمیں فرصت نہیں ہوتی
گزر جاتی ہے ساری زندگی جن کے تعاقب میں
بگولے ہیں کسی بھی خواب کی صورت نہیں ہوتی
قسم کھائی ہے ہم نے بارہا خاموش رہنے کی
مگر گھٹ گھٹ کے رہنے کی ابھی عادت نہیں ہوتی
اسے میں آگہی کا فیض سمجھوں یا سزا سمجھوں
ہمیں دنیا کی نیرنگی پہ اب حیرت نہیں ہوتی
جہاں پر مکر و فن آداب محفل بن کے چھایا ہو
ہمیں ایسی کسی محفل سے کچھ نسبت نہیں ہوتی
ہزاروں ان کہی باتیں جنہیں لکھنے کو جی چاہے
کبھی ہمت نہیں ہوتی کبھی فرصت نہیں ہوتی Faraz
Poetry Images