Poetries by Hafiz M. Waheed Mughal
اسے کہنا لوٹ آئے شامیں اداس رہتی ہیں
اجالے آنکھ نہیں بھاتے
ہم چاہیں تو لاکھ چاہیں
غم سنبھالے نہیں جاتے
اسے کہنا لوٹ آئے
اسے کہنا لوٹ آئے
کیسے عمر گزاریں گے
کیسے رسمیں نبھائیں گے
کسے چاندنی راتوں میں
ہم خواب سنائیں گے
اسے کہنا لوٹ آئے
اسے کہنا لوٹ آئے
دل بے چین رہتا ہے
آنکھیں ترسی رہتی ہیں
لب خاموش رہتے ہیں
باتیں بھٹکی رہتی ہیں
اسے کہنا لوٹ آئے
اسے کہنا لوٹ آئے
تتلیوں کے جھرمٹ ہیں
ہر آنگن رعنائی ہے
اسے کہنا لوٹ آئے
بہار لوٹ آئی ہے
اسے کہنا لوٹ آئے
اسے کہنا لوٹ آئے Hafiz Abdul Waheed Mughal
اجالے آنکھ نہیں بھاتے
ہم چاہیں تو لاکھ چاہیں
غم سنبھالے نہیں جاتے
اسے کہنا لوٹ آئے
اسے کہنا لوٹ آئے
کیسے عمر گزاریں گے
کیسے رسمیں نبھائیں گے
کسے چاندنی راتوں میں
ہم خواب سنائیں گے
اسے کہنا لوٹ آئے
اسے کہنا لوٹ آئے
دل بے چین رہتا ہے
آنکھیں ترسی رہتی ہیں
لب خاموش رہتے ہیں
باتیں بھٹکی رہتی ہیں
اسے کہنا لوٹ آئے
اسے کہنا لوٹ آئے
تتلیوں کے جھرمٹ ہیں
ہر آنگن رعنائی ہے
اسے کہنا لوٹ آئے
بہار لوٹ آئی ہے
اسے کہنا لوٹ آئے
اسے کہنا لوٹ آئے Hafiz Abdul Waheed Mughal
محبت رسوا ہوتی ہے۔ د۔ل کی بات کہنے سے
کسی کے دل میں رہنے سے
کسی کو پاس بلانے سے
کسی سے دور جانے سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے
شمع تیرے جلنے سے
پروانے تیرے مرنے سے
پھول تیری خوشبو سے
بھنورے تیری جستجو سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے
آنکھیں نم ہونے سے
نیندیں کم ہونے سے
وفا کا دم بھربے سے
وفا کی خاطر مرنے سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے
رسموں کی عداوت کرنے سے
رشتوں کی بغاوت کرنے سے
محبت ایمان کہنے سے
محبت جان کہنے سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت پیدا ہونے سے
محبت با قاعدہ ہونے سے
محبت رسم ہونے سے
محبت قسم ہونے سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے Hafiz Abdul Waheed Mughal
کسی کے دل میں رہنے سے
کسی کو پاس بلانے سے
کسی سے دور جانے سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے
شمع تیرے جلنے سے
پروانے تیرے مرنے سے
پھول تیری خوشبو سے
بھنورے تیری جستجو سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے
آنکھیں نم ہونے سے
نیندیں کم ہونے سے
وفا کا دم بھربے سے
وفا کی خاطر مرنے سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے
رسموں کی عداوت کرنے سے
رشتوں کی بغاوت کرنے سے
محبت ایمان کہنے سے
محبت جان کہنے سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت پیدا ہونے سے
محبت با قاعدہ ہونے سے
محبت رسم ہونے سے
محبت قسم ہونے سے
محبت رسوا ہوتی ہے
محبت رسوا ہوتی ہے Hafiz Abdul Waheed Mughal
سوچو کبھی دیوانے لوگو سوچو کبھی دیوانے لوگو
درد سے اپنے بیگانے لوگو
احساس تمھارا کون کرے گا
مسیحا تمھارا کون بنے گا
یہ فصلی بٹیرے، یہ وڈیرے
سبھی یکجا،سبھی لٹیرے
خواب تمھیں دکھانے والے
یہ وقتِ ضرورت آنے والے
کب تمھیں تعبیر دیں گے
کب تمھیں توقیر دیں گے
یہ کھیل تماشا کرتے ہیں
یہ نورا کشتی لڑتے ہیں
جنکی خاطرتم لڑتے ہو
جنکی خاطر تم مرتے ہو
وہ جب جب باہم ملتے ہیں
وفاٰؤں کے پھول کھلتے ہیں
وہ چچا،ماموں، بہن،بھائ
تم موچی،ماچھی اور نائ Hafiz Abdul Waheed Mughal
درد سے اپنے بیگانے لوگو
احساس تمھارا کون کرے گا
مسیحا تمھارا کون بنے گا
یہ فصلی بٹیرے، یہ وڈیرے
سبھی یکجا،سبھی لٹیرے
خواب تمھیں دکھانے والے
یہ وقتِ ضرورت آنے والے
کب تمھیں تعبیر دیں گے
کب تمھیں توقیر دیں گے
یہ کھیل تماشا کرتے ہیں
یہ نورا کشتی لڑتے ہیں
جنکی خاطرتم لڑتے ہو
جنکی خاطر تم مرتے ہو
وہ جب جب باہم ملتے ہیں
وفاٰؤں کے پھول کھلتے ہیں
وہ چچا،ماموں، بہن،بھائ
تم موچی،ماچھی اور نائ Hafiz Abdul Waheed Mughal
وہ کس حال میں اور کیسا ہوگا وہ کس حال میں اور کیسا ہوگا
میرا محبوب کیا پہلے جیسا ہوگا
متبسم چہرا، کھلکھلاتی آنکھیں اسکی
اور پیرہن بھی اسکا کیا پہلے جیسا ہوگا
یہ بھی گماں کبھی ہوتا ہے مجھ کو
راہوں میں اب بھی کہیں وہ بیٹھا ہوگا
وہ اک پل کی تنہائی سے ڈرتا تھا
کیسے ڈر ڈر کے وہ اب رہتا ہوگا
مشکل نہیں تھا اسے میرا ہونا
یہ سوچتا ہوگا، درد سہتا ہوگا
مٹا دوں گا اس کی یادوں کے نقوش
لوگوں سے اب وہ بھی یہی کہتا ہوگا Abdul Waheed Mughal
میرا محبوب کیا پہلے جیسا ہوگا
متبسم چہرا، کھلکھلاتی آنکھیں اسکی
اور پیرہن بھی اسکا کیا پہلے جیسا ہوگا
یہ بھی گماں کبھی ہوتا ہے مجھ کو
راہوں میں اب بھی کہیں وہ بیٹھا ہوگا
وہ اک پل کی تنہائی سے ڈرتا تھا
کیسے ڈر ڈر کے وہ اب رہتا ہوگا
مشکل نہیں تھا اسے میرا ہونا
یہ سوچتا ہوگا، درد سہتا ہوگا
مٹا دوں گا اس کی یادوں کے نقوش
لوگوں سے اب وہ بھی یہی کہتا ہوگا Abdul Waheed Mughal
تمھیں یاد تو میری آتی ھوگی اب جب ساون برستا ہوگا
گلشن گلشن مھکتا ہوگا
تتلیاں جھومتی پھرتی ہونگی
کلیاں جب جب کھلتی ہونگی
جب پھولوں کی رنگت نکھرتی ہوگی
جب خوشبو ہر سو بکھرتی ہوگی
جب کوئلیں گیت گاتی ہونگی
بلبلیں محفل جماتی ہونگی
کچھ باتیں یاد تو آتی ہونگی
کچھ یادیں پل پل ستاتی ہونگی
جب بہار ہر سو چھاتی ہوگی
تمھیں یاد تو میری آتی ہوگی Hafiz Muhammad Waheed
گلشن گلشن مھکتا ہوگا
تتلیاں جھومتی پھرتی ہونگی
کلیاں جب جب کھلتی ہونگی
جب پھولوں کی رنگت نکھرتی ہوگی
جب خوشبو ہر سو بکھرتی ہوگی
جب کوئلیں گیت گاتی ہونگی
بلبلیں محفل جماتی ہونگی
کچھ باتیں یاد تو آتی ہونگی
کچھ یادیں پل پل ستاتی ہونگی
جب بہار ہر سو چھاتی ہوگی
تمھیں یاد تو میری آتی ہوگی Hafiz Muhammad Waheed