Poetries by Malik Hidayatullah Shad
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے وہ حسن کی ملکہ ہیں الفاظ چُنوں کیسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے
انکھیں تو دیکھو جھیل بھی شرمندہ ہے
ان انکھوں کی شرارت پہ دل جان فرفتہ ہے
ان جھیل سی انکھوں میں کہیں ڈوب نہ جاءوں میں
ان بھٹکتی دھڑکنوں کو بیان کروں کیسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے
ہونٹوں کے چمکنے سے سورج بھی جلتا ہے
چاند بھی ہونٹوں کے کھلنے سے مچلتا ہے
ہلکا سا تبسم ہو تو ہوش نہیں رہتا
ارمان دل انکو اس بار کہوں کیسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے
ہم تصورِ جاناں میں دنیا کو بھلا بیٹھے
اس اگ کے طوفاں میں ہم خود کو جلا بیٹھے
جب یاد نہیں آتی تو چیں نہیں ملتا
دل ِ شاد تجھے اب میں سیر کروں کسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے Malik Hidayatullah Shad
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے
انکھیں تو دیکھو جھیل بھی شرمندہ ہے
ان انکھوں کی شرارت پہ دل جان فرفتہ ہے
ان جھیل سی انکھوں میں کہیں ڈوب نہ جاءوں میں
ان بھٹکتی دھڑکنوں کو بیان کروں کیسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے
ہونٹوں کے چمکنے سے سورج بھی جلتا ہے
چاند بھی ہونٹوں کے کھلنے سے مچلتا ہے
ہلکا سا تبسم ہو تو ہوش نہیں رہتا
ارمان دل انکو اس بار کہوں کیسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے
ہم تصورِ جاناں میں دنیا کو بھلا بیٹھے
اس اگ کے طوفاں میں ہم خود کو جلا بیٹھے
جب یاد نہیں آتی تو چیں نہیں ملتا
دل ِ شاد تجھے اب میں سیر کروں کسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے Malik Hidayatullah Shad
یہ غموں پہ تیرا یوں مسکرانا یہ غموں پہ تیرا یوں مسکرانا
نہ جانے مجھے کیا کچھ یاد دلا گیا۔
محبت میں دوریاں اب رواج بن گیا ہے شاد
جسے دیکھو وہ اپنا گلستاں کھوءے بیٹھا ہے۔
محبت میں الفاظ کا کیا کرنا شاد
یہ انکھیں میرے راز کو فاش کر دیتی ہیں
بتاؤں کس طرح تم سے وطن کا حال مت پوچھو
قفس میں رہنے والے سے چمن کا حال مت پوچھو
کٹے ہوں جس کے بال و پر کبھی ایسے پرندے سے
بھلے سب پوچھ لو لیکن گگن کا حال مت پوچھو Malik Hidayatullah Shad
نہ جانے مجھے کیا کچھ یاد دلا گیا۔
محبت میں دوریاں اب رواج بن گیا ہے شاد
جسے دیکھو وہ اپنا گلستاں کھوءے بیٹھا ہے۔
محبت میں الفاظ کا کیا کرنا شاد
یہ انکھیں میرے راز کو فاش کر دیتی ہیں
بتاؤں کس طرح تم سے وطن کا حال مت پوچھو
قفس میں رہنے والے سے چمن کا حال مت پوچھو
کٹے ہوں جس کے بال و پر کبھی ایسے پرندے سے
بھلے سب پوچھ لو لیکن گگن کا حال مت پوچھو Malik Hidayatullah Shad
یہ اُداس انکھیں اور آنسووں کی رم جھم یہ اُداس انکھیں اور آنسووں کی رم جھم
جھکی ہے گردن اور پلکیں بھی ہیں خم
لبوں پہ تالا ہے اور طوفاں ہے دل میں
مجھے بتا دو اے جان عالم
کیا ہے رسوا یوں تجھ کو کس نے
اٹھا کہ پلکیں گرا کہ انسو
پھر نگاہ حسرت سے مجھ کو دیکھا
بوجھل سے قد موں سے چل کہ آیا
رکھ کہ سر میرے کندھوں پہ اپنا
جی بھر کہ روے بلک بلک کہ
اسکا چہرا اپنے ہاتھوں میں لیکر
میلا کہ آنکھیں یوں پھر سے پوچھا
مجھے بتا دو اے جان عالم
کیا ہے رسوا یوں تجھ کو کس نے
لرزتے ہوٹوں سے کچھ یوں وہ بولا
جس کہ لیے چھوڑا تھا تجھ کو
وہ تو کسی اور کا ہے
پھرتو ہم بھی رو پڑے تھے
وہ اپنی باھوں کے گیرے میں لیکر
مناتے مناتے کچھ یوں بولا
سن اے " شاد " سلام ہے تجھ کو
اس بدلتے موسم میں تو نہ بدلا Malik Hidayatullah Shad
جھکی ہے گردن اور پلکیں بھی ہیں خم
لبوں پہ تالا ہے اور طوفاں ہے دل میں
مجھے بتا دو اے جان عالم
کیا ہے رسوا یوں تجھ کو کس نے
اٹھا کہ پلکیں گرا کہ انسو
پھر نگاہ حسرت سے مجھ کو دیکھا
بوجھل سے قد موں سے چل کہ آیا
رکھ کہ سر میرے کندھوں پہ اپنا
جی بھر کہ روے بلک بلک کہ
اسکا چہرا اپنے ہاتھوں میں لیکر
میلا کہ آنکھیں یوں پھر سے پوچھا
مجھے بتا دو اے جان عالم
کیا ہے رسوا یوں تجھ کو کس نے
لرزتے ہوٹوں سے کچھ یوں وہ بولا
جس کہ لیے چھوڑا تھا تجھ کو
وہ تو کسی اور کا ہے
پھرتو ہم بھی رو پڑے تھے
وہ اپنی باھوں کے گیرے میں لیکر
مناتے مناتے کچھ یوں بولا
سن اے " شاد " سلام ہے تجھ کو
اس بدلتے موسم میں تو نہ بدلا Malik Hidayatullah Shad