✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Bilal Murad Warsi
Search
Add Poetry
Poetries by Bilal Murad Warsi
جمال نیرنگ جلوہ کاشانہ ان کا ہے
جمال نیرنگ جلوہ کاشانہ ان کا ہے
جنون عشق میں ہر نعرہ مستانہ ان کا ہے
رنگ شفق سے نقش لالہ و گل سجائے ہیں
ہو خاص چشم توجہ آ ستانہ ان کا ہے
بر تکلف ڈوب کر ساغر و مینا کی مستی میں
ساقی نے تھمایا ہے جو پیمانہ ان کا ہے
ادھر آرائش شان یکتائی ادھر مجھ جیسا تماشائی
آئینہ محو خود آرائی جلوہ جانانہ ان کا ہے
تہمت اغیار کہیں باطل کی راہ نہ لے لینا
ہر تصور حقیقت ہر افسانہ ان کا ہے
خوشبو رنگ و مستی بھی ویسی ہے بلال
ہر ذی روح کہے گا یہ دیوانہ ان کا ہے
Bilal Murad Warsi
Copy
پرچم
آؤ ہم پھر سے اپنے پرچم کو سنبھالیں
تقاضہ ہے یہی وقت کا کفن سر سے باندھیں
سچائی کا رستہ ہے مثل عشق منصوری
کٹتا ہے کٹے سر جھکنا نہ سکھائیں
کہتے ہیں محبت میں وفا شرط ہے لازم
بے وفائی کا مزا کس کو جا کر چکھائیں
پتھر ہاتھوں میں لئے اک بھیڑ کھڑی ہے
جانے کب وہ شیشے کی دیوار بنائیں
کسی اور کو سنانے کا کیا فائدہ بلال
یہ اذان محمد ہے چلو محمد کو سنائیں
Bilal Murad Warsi
Copy
حسن کی دلکشی
میرے اندر بھی چھپا بیٹھا ایک سپاھی ہے
اس نے ہر جنگ میں کی میری راہنمائی ہے
اس حسن کی دلکشی پہ ایک غزل میں بھی لکھ دیتا
صد افسوس ! ختم ہوئی میرے قلم کی روشنائی ہے
فریب کھا کے بھی دل ان سے نالاں نہ ہوا
اس بے وفا کی سوچوں میں ایک یہی تو برائی ہے
چراغ جلا تو دیا ہے مگر روشنی سے ڈرتا ہے
اجالا ہوتے ہی جگنو کی موت آئی ہے
برا ہو وقت تو کتابیں سہارا دیتی ہیں
ان سے اچھا نہ کوئی شخص نہ تنہائی ہے
ان کو دیکھوں تو پھر دیکھا ہی کئیے جاتا ہوں
ایسا لگتا ہے بہت پرانی ان سے آشنائی ہے
بلال سے نہ ملو کی اس نے بے وفائی ہے
لوگ دیتے رہے اذان اس نے کی نغمہ سرائی ہے
Bilal Murad Warsi
Copy
سحر ہونے تک
جلاؤ اور شمعیں ابھی اثر ہونے تک
بجھنے نہ دو شعلوں کو سحر ہونے تک
پہلے ہی جلا چکے اپنی کشتیاں ساحل پر
بے خطر بڑھتے رہو چاک جگر ہونے تک
اہل جنوں ! دیوانگی وفا لئے پھرتے ہیں
اپنا عہد و پیماں ! اپنا عشق سر ہونے تک
خود اپنا آپ بھی جلا کر دیکھا ہے
اس رستے پر چلنا ہے تو چلو امر ہونے تک
اپنے نصیب میں وہ دیوانگی کہاں بلال
عشق میں ڈوب جائیں گوہر ہونے تک
Bilal Murad Warsi
Copy
میرا خواب ہے
بے قراری ہجر ہے شدت کا اضطراب ہے
دھوپ ہے سایہ ہے نہ ہی سراب ہے
تیرے شہر میں گھومتا پھرا میں بےقرار
تیرا مکان میرے لئے ایک عذاب ہے
تو مجھ کو جہاں ملا جنت وہیں بنی
شعلہ ہے شبنم ہے یا کہ شراب ہے
اس کیلئے تو کوئی مسافت بھی طے نہ کی
زیست میں لکھا ہوا طویل باب ہے
نکہت رعنائے گل ضیائے شمس و قمر
دہر میں ملا مجھے یہ سحاب ہے
چشمہ شاداب سا سیرت حیات کردے
صورت میں اس کی ایسی اک کتاب ہے
اسی سروسمن اسی رنگ و بو میں بلال
