Javed Shaheen Poetry, Ghazals & Shayari
Javed Shaheen Poetry allows readers to express their inner feelings with the help of beautiful poetry. Javed Shaheen shayari and ghazals is popular among people who love to read good poems. You can read 2 and 4 lines Poetry and download Javed Shaheen poetry images can easily share it with your loved ones including your friends and family members. Up till, several books have been written on Javed Shaheen Shayari. Urdu Ghazal readers have their own choice or preference and here you can read Javed Shaheen poetry in Urdu & English from different categories.
- LATEST POETRY
- اردو
آشنا کتنا زباں کو بے زبانی سے کیا آشنا کتنا زباں کو بے زبانی سے کیا
زندگی کرنے کو کیا کچھ زندگانی سے کیا
موسم گل میں کیا ملبوس بننے کا عمل
بے لباسی کا عمل برگ خزانی سے کیا
کون ہے وہ جس نے بنجر خشک خطوں کا علاج
دیکھتے ہی دیکھتے اک سادہ پانی سے کیا
صبح کے جاگے مسافت سے تھکے دریا نے پھر
شام ہوتے ہی تعلق کم روانی سے کیا
یہ وہی تھا کیسے پہچانا اسے مدت کے بعد
میں یہ پل بھر میں اسی کی اک نشانی سے کیا
روگ تھی شاہیںؔ زمیں کی تنگئ پیہم مجھے
یہ مداوا میں نے بس نقل مکانی سے کیا
rahat
زندگی کرنے کو کیا کچھ زندگانی سے کیا
موسم گل میں کیا ملبوس بننے کا عمل
بے لباسی کا عمل برگ خزانی سے کیا
کون ہے وہ جس نے بنجر خشک خطوں کا علاج
دیکھتے ہی دیکھتے اک سادہ پانی سے کیا
صبح کے جاگے مسافت سے تھکے دریا نے پھر
شام ہوتے ہی تعلق کم روانی سے کیا
یہ وہی تھا کیسے پہچانا اسے مدت کے بعد
میں یہ پل بھر میں اسی کی اک نشانی سے کیا
روگ تھی شاہیںؔ زمیں کی تنگئ پیہم مجھے
یہ مداوا میں نے بس نقل مکانی سے کیا
rahat
اجنبی بود و باش کے قرب و جوار میں ملا اجنبی بود و باش کے قرب و جوار میں ملا
بچھڑا تو وہ مجھے کسی اور دیار میں ملا
میرے لیے وہ کم نما حیرت گل بنا رہا
آنکھ کے وسط میں سدا ایک غبار میں ملا
باغ تھا جس طرح سجا اس میں کسی کا ہاتھ تھا
جیسا بھی کوئی پھول تھا ایک قطار میں ملا
یا تو وہ ایک خواب تھا ٹوٹ کے جڑتا ہی رہا
یا پھر خلل نگاہ کا آنکھ کے تار میں ملا
عرصہ وہ میرے عشق کا نکلا کوئی فریب سا
میں تھا کہاں وہ خود نما خود ہی سے پیار میں ملا
اتنی زیادہ بھیڑ تھی بات نہ اس سے ہو سکی
پل بھر وہ تیز وقت کی راہ گزار میں ملا
برف تھی کب تھی وہ ہوا گھر سے یونہی نکل پڑا
جسم کے کٹنے کا مزہ جاڑے کی دھار میں ملا
شہر وہ تھا عجیب سا جو بھی وہاں پہ شخص تھا
بند بہت بری طرح ایک حصار میں ملا
یہ مرے ماہ یہ برس میری حیات یک نفس
میرا جہان خار و خس مجھ کو ادھار میں ملا
پھول کچھ اس طرح کھلا دل بھی ذرا سا کٹ گیا
تھوڑا سا رنگ خون کا رنگ بہار میں ملا
شام ہی سے مہ تمام چڑھنے لگا فلک کا بام
آخر شب یہ نرم گام ایک اتار میں ملا
شاہیںؔ گلوں کا قافلہ جس میں شریک وہ بھی تھا
ایک جگہ رکا ہوا وادی خار میں ملا
minhaj
بچھڑا تو وہ مجھے کسی اور دیار میں ملا
میرے لیے وہ کم نما حیرت گل بنا رہا
آنکھ کے وسط میں سدا ایک غبار میں ملا
باغ تھا جس طرح سجا اس میں کسی کا ہاتھ تھا
جیسا بھی کوئی پھول تھا ایک قطار میں ملا
یا تو وہ ایک خواب تھا ٹوٹ کے جڑتا ہی رہا
یا پھر خلل نگاہ کا آنکھ کے تار میں ملا
عرصہ وہ میرے عشق کا نکلا کوئی فریب سا
میں تھا کہاں وہ خود نما خود ہی سے پیار میں ملا
اتنی زیادہ بھیڑ تھی بات نہ اس سے ہو سکی
پل بھر وہ تیز وقت کی راہ گزار میں ملا
برف تھی کب تھی وہ ہوا گھر سے یونہی نکل پڑا
جسم کے کٹنے کا مزہ جاڑے کی دھار میں ملا
شہر وہ تھا عجیب سا جو بھی وہاں پہ شخص تھا
بند بہت بری طرح ایک حصار میں ملا
یہ مرے ماہ یہ برس میری حیات یک نفس
میرا جہان خار و خس مجھ کو ادھار میں ملا
پھول کچھ اس طرح کھلا دل بھی ذرا سا کٹ گیا
تھوڑا سا رنگ خون کا رنگ بہار میں ملا
شام ہی سے مہ تمام چڑھنے لگا فلک کا بام
آخر شب یہ نرم گام ایک اتار میں ملا
شاہیںؔ گلوں کا قافلہ جس میں شریک وہ بھی تھا
ایک جگہ رکا ہوا وادی خار میں ملا
minhaj
Poetry Images
Javed Shaheen Poetry in Urdu
Javed Shaheen Poetry - Find latest collection of Javed Shaheen poetry in urdu, Javed Shaheen (جاوید شاہین) shayari is very famous in Pakistan, India and around the world. Read all the love and sad ghazals written by Javed Shaheen.