مجھے مار دے نہ جرابوں کی خوشبو
سونگھا دو خدارا گلابوں کی خو شبو
جونہی ماں کے ہاتھوں میں ڈنڈا میں دیکھوں
میرے دل کو بھائے کتابوں کی خوشبو
لگاؤ نہ مجھ سے ذرا سا چکھا دو
مجھے آ رہی ہے کبابوں کی خوشبو
تیرا پیٹ اب تو گٹر بن کیا ہے
تیرے گھر سے آئے جلابوں کی خوشبو
تیری بھینگی آنکھوں نے جب سے پلائی
بھلا بیٹھا میں تو شرابوں کی خوشبو
دلی آرزو ہے تو کر میری دعوت
میں بھولا نہیں تیرے کھانوں کی خوشبو