Poetries by Mehr Liaqat Gunpal
غریب جسموں کی نَنگ جیسا میں سوکھے پتوں کے رنگ جیسا
لبوں کی بجھتی اُمنگ جیسا
پھٹے سے تن پہ غبار کپڑے
دھمالِ درداں ملنگ جیسا
ویران رستوں پہ اگ پڑے جو
میں مست مادھو کی بھنگ جیسا
میں گورِ گرداں میں عشق سویا
میں ہیر رانجھےکے جھنگ جیسا
نزع سے پہلے کی سسکیوں میں
میں بہتی سانسوں کی جنگ جیسا
کلائی اجڑی میں ایک ٹوٹی
میں نار روتی کی وَنگ جیسا
شکستہ قبروں میں مِہر لیٹے
غریب جسموں کی نَنگ جیسا Mehr Liaqat Gunpal
لبوں کی بجھتی اُمنگ جیسا
پھٹے سے تن پہ غبار کپڑے
دھمالِ درداں ملنگ جیسا
ویران رستوں پہ اگ پڑے جو
میں مست مادھو کی بھنگ جیسا
میں گورِ گرداں میں عشق سویا
میں ہیر رانجھےکے جھنگ جیسا
نزع سے پہلے کی سسکیوں میں
میں بہتی سانسوں کی جنگ جیسا
کلائی اجڑی میں ایک ٹوٹی
میں نار روتی کی وَنگ جیسا
شکستہ قبروں میں مِہر لیٹے
غریب جسموں کی نَنگ جیسا Mehr Liaqat Gunpal
درد
محبت درد ھے تو پھر یہاں بے درد کیوں کر ہیں
خدایا تیری بستی کے یہ موسم زردکیوں کر ہیں
طبیبِ ازل شافی ہے اگر تیری خدائی کا
تو نبضیں ڈوبتی ہیں کیوں یہ روگی فرد کیوں کر ہیں
اگر حاتم کی شاہی میں سخاوت ہے غریبوں پہ
تو پھر حاتم کی نگری کے یہ لنگرسرد کیوں کر ہیں
مرے ہیں باپ کے ہاتھوں کئی سہراب رستم سے
گرفتن مادرِ سولاں تخم میں مرد کیوں کر ہیں
جنم پتری مِہر تیری اگر ٹھاکر کے ہاتھوں میں
تو پھر بھگوان مندر میں گدائے گرد کیوں کر ہیں
Mehr Liaqat Gunpal
محبت درد ھے تو پھر یہاں بے درد کیوں کر ہیں
خدایا تیری بستی کے یہ موسم زردکیوں کر ہیں
طبیبِ ازل شافی ہے اگر تیری خدائی کا
تو نبضیں ڈوبتی ہیں کیوں یہ روگی فرد کیوں کر ہیں
اگر حاتم کی شاہی میں سخاوت ہے غریبوں پہ
تو پھر حاتم کی نگری کے یہ لنگرسرد کیوں کر ہیں
مرے ہیں باپ کے ہاتھوں کئی سہراب رستم سے
گرفتن مادرِ سولاں تخم میں مرد کیوں کر ہیں
جنم پتری مِہر تیری اگر ٹھاکر کے ہاتھوں میں
تو پھر بھگوان مندر میں گدائے گرد کیوں کر ہیں
Mehr Liaqat Gunpal
اللہ ھو مجھ کو کعبہ کلیسا میں جانا نہیں
مِہر گستاخ کی یہ کہاں آبرو
آدھا کافر مسلمان کے بھیس میں
جیسے مندر کی دیوی بڑی خوبرو
ایسا میکش جو بوتل میں سجدہ کروں
روز جام و سبو ھے میرے روبرو
کیا تماشا لگا ھے میرے میکدے
ھے صراحی میں تو جام میں تو ھی تو
ایسے نفرت سے دیکھو نہیں شیخ جی
تو ھے محراب میں اور میں کو بہ کو
پھاڑ پگڑی کہ جس میں تیرے پاپ ھیں
پہن خرقہ فقیروں کا تو جو بہ جو
چھوڑ تسبیح اٹھا لے پیالہ میرا
جس میں مرشد ملے گا تجھے دوبدو
مجھ کو دوزخ بھلی تیری فردوس سے
جس میں حوروں کی رہتی نہیں کوی خو
آ شرابی کی مسجد دکھاوں تجھے
جام سجدے میں پڑ کے کہیں اللہ ھو
عشق پایا دلوں نے جو ہیں باوضو
پڑھ مِہر اللہ ھو ۔ اللہ ھو۔ اللہ ھو
Mehr Liaqat Gunpal
مِہر گستاخ کی یہ کہاں آبرو
آدھا کافر مسلمان کے بھیس میں
جیسے مندر کی دیوی بڑی خوبرو
ایسا میکش جو بوتل میں سجدہ کروں
روز جام و سبو ھے میرے روبرو
کیا تماشا لگا ھے میرے میکدے
ھے صراحی میں تو جام میں تو ھی تو
ایسے نفرت سے دیکھو نہیں شیخ جی
تو ھے محراب میں اور میں کو بہ کو
پھاڑ پگڑی کہ جس میں تیرے پاپ ھیں
پہن خرقہ فقیروں کا تو جو بہ جو
چھوڑ تسبیح اٹھا لے پیالہ میرا
جس میں مرشد ملے گا تجھے دوبدو
مجھ کو دوزخ بھلی تیری فردوس سے
جس میں حوروں کی رہتی نہیں کوی خو
آ شرابی کی مسجد دکھاوں تجھے
جام سجدے میں پڑ کے کہیں اللہ ھو
عشق پایا دلوں نے جو ہیں باوضو
پڑھ مِہر اللہ ھو ۔ اللہ ھو۔ اللہ ھو
Mehr Liaqat Gunpal