✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Wajid Ali
Search
Add Poetry
Poetries by Wajid Ali
تیرے ہاتھوں سے وفا کے پھول یوں گر جائیں گے
تیرے ہاتھوں سے وفا کے پھول یوں گر جائیں گے
اب جو بچھڑے تو پھر نہ کبھی مل پائیں گے
یوں گرایا تو نے آسماں کی رفعتوں سے کہ
سنبھلتے سنبھلتے بھی نہ سنبھل پائیں گے
اتنا درد دیا ہے اب کے تو نے
اور جو سہیں شاید مر جائیں گے
اس لئے میری جاں تیرے شہر سے
دور اتنا دور ہم نکل جائیں گے
ہماری سماعتوں سے نہ ٹکرائے گی آواز تیری
اور نہ ہی لوٹ کر واپس ہم آئیں گے
یونہی اک دن تیری سوچ تیری یاد میں واجد
ہم تیرے اس جہاں سے گزر جائیں گے
Wajid Ali
Copy
اک خواہش تھی جو اب حسرت ہو گئی
اک خواہش تھی جو اب حسرت ہو گئی
دل نا خوش کی بھی عجیب حالت ہو گئی
اک بے کلی بیقراری سی رہنے لگی ہے
کیسی نجانے یہ اپنی طبیعت ہو گئی
شہر شہر پھرتا ہوں کیوں میں خاک چھانتا
یا یونہی آوارگی کی مجھے عادت ہو گئی
اداسیوں نے دیکھ لیا میرے گھر کا راستہ
دیکھے ہوئے خوشی کو اک مدت ہو گئی
کچھ لوگوں کو یہ کہتے سنا ہے واجد
اس احمق کو لگتا ہے محبت ہو گئی
Wajid Ali
Copy
پھر اب درد اٹھا ہے دھیرے سے
پھر اب درد اٹھا ہے دھیرے سے
دل میں کانٹا چبھا ہے دھیرے سے
بجلی کڑکی بادل گرجا کہ ہوا تیز چلی
آج اک دوست بچھڑا ہے دھیرے سے
زخم پہلے ہی کیا کم تھے میرے جگر کے
اور اک زخم جو ملا ہے دھیرے سے
کیسے بھلا پاوں گا میں اس کی رفاقت کے دن
وہ جو دل میں آن بسا ہے دھیرے سے
تو بھی تو مسافر ہے واجد تو بھی چلا جائے گا
کیوں پھر آج یہ دل مچلا ہے دھیرے سے
Wajid Ali
Copy
میں لوٹوں تو
میں لوٹوں تو کوئی مجھے صدا دے
کوئی تو ہو جو فقط مجھ کو چاہ دے
میں اس کے لئے تڑپوں وہ میرے لئے
پھر زمانہ ہمیں محبت کی سزا دے
میں لمحہ لمحہ موت کی تمنا کروں
وہ پل پل مجھے جینے کی دعا دے
میں اس سے طلب کروں چاہت کا صلہ
وہ فقط سسکیوں میں سر کو ہلا دے
مت کرنا ایسا کام کوئی بھولے سے بھی واجد
تمھیں خود جو اپنی ہی نظروں سے گرا دے
Wajid Ali
Copy
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
سندر سپنے حسین یادیں
مہکی مہکی سی وہ شامیں
بھیگی بھیگی سی وہ راتیں
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
کہاں گئے وہ وعدے قسمیں
بھول گئے تم پیار کی رسمیں
وہ دن جو کبھی عید ہوئے تھے
اور راتیں ہوئی تھیں شب راتیں
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
آیا کیسا موسم یہ جدائی کا
کہ درد بڑا ہے تنہائی کا
تجھ بن کتنے ساون بیتے
بیت گئی کتنی برساتیں
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
اب لوٹ بھی آو کہ اب تو
آنکھیں بھی تھکتی جاتی ہیں
کب تک تنہا اٹھائیں گےہم
اشکوں کی یہ سوغاتیں
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
Wajid Ali
Copy
میرا یہ دن رائیگاں گزرا
چاندنی رات میں جب چاند پوری وادی کو
آغوش میں لئے شان سے دمک رہا تھا
جھیل کے پانی میں ہلچل سی مچی تھی
لہریں اٹھکیلیاں کر رہی تھیں
آپس میں گلے مل رہی تھیں
ہر طرف خوشی ہی خوشی تھی
ہوا میں پھولوں کی خوشبو رچی تھی
سوکھی شاخ پہ بیٹھا غم سے نڈھال جگنو
ندامت سے سر جھکائے کہہ رہا تھا
افسوس میں آج کسی کے کام نہ آسکا
نہ کسی کو رستہ دکھا سکا
میرا یہ دن رائیگاں گزرا
Wajid Ali
Copy
مجسم امتحاں اک میری ذات ہو گئی
مجسم امتحاں اک میری ذات ہو گئی
یارو یہ کیسی عجب بات ہو گئی
ڈھونڈنے نکلا تھا سر شام میں کوئی آشیاں
چلتے چلتے ختم یونہی رات ہو گئی
وہ جس کے ملنے کا گماں نہ تھا کبھی
یوں سر راہ س سے ملاقات ہو گئی
میں جو ضبط کی انتہا پہ تھا
آنکھیں جو بھیگیں تو برسات ہو گئی
اک شکوہ تھا اس کے ہونٹوں پہ لرزاں
اک وہ بات جو آخر شکایت ہو گئی
کیوں اتنے دل گرفتہ اتنے اداس ہو واجد
محبت میں جدائی تو اب اک روایت ہو گئی
Wajid Ali
Copy
وہ لمحہ
وہ لمحہ کیسا لمحہ تھا
جب
وہ تازہ پھولوں کا گلدستہ لئے
دھڑکتے دل کانپتے ہاتھوں
اور
تھرتھراتے ہونٹوں سے کہہ رہی تھی
آئی لو یو
Wajid Ali
Copy
آنکھیں
یہ کیسی کمال آنکھیں ہیں
تیری لازوال آنکھیں ہیں
جھیل سی گہرائی ہے ان میں
وفا کی پرچھائی ہے ان میں
دل کو بغاوت پہ اکساتی ہیں
بندے کو دیوانہ بناتی ہیں
ایسا کرتی ہیں یہ مسرور آنکھیں
پیار سے تیری مخمور آنکھیں
پلکوں میں چھپ جاتی ہیں کبھی گھبرا کر
یوں کھلتی ہیں پیار سے پھر مسکرا کر
حسن کا باب ہیں تیری آنکھیں
اک کھلی کتاب ہیں تیری آنکھیں
کتنی دنیا سے ہیں یہ نرالی آنکھیں
مجھے لگتی ہیں پیاری یہ غزالی آنکھیں
Wajid Ali
Copy
دیئے امید کے سارے بجھا کے جا رہا ہوں
دیئے امید کے سارے بجھا کے جا رہا ہوں
خواب ادھورے آنکھوں میں سجا کے جا رہا ہوں
میں خواہشوں کو کر کے حالات کی نذر
یوں اپنے دل کی بستی لٹا کے جا رہا ہوں
جفا کا گلہ تو تھا ان کو مجھ سے مگر
میں قول اپنے سارے نبھا کے جا رہا ہوں
راہ زیست میں پیار نہیں ہے شاید اس لئے
میں اور اک زخم تازہ جو کھا کے جا رہا ہوں
رستہ بھول جاوں منزل بھی کھو جائے کہیں
واجد میں نقش پا جو اپنے مٹا کے جا رہا ہوں
Wajid Ali
Copy
مجھے لیلی و قیس کی تفسیر بننا ہے
مجھے لیلی و قیس کی تفسیر بننا ہے
مگر ابھی غم حالات کی تصویر بننا ہے
اجڑتے ہوئے گلستاں کے کسی پودے کی
شاخ سے ٹوٹے ہوئے پھول کی تقدیر بننا ہے
رواجوں کے اندھیرے کنویں سے گزر کر
کسی تابندہ ستارے کی توقیر بننا ہے
اس سے پہلے بجھیں امید کے سبھی چراغ
مجھے روشنی کی آخری لکیر بننا ہے
جو جاتے جاتے بنجر زمین کو کر جائے سیراب
واجد مجھے اب اس بادل کی سی نظیر بننا ہے
Wajid Ali
Copy
جب ایک ہیں ہم تو پھر
جب ایک ہیں ہم تو پھر فاصلے کیوں ہیں
منزل ہے ایک جدا پھر راستے کیوں ہیں
نہیں مطلوب تھا گر میرے سنگ چلنا
اک مدت سے پھر یہ واسطے کیوں ہیں
ایک چہرے پہ کئی چہرے سجا لیتے ہیں
بھلا زمانے میں پھر یہ آئینے کیوں ہیں
جب خوابوں کی تعبیروں کو پا نہیں سکتے
توہم یہ سپنے پھر دیکھتے ہی کیوں ہیں
بدلتے ہیں یہاں لوگ موسموں کی طرح
واجد تیرے شہر کے لوگ ایسے کیوں ہیں
Wajid Ali
Copy
لوٹ آو تمھیں دیوانے صدا دیتے ہیں
لوٹ آو تمھیں دیوانے صدا دیتے ہیں
ہم بدلے میں وفا کے وفا دیتے ہیں
تمہی تو ہو میری زندگی کا حاصل
روٹھ کر تمہیں جانے بھلا دیتے ہیں
چن لیتے ہیں تیری راہ کے کانٹے سبھی
اور پھول تیری راہوں میں بچھا دیتے ہیں
تم جانتے ہو کہ میری جاں یہ دنیا والے
مجنوں و سسی کو صحرا دیتے ہیں
اتر آئیں بغاوت پہ جب محبت کے پیامبر
تو زمانے بھر کو مزہ یہ چکھا دیتے ہیں
یوں بھی ہوتا ہے اکثر زندگی میں واجد
کبھی بہت چاہنے والے بھی بھلا دیتے ہیں
Wajid Ali
Copy
اب کے درد رکتے
اب کے درد رکتے ذرا دیر لگے گی
اس بار سنبھلتے ذرا دیر لگے گی
بکھر چکے ہیں سب خواب میرے
ان کو سمیٹتے ذرا دیر لگے گی
میں اس منزل کا مسافر ہوں جہاں
پہنچتے پہنچتے ذرا دیر لگے گی
میں تو واقف ہوں اس کی رگ و پے سے
اسے مجھ کو سمجھتے ذرا دیر لگے گی
اچھا ہے قسمت ساتھ دے رہی ہے اسکا
ابھی میرا نصیب کھلتے ذرا دیر لگے گی
خود کو بڑا جان کر یہ مت بھول واجد
گر گیا تو سنبھلتے ذرا دیر لگے گی
Wajid Ali
Copy
باد صبا مجھے نہ چھیڑ
باد صبا مجھے نہ چھیڑ میں رو دوں گا
جاگ اٹھیں نہ زخم پھر میں رو دوں گا
نہ بتائے حال کوئی اس دشمن جاں کا
دے نہ کوئی اس کی خبر میں رو دوں گا
کون جانے کتنے درد سہے ہیں دل ناتواں نے
کس قدر ہوا ہے چھلنی جگر میں رو دوں گا
اے ہوا تو ہی کچھ اس کا پتا دے
دیکھ کر سے پل بھر میں رو دوں گا
کوئی تو ہو جو جا کر کہہ دے اسے واجد
کھڑا ہے پھول لئے تیرا منتظر میں رو دوں گا
Wajid Ali
Copy
ادھوری خواہشیں اپنی
ادھوری خواہشیں اپنی سب خواب افسانے ہوئے
اب تو دل لگی کے سبھی باب پرانے ہوئے
جب وہ تھا تو پھول ہی پھول تھے چہار سو
اس کے جاتے ہی چمن بھی ویرانے ہوئے
مجھے آج بھی احترام ہے اسکی خواہش کا
اس جاتے سمے کہا تھا ہم آج بیگانے ہوئے
شمع روشن ہے آج بھی کل ہی کی طرح
جل کر راکھ تو میری جاں پروانے ہوئے
پل بھر میں توڑ گیا وہ سارے ہی رشتے
ختم کتنے ہی برسوں کے یارانے ہوئے
کون سمجھائے اس پاگل دل کو واجد
کہ اسے بھولے ہوئےان کو زمانے ہوئے
Wajid Ali
Copy
غمگین ہے کتنا
غمگین ہے کتنا میری طرح یہاں کا موسم
مجھے لگتا ہے بھلا میری جاں خزاں کا موسم
مت پوچھو تم دل کی ویرانی کا سبب
جاڑے کے دن ہیں اور باراں کا موسم
دیکھ رہا ہے چاند بھی اداس نظروں سے
آج ندی کے پار اس مکاں کا موسم
اتنا کرب نہ ہوتا پھر تمھارے چہرے پر
اگر دیکھ لیتے تم اجڑے گلستاں کا موسم
تم دنیا کی بہاروں میں گم ہو جاو واجد
میرے پاس ہیں محبوب کی یادیں اور یہاں کا موسم
Wajid Ali
Copy
اس جہاں میں نہیں کوئی تم سا جاناں
اس جہاں میں نہیں کوئی تم سا جاناں
ہے تمہی سے میرے عشق کی ابتدا جاناں
بٹھا دیتی ہیں میری گفتار پہ یہ پہرے
تیری شوخیاں دیتی ہیں میرے جذبوں کو ہوا جاناں
کیسے کہہ دوں کہ محبت ہے مجھے تم سے
ڈرتا ہوں تو کہیں ہو جائے نہ خفا جاناں
دیوانہ ہوں میں فقط اک تیرے تبسم کا
مدہوش کر دیتی ہے تیری زولفوں کی گھٹا جاناں
میرے سینے میں ہے موجزن جذبوں کا بحر
اور میرے ہونٹوں پہ ہے چپ کی ردا جاناں
مل جائے ہمیں بھی کوئی چاہنے والا واجد
کرنا دل سے تم بھی یہی دعا جاناں
Wajid Ali
Copy
اس تنہا پیڑ کے تنے پر تو نے کیا لکھا تھا
اس تنہا پیڑ کے تنے پر تو نے کیا لکھا تھا
کورے کاغذ کے کونے پر تو نے کیا لکھا تھا
میں نے پکارا جو اس روز تیرا نام لے کر
تو چڑھتے ہوئے زینے پر تو نے کیا لکھا تھا
یاد ہو گی تمہیں وہ چاندنی رات اور جھیل کا نیلگوں پانی
تب موج میں آ کر سفینے پر تو نے کیا لکھا تھا
مجھکو معلوم ہے دلوں سے کھیلنا واجد شغل ہے تمہارا
مگر اس شام میرے سینے پر تو نے کیا لکھا تھا
Wajid Ali
Copy
کسی کو سوچنا اور پھر سوچتے رہنا
کسی کو سوچنا اور پھر سوچتے رہنا
کبھی خیالوں میں ہی کسی کو کھوجتے رہنا
باتیں کرنا درختوں سے کبھی اس کی
کبھی صحراوں میں اسے ڈھونڈتے رہنا
کبھی ہوا سے لہراتے آنچل کو تھام کے
شرارت سے یونہی اپنی طرف کھینچتے رہنا
تصور کی نگاہ جو ڈالنا کبھی اس پر
تو پہروں اس کی خوشبو سے مہکتے رہنامیری خواہشوںمیں اک خواہش ہے یہ بھی
کہ اس کو دیکھنا اور بس دیکھتے رہنا
Wajid Ali
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets