Poet: Imran Aami
میں سچ کہوں پس دیوار جھوٹ بولتے ہیں
مرے خلاف مرے یار جھوٹ بولتے ہیں
ملی ہے جب سے انہیں بولنے کی آزادی
تمام شہر کے اخبار جھوٹ بولتے ہیں
میں مر چکا ہوں مجھے کیوں یقیں نہیں آتا
تو کیا یہ میرے عزا دار جھوٹ بولتے ہیں
یہ شہر عشق بہت جلد اجڑنے والا ہے
دکان دار و خریدار جھوٹ بولتے ہیں
بتا رہی ہے یہ تقریب منبر و محراب
کہ متقی و ریاکار جھوٹ بولتے ہیں
قدم قدم پہ نئی داستاں سناتے لوگ
قدم قدم پہ کئی بار جھوٹ بولتے ہیں
میں سوچتا ہوں کہ دم لیں تو میں انہیں ٹوکوں
مگر یہ لوگ لگاتار جھوٹ بولتے ہیں
ہمارے شہر میں عامیؔ منافقت ہے بہت
مکین کیا در و دیوار جھوٹ بولتے ہیں
Mein Sach Kahun Pas Deewar Jhoot Bolte Hain Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Imran Aami poetry in which says Mein Sach Kahun Pas Deewar Jhoot Bolte Hain. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Imran Aami shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.