Poet: Khalilul Rahman Azmi
اس پر بھی دشمنوں کا کہیں سایہ پڑ گیا
غم سا پرانا دوست بھی آخر بچھڑ گیا
جی چاہتا تو بیٹھتے یادوں کی چھاؤں میں
ایسا گھنا درخت بھی جڑ سے اکھڑ گیا
غیروں نے مجھ کو دفن کیا شاہراہ پر
میں کیوں نہ اپنی خاک میں غیرت سے گڑ گیا
خلوت میں جس کی نرم مزاجی تھی بے مثال
محفل میں بے سبب وہی مجھ سے اکڑ گیا
بس اتنی بات تھی کہ عیادت کو آئے لوگ
دل کے ہر ایک زخم کا ٹانکا ادھڑ گیا
کس کس کو اپنے خون جگر کا حساب دوں
اک قطرہ بچ رہا ہے سو وہ بھی نبڑ گیا
یاروں نے خوب جا کے زمانے سے صلح کی
میں ایسا بددماغ یہاں بھی بچھڑ گیا
کوتاہیوں کی اپنی میں تاویل کیا کروں
میرا ہر ایک کھیل مجھی سے بگڑ گیا
اب کیا بتائیں کیا تھا خیالوں کے شہر میں
بسنے سے پہلے وقت کے ہاتھوں اجڑ گیا
Is Par Bhi Dushmanon Ka Kahin Saya Par Gaya Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Khalilur Rahman Azmi poetry in which says Is Par Bhi Dushmanon Ka Kahin Saya Par Gaya. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Khalilur Rahman Azmi shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.