✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Faisal Sheikh
Search
Add Poetry
Poetries by Faisal Sheikh
ایسا نہیں حالات سے مجبور ہو گیا
ایسا نہیں حالات سے مجبور ہو گیا
کچھ مصلحت کی بات سے مجبور ہو گیا
جواب سب تھے میرے پاس دینے کو مگر
بس ظرف کے احساس سے مجبور ہو گیا
فیصل شیخ
Copy
سمیٹو ظلم کی یہ داستانیں
سمیٹو ظلم کی یہ داستانیں
امیر شہر یہ مقتل نہیں ہے
ہمیں انصاف دینے والا ہے رب ہے
اگر اس شہر میں عادل نہیں ہے
میرے نالے فلک کو چیر دیں گے
مجھے اب ضبط کی عادت نہیں ہے
حشر میں تم سے پوچھا جاے سب
تمہیں کچھ فکر کی عادت نہیں ہے
فیصل شیخ
Copy
مجھ نہ کیجئے توقع کوئی
مجھ نہ کیجئے توقع کوئی
خود میں الجھا ہوا سا رہتا ہوں
فیصل شیخ
Copy
غم کی آندھی سے بدلتے رہے رستے اپنے
غم کی آندھی سے بدلتے رہے رستے اپنے
تجھے پانے کی خواہش میں نکلے تھے ہم
کیا خبر تھی تیری چاہت یہ رنگ لائے گی
ٹوٹے پتوں کی طرح راہوں میں بکھرے تھے ہم
فیصل شیخ
Copy
صدائے جرس ہے، آگے بڑھو تم
صدائے جرس ہے، آگے بڑھو تم
کہیں مشعلوں کو بجھانا نہیں ہے
ابھی سنگ میل اس سفر میں بہت ہیں
نظر منزلوں سے ہٹانا نہیں ہے
Faisal Sheikh
Copy
عشق نادان نے ارمان نکالے سارے
عشق نادان نے ارمان نکالے سارے
اب میرے دل میں کوئی اور تمناء ہی نہیں
ہجر میں تیرے شب و روز گزارے اتنے
تجھے سے ملنے کی ،اب کوئی خواہش ہی نہیں
Faisal Sheikh
Copy
ہم شوق جنوں میں صاحب ہر راہ گزر جاتے ہیں
ہم شوق جنوں میں صاحب ہر راہ گزر جاتے ہیں
منزل کی طلب میں یاروں ہر روز بھٹک جاتے ہیں
Faisal Sheikh
Copy
ہم اہلِ جنوں شوق تمناء نہیں رکھتے
ہم اہلِ جنوں شوق تمناء نہیں رکھتے
دشت میں رہنا ہے مقصود شبستان نہیں رکھتے
ہوش مندوں کو سمجھ آئے گا نہ اپنا طریق
چلتے ہیں فقط سفر کو منزل نہیں رکھتے
Faisal Sheikh
Copy
سُوجا سُوجا سا منہ لگتا ہے بیگم سے دو دو ہاتھ کے بعد
سُوجا سُوجا سا منہ لگتا ہے بیگم سے دو دو ہاتھ کے بعد
کھانا ملتا ہے ہمیں روز اِسی پیار کے بعد
ہائے وائے بھی نہیں کر سکتا
گھورتی رہتی ہے ظالم مجھے شکار کے بعد
کل پڑوسن نے فقط ٹائم کا ہی پوچھا تھا
پھر جو بیتی مت پوچھو ساڑھے چار کے بعد
لگا کے سرخی پاؤڈر کالے مسکارے کے ساتھ
اور بھیانک لگتی ہے وہ مجھے سنگھار کے بعد
بنا کے مرچوں کا سالن روٹی کباب کے ساتھ
ساری چٹنی بھی کھا جاتی ہے اچار کے بعد
اس کے جانے سے جو آجاتی ہے منہ پہ رونق
کتنا پیارا سا یہ گھر لگتا ہے گلنار کے بعد
Faisal Sheikh
Copy
ہو نہیں سکتے ختم بیگم کے کام
ہو نہیں سکتے ختم بیگم کے کام
بیِت جائے گی یوں ہی عمرِ تمام
تازہ سبزی سستی دالیں روکھا گوشت
بعد آفس کے گزر جاتی اس میں اپنی شام
آج بکرے کی کلیجی ڈھونڈ کر لانی ہے پھر
گائے کی لا کے لگا دونگا کسی بکرے کا نام
سٹپٹا سا جاتا ہوں سامان دیتے وقت اسے
گھور کر جب پوچھتی ہے سب کے دام
خواب میں بھی آتی ہے ظالم نظر
خوفِ میں بیگم کہ آیا وہ مقام
میکے وہ جائے تو دے کہ دو سو کام
آتے ہی فرماتی ہے کہ ہوگیا عیش و آرام
