Poet: Ehsan Danish
جبیں کی دھول جگر کی جلن چھپائے گا
شروع عشق ہے وہ فطرتاً چھپائے گا
دمک رہا ہے جو نس نس کی تشنگی سے بدن
اس آگ کو نہ ترا پیرہن چھپائے گا
ترا علاج شفا گاہ عصر نو میں نہیں
خرد کے گھاؤ تو دیوانہ پن چھپائے گا
حصار ضبط ہے ابر رواں کی پرچھائیں
ملال روح کو کب تک بدن چھپائے گا
نظر کا فرد عمل سے ہے سلسلہ درکار
یقیں نہ کر یہ سیاہی کفن چھپائے گا
کسے خبر تھی کہ یہ دور خود غرض اک دن
جنوں سے قیمت دار و رسن چھپائے گا
ترا غبار زمیں پر اترنے والا ہے
کہاں تک اب یہ بگولہ تھکن چھپائے گا
کھلے گا باد نفس سے جو رخ پہ نیل کنول
اسے کہاں ترا اجلا بدن چھپائے گا
ترے کمال کے دھبے ترے عروج کے داغ
چھپائے گا تو کوئی اہل فن چھپائے گا
جسے ہے فیض مری خانقاہ سے دانشؔ
وہ کس طرح مرا رنگ سخن چھپائے گا
Jabeen Ki Dhool Jigar Ki Jalan Chupaye Ga Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Ehsan Danish poetry in which says Jabeen Ki Dhool Jigar Ki Jalan Chupaye Ga. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Ehsan Danish shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.