Poetries by Hidayatullah Akhtar
کچھ نا ملے مگر ہمیں تیری رضا ملے کچھ نا ملے مگر ہمیں تیری رضا ملے
یارب سدا حضور کی مجھ کو شفا ملے
دنیا میں گر بنوں تو بنوں ترا کاسہ لیس
حسرت ہے مجھ کو تھوڑی مدینے میں جاہ ملے
زر کی ہوس نہ چاہ ہے کچھ دنیا کی مجھے
مجھ کو شفاعتوں کی کبھی بس اک ضیا ملے
بیٹھے ہیں سجا کے بزم غلامان مصطفےٰ
ان عاصیوں کو ترے کرم کی عطا ملے
ان کی کوئی بات کروں توکروں میں کیا
ممکن نہیں ہے ان سا کوئی رہنما ملے
اختر کا دل تڑپتا مچلتا ہے ہر گھڑی
آقا کبھی تو آپ کی مجھ کو رضا ملے Hidayatullah Akhtar
یارب سدا حضور کی مجھ کو شفا ملے
دنیا میں گر بنوں تو بنوں ترا کاسہ لیس
حسرت ہے مجھ کو تھوڑی مدینے میں جاہ ملے
زر کی ہوس نہ چاہ ہے کچھ دنیا کی مجھے
مجھ کو شفاعتوں کی کبھی بس اک ضیا ملے
بیٹھے ہیں سجا کے بزم غلامان مصطفےٰ
ان عاصیوں کو ترے کرم کی عطا ملے
ان کی کوئی بات کروں توکروں میں کیا
ممکن نہیں ہے ان سا کوئی رہنما ملے
اختر کا دل تڑپتا مچلتا ہے ہر گھڑی
آقا کبھی تو آپ کی مجھ کو رضا ملے Hidayatullah Akhtar