سوچتا ہوں کس کا دل میں نے دکھایا اس قدر
جو مجھے قدرت نے بخشا یہ انعام
چُلو بھر پانی میں کب کا ڈوب کر مر جاتا میں
گر نہ ہوتی خودکشی کمبخت حرام
Faisal Sheikh
Copy
سرد ان راتوں میں
سرد ان راتوں میں بے کیف سما ہوتا ہے
ہاں کبھی تم سے بچھرنے کا غم ہوتا ہوتا ہے
پلکیں موندے ہوئے خاموش پڑے رہتے ہیں
بند ان آنکھوں میں چہرہ صنم ہوتا ہے
رگِ جاں میں اترتی ہو تنہائی کا دکھ
بیتے لمحوں کی یادوں سے کم ہوتا ہے
دھیرے دھیرے گزرتی رات کا ڈر
ساتھ صبح کے ختم ہوتا ہے
کٹ رہی ہے زیست مگر تیری جدائی کا غم
مجھ کو دن رات صنم تیری قسم ہوتا ہے
Faisal Sheikh
Copy
ہر گھڑی ہو خوشی کی زندگی میں تیرے واسطے
ہر گھڑی ہو خوشی کی زندگی میں تیرے واسطے
نئی جہت سے ملیں تجھے ترقیوں کے راستے
ہے دعا ء سالِ نو کی کی توسط سے فقط
کہ سدا قائم رہیں تجھ سے اپنی رفاقتیں
Faisal Sheikh
Copy
خودی کو چھوڑ کر اپنا مقام ڈھونڈتا ہے
خودی کو چھوڑ کر اپنا مقا م ڈھونڈتا ہے
خدا کو چھوڑ کا اپنا جہان ڈھونڈتا ہے
اے ابنِ آدم کیوں دنیا کی لذتوں کے لیے
صبر کو چھوڑ کر اپنا انعام ڈھونڈتا ہے
Faisal Sheikh
Copy
عشق کرتے ہوئے بھی عمر گزر جاتی ہے
عشق کرتے ہوئے بھی عمر گزر جاتی ہے
عشق ہوتے ہوئے بھی عمر گزر جاتی ہے
یہ میرا تجزیہ ہے ، اپنا کوئی قیاس نہیں
کام دونوں ہی کرو عمر گزر جاتی ہے
Faisal Sheikh
Copy
اب کوئی امتحاں نہیں صاحب
اب کوئی امتحاں نہیں صاحب
ہر نتیجہ میرے خلاف رہا
عشق کا ہر درس پا کر بھی
کچھ نہ بدلہ وہی نصاب رہا
Faisal Sheikh
Copy
رات تنہائیوں کا گھیرا تھا
رات تنہائیوں کا گھیرا تھا
دل کے عالم میں بس سویرا تھا
تیرے جلوؤں کا عکس تھالیکن
آنکھ کھلی ہر طرف اندھیرا تھا
Faisal Sheikh
Copy
مسافر تھا مسافر ہو مسافر بن کے جاؤں گا
مسافر تھا مسافر ہو مسافر بن کے جاؤں گا
مجھے ہر گام دنیا کی نئی منزل پہ جانا ہے
نئے رستے نئے ساتھی نئی بستی نئی راہیں
مجھے اس سفر میں ہر دم نئی محفل سجانا ہے
Faisal Sheikh
Copy
ہر شام بزمِ ہجر سے آباد رہے گی
ہر شام بزمِ ہجر سے آباد رہے گی
ہر شب ڈھلے تک دل میں تیری یاد رہے گی
پل پل کو میرے درد کا احسا س بڑھے گا
ہونٹوں پہ تیرے ہجر کی فریاد رہے گی
ہر صبح کو جاگیں گی نئی سوچ کی کرنیں
ہر پہر تیرے ذکر سے آباد رہے گی
تو مجھ سے الگ رہ کہ نئی زیست جئے گا
پر بن تیرے یہ زندگی برباد رہے گی
پا بہ زنجیر تیرے ہجر میں ہو کر بھی صنم
یہ ذات میری عشق میں سرشار رہے گی
Faisal Sheikh
Copy
مدہم سورج ہے میری آس کی مانند جیسے
مدہم سورج ہے میری آس کی مانند جیسے
دل میں ہے یاد تیری سانس کی مانند جیسے
میری ہر شام تیرے ہجر میں گزرتی ہے
شب کا احساس لگے روگ کے مانند جیسے
Faisal Sheikh
Copy
ہے نفرتوں کی آندھی، کچھ تو ذرا ٹھہر
ہے نفرتوں کی آندھی، کچھ تو ذرا ٹھہر
سکونِ قلب کی کوئی تو راہ بتا
امن و محبت جہاں ساتھ ساتھ رہتے ہوں
سبھی کے واسطے پوچھتا ہوں اس شہر کا پتا
Faisal Sheikh
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets