کیا ملے گا انہیں چرانے سے
میرے جوتے تو ہیں پرانے سے
تم کو شوگر کہیں نہ ہو جائے
صبر کے میٹھے پھل کو کھانے سے
سر میں خشکی کے ساتھ جوئیں ہیں
مجھ کو لگتا ہے سر کھجانے سے
گر نہ نیت بھرے جو آدم کی
پیٹ بھرتا نہیں ہے کھانے سے
بےسرے گانے والے سن سن کر
کجھلی ہوتی ہے گنگنانے سے
لوڈ شیڈنگ کے ان اندھیروں میں
ملنے آؤ کسی بہانے سے