Poetries by Khawaja Tahir
فکر جاناں کا تسلسل فکر جاناں کا تسلسل نہیں ٹوٹے گا
لاکھ ستم ڈھائے دنیا
بار بار آزمائے دنیا
دوریاں فاصلے بڑھائے دنیا
پھر بھی
فکر جاناں کا تسلسل نہیں ٹوٹے گا
میری آہوں میں تم ہو میرے سوچ میں تم ہو
میرا فکر میرا ذکر میری ابتدا میری انتہا
میرا آغاز میرا انجام جب تم ہو تو پھر اے
فکر جاناں تیرا تسلسل کیسے ٹوٹے گا
کیا ہوا
جو آجکل
شہر خموشاں کے باسیوں کی طرح
گزراوقات ہے اپنی جذبات پر پا بندی ہے شعور
اور سوچ میں چھید ہو چکے ہیں
ان تمام چیزوں کے باوجود
فکر جاناں کا تسلسل نہیں ٹوٹے گا khawaja Tahir
لاکھ ستم ڈھائے دنیا
بار بار آزمائے دنیا
دوریاں فاصلے بڑھائے دنیا
پھر بھی
فکر جاناں کا تسلسل نہیں ٹوٹے گا
میری آہوں میں تم ہو میرے سوچ میں تم ہو
میرا فکر میرا ذکر میری ابتدا میری انتہا
میرا آغاز میرا انجام جب تم ہو تو پھر اے
فکر جاناں تیرا تسلسل کیسے ٹوٹے گا
کیا ہوا
جو آجکل
شہر خموشاں کے باسیوں کی طرح
گزراوقات ہے اپنی جذبات پر پا بندی ہے شعور
اور سوچ میں چھید ہو چکے ہیں
ان تمام چیزوں کے باوجود
فکر جاناں کا تسلسل نہیں ٹوٹے گا khawaja Tahir
میں کیا کہوں میں کیا کہوں کہ بات میری معتبر نہ تھی
کوئی دلیل بھی تو وہاں کارگر نہ تھی
ٹوٹے ہیں اس لیے محبت کے سلسلے
ذوق جنوں کی تاب سینہ سپر نہ تھی
تم نے ہی دکھائے تھے الفت کے راستے
تو ہی ہمارے ساتھ شریک سفر نہ تھی
ہم رات بھر سسکیوں سے روتے رہے مگر
وہ ایسا محو خواب تھا اس کو خبر نہ تھی
آ دیکھ لے طاہر کو پڑے اضطراب میں
تو نے جو دعا دی تھی مجھے بے اثر نہ تھی Khawaja Tahir
کوئی دلیل بھی تو وہاں کارگر نہ تھی
ٹوٹے ہیں اس لیے محبت کے سلسلے
ذوق جنوں کی تاب سینہ سپر نہ تھی
تم نے ہی دکھائے تھے الفت کے راستے
تو ہی ہمارے ساتھ شریک سفر نہ تھی
ہم رات بھر سسکیوں سے روتے رہے مگر
وہ ایسا محو خواب تھا اس کو خبر نہ تھی
آ دیکھ لے طاہر کو پڑے اضطراب میں
تو نے جو دعا دی تھی مجھے بے اثر نہ تھی Khawaja Tahir