کیف مستی و سخن نغمہ طراز عالی جناب ہے
Bilal Murad Warsi
Copy
مدح سرائی
کاش میری قسمت میں بھی مدح سرائی ہوتی
حسان سی شیرنی لہجے میں اتر آئی ہوتی
یا خدا جلا دے میرے سینے میں شمع حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم
یہ دعا میری جا کر عرش سے ٹکرائی ہوتی
ایک جھلک ہوتی انداز خسروانہ سی اپنی
کچھ بیدم سی تڑپ رگ و پے میں سمائی ہوتی
الفاظ بھی جھکے ہوتے تعظیم خضراء میں
شعروں میں بھی مدینہ کی فضا چھائی ہوتی
آنکھوں میں اتر آتے الفت بھرے موتی
بلاوے کی نظر میری جانب اٹھائی ہوتی
جالیاں ہوتیں اور بڑے ادب سے بلال
روبرو جا کر نعت ان (صلی اللہ علیہ وسلم) کو سنائی ہوتی
Bilal Murad Warsi
Copy
غم کے افسانے
اس دل میں چھپے غم کے کتنے افسانے ہیں
ظلم ڈھا کر بھی ستمگر بنے انجانے ہیں
اک تجلی سے فقط منور ہوا ہےعالم سارا
پوشیدہ ہر جانب نت نئے بت خانے ہیں
اس وحشت دوراں سے بھاگوں کہ کہاں جاؤں
جہاں تلک بھی نظر جائے ویرانے ہی ویرانے ہیں
حسن و عشق کی بدنامی کے ڈر سے اب وہ
اپنے اپنے ہوتے ہوئے بھی بیگانے ہیں
حلقہ زنجیر یاراں بنا کر چاروں طرف اپنے
مشق سخن کرتے ہوئے تیرے پروانے ہیں
چشم نگاہ یار سے پینے کی طلب ہے ساقی
ویسے تو میسر یہاں پینے کو کئی پیمانے ہیں
بلال ! محبت قیس کا دعویٰ تو کرتے لیکن
کہلاتے پھر بھی تیرے ہی دیوانے ہیں
Bilal Murad Warsi
Copy
بتوں کے شہر میں
بتوں کے شہر میں کافر ہی کہلائے گا
کیا گواہی کیلئے خدا کو اپنے ساتھ لائے گا
مقتل کو سجانے کا دستور یہاں نرالا ہے
جس نے روشنی دکھائی وہ ہی مارا جائے گا
گھر بسانے کیلئے قیمت چکانی پڑتی ہے
پہلوٹی کے بچے کی بھینٹ کون چڑھوائے گا
تہمتیں لگانا ان کا محبوب مشغلہ ٹہرا
بیٹیوں کو کیا وہ اب زندہ دفنائے گا
خاک تک راکھ ہوگئے ہے یہاں کی
بارش بھی کہتے ہیں وہ آگ کی برسائے گا
بے حسوں نہ گنواؤ خوبیاں ملعونوں کی
یذید تو شاطم اور مردود ہی کہلائے گا
سوچتا ہوں نہ پڑھیں اس کو کمزور دل کے لوگ
سب مجھ کو ٹوکیں گے اب کیا رلائے گا
بغاوت کیلئے میں نے آواز اٹھائی ہے بلال
علم اٹھائے شہر سارا میرے ساتھ آئے گا
Bilal Murad Warsi
Copy
خواب لیئے پھرتے ہیں
آنکھوں میں غزالی رباب لئے پھرتے ہیں
بہکانے کو شوخی شباب لئے پھرتے ہیں
پیاسا رکھے یا جی بھر کر سیراب کردے
دل والے تو دل میں کئی خواب لئے پھرتے ہیں
کسی روز جو اچانک ملاقات ہو ان سے
اپنے ہاتھ میں ہمیشہ اک گلاب لئے پھرتے ہیں
دوستی کیسے کریں نہ بھروسہ ہے نہ بھرم
ستمگر چہروں پر کئی نقاب لئے پھرتے ہیں
منا لیں گے ملو گے تو دلیلیں تمہیں دے کر
ہم زمانے کے سب ہی نصاب لئے پھرتے ہیں
چاہتیں آسانیوں سے کب ملا کرتی ہیں
شب و روز سینے میں نئے عذاب لئے پھرتے ہیں
خاصہ مجھ کو وراثت میں یہ ملا ہے بلال
فقیری میں بھی شاہی آب و تاب لئے پھرتے ہیں
Bilal Murad Warsi
Copy
اچھا نہیں کیا تم نے
حسن والوں کا قتل عام کیا! اچھا نہیں کیا تم نے
دوستوں کو الزام دیا ! اچھا نہیں کیا تم نے
جو اپنے کاندھوں پر بٹھا کر لائے تھے تمہیں
انہیں کاندھوں کو بدنام کیا ! اچھا نہیں کیا تم نے
ہم تو پھول بن کر خو شبو بانٹتے رہے صدا
تم نے ببول بونے کا کام کیا ! اچھا نہیں کیا تم نے
رفیق بن کر ہمیشہ تمہارے ساتھ چلے
دشمنوں میں ہمارا نام لیا ! اچھا نہیں کیا تم نے
خوب محفلوں میں ساقی بنے پھرتے تھے
گر پڑے رندوں نے جب جام دیا! اچھا نہیں کیا تم نے
دکھی دلوں کو رلایا اپنوں پہ تیر چلایا زہر پھرا پیالا پلایا
یہ کس ستم کا اہتمام کیا ! اچھا نہیں کیا تم نے
بلال کی آواز تو ہے طوطی کی آواز نقار خانے میں
مگر جو تم نے نام لیا ! اچھا نہیں کیا تم نے
Bilal Murad Warsi
Copy
راہِ عشق
محبت میں دل اس قدر بے قرار ہو جائے
غبارِ راہ ہٹ جائے دیدارِیار ہو جائے
بزمِ خیال میں روشن تجلی حسن و جمال رہے
چشمِ شوق کا عالم و بیخودی نثار ہوجائے
رک جائے رات کا پر ! وقت و لمحے
جب تلک میری نیا اب نہ پار ہوجائے
صنم خانہ بنا کر دل و جان اسمیں سجایا ہے
غزنوی نہ باہر کوئی ہو شیار ہوجائے
اب پلا دے ساقی بیٹھے ہیں رخِ جاناں کئے
رازونیاز کی باتیں منکشف کچھ اسرار ہوجائے
جنوں میں اب اٹھ کر چاک گریباں کر ڈالو
کوئی تیر چلے اب اور دل تار تار ہوجائے
بلال ! کا مدعا کیا ہے حسرت دیدارِ جلوہ نما
زندگی و موت سے اب عاشق فرار ہو جائے
bilal murad warsi
Copy
ثناء خوائے مدینہ
شدت سے ہے مجھ کو تمنا ئے مدینہ
خدا ! اب مجھ کو جلد دکھلائے مدینہ
خوابوں کا سفر یوں بن جائے حقیقت
عاشق کا سفر ہو سفر ہائے مدینہ
پہنچ کر وہاں پر کیا حال میرا ہو گا
سبز گنبد کا نظارا اور صبائے مدینہ
طیبہ کی وہ گلیاں وہ مشک و عنبر
جنت ہے ازل سے فضائے مدینہ
پلکوں سے چوم لوں ارض پاک کو
گم ہو جاؤں میں جا کر صحرائے مدینہ
قسمت میں لکھا ہو یہ میری دعا ہے
دل و جان ہو میری فدائے مدینہ
حیرت ہوں کہ بیدم و اوگھت کی صف میں
بلال بھی ہو شامل ثناء خوائے مدینہ
Bilal Murad Warsi
Copy
بہ انداز بابا بلھے شاہ
جوگی جوگی سب بولیں
مشکل جوگی بن جانا
دنیا بھری سیانوں سے
اب کون بنے دیوانہ
سکھ کی بھیک طلب ہے سب کی
مشکل دکھ کا لے جانا
امرت مٹکا بھر بھر پی لیں
زہر نہ قطرہ پلانا
سندر ناری چڑھتا جوبن
اک بیٹا ایک بیٹی مانگیں
دل کا اپنے میل چھڑانے
روح کو اپنی مہکانے
اپنے صنم کو خود منانے
کسی نے آگے نہیں آنا
وہ ستر کا بدلہ دے گا
ایک سجدہ ہے نبھانا
وہ سات پرت نیچے آئے
بلال ایک پرت ہے جانا
Bilal Murad Warsi
Copy
اذان دیتے رہینگے
اپنے جذبوں کو لفظوں کی ردا دیتے رہینگے
اس زمانے میں بھی حق کی صدا دیتے رہینگے
شاعر وہ نہیں جو ڈر جائے، بک جائے جھک جائے
شاعر تو نقیب سحر ہے اذاں دیتے رہینگے
Bilal Murad Warsi
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets