Jurat Qalandar Bakhsh Poetry, Ghazals & Shayari
Jurat Qalandar Bakhsh Poetry allows readers to express their inner feelings with the help of beautiful poetry. Jurat Qalandar Bakhsh shayari and ghazals is popular among people who love to read good poems. You can read 2 and 4 lines Poetry and download Jurat Qalandar Bakhsh poetry images can easily share it with your loved ones including your friends and family members. Up till, several books have been written on Jurat Qalandar Bakhsh Shayari. Urdu Ghazal readers have their own choice or preference and here you can read Jurat Qalandar Bakhsh poetry in Urdu & English from different categories.
- LATEST POETRY
- اردو
جو روئیں درد دل سے تلملا کر جو روئیں درد دل سے تلملا کر
تو وہ ہنستا ہے کیا کیا کھلکھلا کر
یہی دیکھا کہ اٹھوائے گئے بس
جو دیکھا ٹک ادھر کو آنکھ اٹھا کر
بھلا دیکھیں یہ کن آنکھوں سے کیوں جی
کسی کو دیکھنا ہم کو دکھا کر
کھڑا رہنے نہ دیں وو اب کہ جو شخص
اٹھاتے تھے مزے ہم کو بٹھا کر
گیا وو دل بھی پہلو سے کہ جس کو
کبھی روتے تھے چھاتی سے لگا کر
چلی جاتی ہے تو اے عمر رفتہ
یہ ہم کو کس مصیبت میں پھنسا کر
خط آیا واں سے ایسا جس سے اپنا
نوشتہ خوب سمجھے ہم پڑھا کر
ابھی گھر سے نہیں نکلا وہ تس پر
چلا گھر بار اک عالم لٹا کر
دیا دھڑکا اسے کچھ وصل میں ہائے
بگاڑی بات گردوں نے بنا کر
محبت ان دنو جو گھٹ گئی واں
تو کچھ پاتے نہیں اس پاس جا کر
مگر ہم شوق کے غلبے سے ہر بار
خجل ہوتے ہیں ہاتھ اپنا بڑھا کر
نہیں منہ سے نکلتی اس کے کچھ بات
کسی نے کیا کہا جرأتؔ سے آ کر raheel
تو وہ ہنستا ہے کیا کیا کھلکھلا کر
یہی دیکھا کہ اٹھوائے گئے بس
جو دیکھا ٹک ادھر کو آنکھ اٹھا کر
بھلا دیکھیں یہ کن آنکھوں سے کیوں جی
کسی کو دیکھنا ہم کو دکھا کر
کھڑا رہنے نہ دیں وو اب کہ جو شخص
اٹھاتے تھے مزے ہم کو بٹھا کر
گیا وو دل بھی پہلو سے کہ جس کو
کبھی روتے تھے چھاتی سے لگا کر
چلی جاتی ہے تو اے عمر رفتہ
یہ ہم کو کس مصیبت میں پھنسا کر
خط آیا واں سے ایسا جس سے اپنا
نوشتہ خوب سمجھے ہم پڑھا کر
ابھی گھر سے نہیں نکلا وہ تس پر
چلا گھر بار اک عالم لٹا کر
دیا دھڑکا اسے کچھ وصل میں ہائے
بگاڑی بات گردوں نے بنا کر
محبت ان دنو جو گھٹ گئی واں
تو کچھ پاتے نہیں اس پاس جا کر
مگر ہم شوق کے غلبے سے ہر بار
خجل ہوتے ہیں ہاتھ اپنا بڑھا کر
نہیں منہ سے نکلتی اس کے کچھ بات
کسی نے کیا کہا جرأتؔ سے آ کر raheel
الفت سے ہو خاک ہم کو لہنا الفت سے ہو خاک ہم کو لہنا
قسمت میں تو ہے عذاب سہنا
دھیان اس کے میں ہم کو سر بہ زانو
آنکھیں کیے بند بیٹھے رہنا
منہ چاہئے چاہنے کو یوں جی
کیا تم نے کہا یہ پھر تو کہنا
اللہ رے سادگی کا عالم
درکار نہیں کچھ اس کو گہنہ
کر بند نہ اشک چشم تر کو
بہتر ناسور کا ہے بہنا
قائم رہے کیا عمارت دل
بنیاد میں تو پڑا ہے ڈھنا
شب گھر جو رہا مرے وہ مہماں
تھا صبح یہ کس ادا سے کہنا
طاقت نہ رہی بدن میں ہے ہے
قربان کیا تھا یاں کا رہنا
دل نے بھی دیا نہ ساتھ جرأتؔ
کیا دوش کسی کو دیجے لہنا jalal
قسمت میں تو ہے عذاب سہنا
دھیان اس کے میں ہم کو سر بہ زانو
آنکھیں کیے بند بیٹھے رہنا
منہ چاہئے چاہنے کو یوں جی
کیا تم نے کہا یہ پھر تو کہنا
اللہ رے سادگی کا عالم
درکار نہیں کچھ اس کو گہنہ
کر بند نہ اشک چشم تر کو
بہتر ناسور کا ہے بہنا
قائم رہے کیا عمارت دل
بنیاد میں تو پڑا ہے ڈھنا
شب گھر جو رہا مرے وہ مہماں
تھا صبح یہ کس ادا سے کہنا
طاقت نہ رہی بدن میں ہے ہے
قربان کیا تھا یاں کا رہنا
دل نے بھی دیا نہ ساتھ جرأتؔ
کیا دوش کسی کو دیجے لہنا jalal
اب گزارا نہیں اس شوخ کے در پر اپنا اب گزارا نہیں اس شوخ کے در پر اپنا
جس کے گھر کو یہ سمجھتے تھے کہ ہے گھر اپنا
کوچۂ دہر میں غافل نہ ہو پابند نشست
رہ گزر میں کوئی کرتا نہیں بستر اپنا
غم زدہ اٹھ گئے دنیا ہی سے ہم آخر آہ
زانوئے غم سے ولیکن نہ اٹھا سر اپنا
دیکھیں کیا لہجۂ ہستی کو کہ جوں آب رواں
یاں ٹھہرنا نظر آتا نہیں دم بھر اپنا
گر ملوں میں کف افسوس تو ہنستا ہے وہ شوخ
ہاتھ میں ہاتھ کسی شخص کے دے کر اپنا
وائے قسمت کہ رہے لوگ بھی اس پاس نہ وہ
ذکر لاتے تھے کسی ڈھب سے جو اکثر اپنا
ذبح کرنا تھا تو پھر کیوں نہ مری گردن پر
زور سے پھیر دیا آپ نے خنجر اپنا
نیم بسمل ہی چلے چھوڑ کے تم کیوں پیارے
زور یہ تم نے دکھایا ہمیں جوہر اپنا
کیا کریں دل جو کہے میں ہو تو ہم اے جرأتؔ
نہ کہیں جائیں کہ ہے سب سے بھلا گھر اپنا shabeer
جس کے گھر کو یہ سمجھتے تھے کہ ہے گھر اپنا
کوچۂ دہر میں غافل نہ ہو پابند نشست
رہ گزر میں کوئی کرتا نہیں بستر اپنا
غم زدہ اٹھ گئے دنیا ہی سے ہم آخر آہ
زانوئے غم سے ولیکن نہ اٹھا سر اپنا
دیکھیں کیا لہجۂ ہستی کو کہ جوں آب رواں
یاں ٹھہرنا نظر آتا نہیں دم بھر اپنا
گر ملوں میں کف افسوس تو ہنستا ہے وہ شوخ
ہاتھ میں ہاتھ کسی شخص کے دے کر اپنا
وائے قسمت کہ رہے لوگ بھی اس پاس نہ وہ
ذکر لاتے تھے کسی ڈھب سے جو اکثر اپنا
ذبح کرنا تھا تو پھر کیوں نہ مری گردن پر
زور سے پھیر دیا آپ نے خنجر اپنا
نیم بسمل ہی چلے چھوڑ کے تم کیوں پیارے
زور یہ تم نے دکھایا ہمیں جوہر اپنا
کیا کریں دل جو کہے میں ہو تو ہم اے جرأتؔ
نہ کہیں جائیں کہ ہے سب سے بھلا گھر اپنا shabeer
Poetry Images
Jurat Qalandar Bakhsh Poetry in Urdu
Jurat Qalandar Bakhsh Poetry - Find latest collection of Jurat Qalandar Bakhsh poetry in urdu Jurat Qalandar Bakhsh (جرأت قلندر بخش) shayari is very famous in Pakistan, India and around the world. Read all the love and sad ghazals written by Jurat Qalandar Bakhsh.