✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Dr Ch Abrar Majid
Search
Add Poetry
Poetries by Dr Ch Abrar Majid
مراد پانے کو نکلا ہوں دعا دے
مراد کو پانے نکلا ہوں کوئی مجھ کو دعا دے
ضعیفی ہے ہمسفر میری کوئی مجھ کو عصا دے
شب و روز ڈھونڈتا پھرتا ہوں ایسا سوداگر
عقل کے بدلے عشق کا مجھ کو سودا دے
کبھی دھیمی نہ پڑ نے پائے میری طلب آشنائی
تشنگی عشق میں ایسی مجھ کو انتہاء دے
میری لکیروں سے کھچے وہ تصویر
نا خداوؤں کے جو تخت کو ہلا دے
میرے ہم خیال ہوں میرے ہم سفر
تصور میں میرے ایسی مجھ کو ضیاء دے
مجھ کو گر مان ہے تو تیری رحمت پر
خدایا تو ہی کوئی مجھ کو آسرا دے
میرا شعور تو ٹھہرا پابند سلاسل
اپنے فضل سے ہی تو کوئی مجھ کو پتا دے
Dr Ch Abrar Majid
Copy
گراشرف المخلوقات ہےبننا تو خیالات کو نکھار
گراشرف المخلوقات ہےبننا تو خیالات کو نکھار
کر اللہ کا شکر ادا اور اپنےاخلاقیات کو سنوار
عقیدہ و عبادات کی ہے اک اپنی اہمییت مگر
حسن معاشرت کو سیکھنا ہے تو معاملات کو سدھار
شان وشوکت نہیں کسی کی بھی وراثت
مقام کرنا ہےحاصل توکمالات کو ابھار
مقبولیت کو پانا نہیں تیری منڑل
کامیاب ہونا ہے توٹمرات کو اتار
انسان نہیں اس کا کام ہے افضل
خودی کو پہجان زیورات کو نکھار
قناعت پسندی کو بنا اپنا طرہ امتیاز
سادگی کو اپنا حصار خواہشات کو اتار
تکبر ہے اسی کارتبہ جس کی شان ہے کن فیکون
تو اپنی عجز و انکساری کے جمالات کو سنوار
فلسفہ کل’ نفس زائقۃالموت کو سمجھ
موت سے پہلے اپنی سفارشات کو پکار
Dr Ch Abrar Majid
Copy
یا ایک بار پھر اﷲ کی رضا کہوں
اسے تیری بے حسی کہوں
اسے تیری پستی کی انتہا کہوں
یا ایک بار پھر اﷲ کی رضا کہوں
انہیں مزمت میں ڈوبے ندامت کے لمحات کہوں
سسکیوں کے ساتھ جھڑتے آنسوؤں میں لا چارگی کہوں
کچھ سمچھ میں نہیں آتا کیا کہوں کیا نہ کہوں
ؓطلب کہوں یا انتقام مگر کیسے کہوں
کس کے سر الزام دوں تو کیوں دوں
کس کو روکوں کیسے روکوں
یہ کیوں مرے وہ کیسے بچے
تو ایسے میں کو ن ہے زندہ
میں تو سمجھوں مگر وہ کیسے سمجھے
یہ مرض نفس ہے یاغلامی نفس
کس کو دوں دوش مگر کیوں دوں
کاش ۔۔۔۔۔۔ مگر اب کیا فائدہ
کہوں تو بہت کچھ مگر کیسے کہوں کیوں کہوں
اب تو بس اتنا ہی کہوں
جاؤ کہہ دو زمانے سے
مجھے نہیں جینا مجھے نہیں جینا
گر یوں ہی مرنا ہے تو دیرکیوں
(پشاور والے حادثے پر لکھی گئ)
Dr Ch Abrar Majid
Copy
شام ڈھلنے کاکتنا خاموش نظارہ تھا
شام ڈھلنے کا کتنا خاموش نظارہ تھا
میں، میری تنہائ اور سماں پیارا تھا
تھپکیاں دیتی ٹھنڈی ہواکےجھونکے
لہروں کی ترنم اور ریت بھراکنارہ تھا
گزرے دنوں کی یادوں میں گم سم
کھلی آنکھوں سپنوں کاسہارا تھا
تاریکی کی لپیٹ میں تھی شوخ لالی
مڑ کر جو دیکھاتو سایہ بھی آوارہ تھا
چونکا دیاپرندوں کے شوروغل نے
چلو اٹھو کمر باندھو یہ اشارہ تھا
تب گھر کو لوٹنے کی فکر نے آلیا
ڈوبتے سورج کی جگہ اک ستارہ تھا
اب وقت تھا کم اور منزل تھی دور
فقط چاند کی چاندنی پہ گزارا تھا
Dr Ch Abrar Majid
Copy
حسن کا تیرے معترف زمانہ ٹھہرا
حسن کا تیرے معترف زمانہ ٹھہرا
اداؤں کا تیری ہر کوئی دیوانہ ٹھہرا
اس میں تیری تو کوئی خطاء نہیں
گر قدرت کوبھی یہی پیمانہ ٹھہرا
ھم کو بھی نہیں شکوہ تچھ سے
جو تو اب تک ہم سے بیگانہ ٹھہرا
گر حسرتیں اپنی رہیں لا حاصل
اناکو بھی تو جھکناگوارا نہ ٹھہرا
حال دل توآنکھوں سے تھے عیاں
بس مقدر کو ہی سب روا نہ ٹھہرا
عمر بھرہم نےکچھ کہا نہ سنا
یوں اپنی وفا میںکچھ خطا نہ ٹھہرا
تجھ کو تھا اپنی جوانی پر گھمنڈ
میری بھی خودی کو بھی بجا نہ ٹھہرا
ھم بھی نہ ہارے عشق بھی جیت گیا
اپنی داستاں میں کچھ بھی جفا نہ ٹھہرا
Dr Ch Abrar Majid
Copy
اب تو ڈر لگتا ہے
کچھ بھی کہنے سےاب تو ڈر لگتا ہے
اپنا گھر بھی دشمن کا گھر لگتا ہے
چاہا تو بہت نہ کھولوں لب اپنے
پر منافقت اب یہ صبر لگتا ہے
قاضی، ملاں، محافظ ہو یا کوئی صحافی
ہر کسی کی باتوں میں شر لگتا یے
جلا کر رکھ دیا ہے میرے چمن کو
بے حسی کوتیری جو اک انداز خبر لگتا ہے
درندوں کو بھی دے گیا ہے مات
دیکھنے میں جو مانند بشر لگتا ہے
شاید بدل گیا ہے قیامت کا تصور
اب تو ہر روز یوم حشر لگتا ہے
Dr Ch Abrar Majid
Copy
سفارش کلچر
تو نے تو بربادی میں کوئ کسر نہ چھوڑی
اب ہم نے بھی تیری رسوائ کی ٹھان لی ہے
ہر سو تیرے ستم کے چرچے لب عام ہونگے
یہی میرا انتقام اوریہی میری ہرزہ سنائ ہے
تجھکو بھی ابلیس کی اشیرباد ہو گی مگر
لبوں پہ میرے بھی حق کی ربا عی ہے
ہونگے تیرےچاہنے والے بھی بہت
جان لے اصول قدرت حق کو ھی پزیرائ ہے
شیخ نے تو کردی ہے آواز حق بلند
اب آگے جو منشاء قدرت الہی ہے
Dr Ch Abrar Majid
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets