Poet: Meer Anees
کوئی انیسؔ کوئی آشنا نہیں رکھتے
کسی کی آس بغیر از خدا نہیں رکھتے
کسی کو کیا ہو دلوں کی شکستگی کی خبر
کہ ٹوٹنے میں یہ شیشے صدا نہیں رکھتے
فقیر دوست جو ہو ہم کو سرفراز کرے
کچھ اور فرش بجز بوریا نہیں رکھتے
مسافرو شب اول بہت ہے تیرہ و تار
چراغ قبر ابھی سے جلا نہیں رکھتے
وہ لوگ کون سے ہیں اے خدائے کون و مکاں
سخن سے کان کو جو آشنا نہیں رکھتے
مسافران عدم کا پتہ ملے کیونکر
وہ یوں گئے کہ کہیں نقش پا نہیں رکھتے
تپ دروں غم فرقت ورم پیادہ روی
مرض تو اتنے ہیں اور کچھ دوا نہیں رکھتے
کھلے گا حال انہیں جب کہ آنکھ بند ہوئی
جو لوگ الفت مشکل کشا نہیں رکھتے
جہاں کی لذت و خواہش سے ہے بشر کا خمیر
وہ کون ہیں کہ جو حرص و ہوا نہیں رکھتے
انیسؔ بیچ کے جاں اپنی ہند سے نکلو
جو توشۂ سفر کربلا نہیں رکھتے
Koi Anees Koi Aashna Nahi Rakhtay Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Meer Anees poetry in which says Koi Anees Koi Aashna Nahi Rakhtay. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Meer Anees shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.