Poet: Zia Jalandhari
دکھ تماشا تو نہیں ہے کہ دکھائیں بابا
رو چکے اور نہ اب ہم کو رلائیں بابا
کیسی دہشت ہے کہ خواہش سے بھی ڈر لگتا ہے
منجمد ہو گئی ہونٹوں پہ دعائیں بابا
موت ہے نرم دلی کے لیے بدنام ان میں
ہیں یہاں اور بھی کچھ ایسی بلائیں بابا
داغ دکھلائیں ہم ان کو تو یہ مٹ جائیں گے کیا
غم گساروں سے کہو یوں نہ ستائیں بابا
ہم صفیران چمن یاد تو کرتے ہوں گے
پر قفس تک نہیں آتیں وہ صدائیں بابا
پتے شاخوں سے برستے رہے اشکوں کی طرح
رات بھر چلتی رہیں تیز ہوائیں بابا
آگ جنگل میں بھڑکتی ہے ضیاؔ شہر میں بات
کیسے بھڑکے ہوئے شعلوں کو بجھائیں بابا
Dukh Tamasha Tou Nahi Hay Ke Dikhayen Baba Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Zia Jalandhari poetry in which says Dukh Tamasha Tou Nahi Hay Ke Dikhayen Baba. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Zia Jalandhari shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.