Add Poetry

دل میں یاد خدا بھی آتی ہے

Poet: Moeen Nizami By: kanwal, khi
Dil Mein Yaad E Khuda Bhi Aati Hai Riz

دل میں یاد خدا بھی آتی ہے
خواہش ما سوا بھی آتی ہے

اس تضادات کے جزیرے پر
حبس ہے اور ہوا بھی آتی ہے

روشنی بھی ہے اس اندھیرے میں
خامشی ہے صدا بھی آتی ہے

خواہشوں سے ادھر کی خواہش میں
ہمیں دل سے حیا بھی آتی ہے

کل دعا نے یہ مجھ سے پوچھا تھا
کیا تمہیں بد دعا بھی آتی ہے

Rate it:
Views: 1054
05 Sep, 2019
More Moeen Nizami Poetry
میں نے کہا تھا آج نہ جائیں گھوڑے بے حد تھکے ہوئے ہیں میں نے کہا تھا آج نہ جائیں گھوڑے بے حد تھکے ہوئے ہیں
اس نے کہا تھا جانا طے ہے دشمن پیچھے لگے ہوئے ہیں
میں نے کہا تھا دائیں طرف کی گھاٹی میں ہم چھپ جاتے ہیں
اس نے کہا تھا نا ممکن ہے تیروں میں ہم گھرے ہوئے ہیں
میں نے کہا تھا غار میں کاٹیں ہجرت رت کی پہلی راتیں
اس نے کہا تھا اس کے بلوں میں سانپ اور بچھو چھپے ہوئے ہیں
میں نے کہا تھا پیاس کے مارے کالی ریت پہ مر جائیں گے
اس نے کہا تھا ٹھیک ہے لیکن دو مشکیزے بھرے ہوئے ہیں
میں نے کہا تھا اس سے آگے چھپنے کی کیا صورت ہوگی
اس نے کہا تھا ڈرتے کیوں ہو آگے قلعے بنے ہوئے ہیں
میں نے کہا تھا دو ہی ہیں ہم شہر ستم سے جانے والے
اس نے کہا تھا بستی میں کچھ اور بھی ساتھی رکے ہوئے ہیں
میں نے کہا تھا سنتے ہو تم پیچھے پیچھے آتی ٹاپیں
اس نے کہا تھا ہم بھی عجب ہیں دو راہے پر رکے ہوئے ہیں
میں نے کہا تھا اب کیا ہوگا دشمن سر پر آ پہنچا ہے
اس نے کہا تھا غار کے منہ پر لاکھوں جالے تنے ہوئے ہیں
میں نے کہا تھا یہ تو بتاؤ کس کی طرف مہمانی ہوگی
اس نے کہا تھا یثرب والے اک دوجے سے بڑھے ہوئے ہیں
faraz
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets