Poet: انشاء اللہ خان انشا
مل گئے پر حجاب باقی ہے
فکر ناز و عتاب باقی ہے
بات سب ٹھیک ٹھاک ہے پہ ابھی
کچھ سوال و جواب باقی ہے
گرچہ معجون کھا چکے لیکن
دور جام شراب باقی ہے
جھوٹے وعدے سے ان کے یاں اب تک
شکوۂ بے حساب باقی ہے
گاہ کہتے ہیں شام ہوئی ابھی
ذرۂ آفتاب باقی ہے
پھر کبھی یہ کہ ابر میں کچھ کچھ
پرتو ماہتاب باقی ہے
ہے کبھی یہ کہ تجھ پہ چھڑکیں گے
جو لگن میں شہاب باقی ہے
اور بھڑکے ہے اشتیاق کی آگ
اب کسے صبر و تاب باقی ہے
اڑ گئی نیند آنکھ سے کس کی
لذت خورد و خواب باقی ہے
ہے خوشی سب طرح کی، ناحق کا
خطرۂ انقلاب باقی ہے
ہے وہ دل کی دھڑک سو جوں کی توں
جی پر اس کا عذاب باقی ہے
جو بھرا شیشہ تھا ہوا خالی
پر وہ بوئے گلاب باقی ہے
اپنی امید تھی سو بر آئی
یاس شکل سراب باقی ہے
ہے یہی ڈول جب تک آنکھوں میں
دم بسان حباب باقی ہے
مثل فرمودۂ حضور انشاؔ
پھر وہی اضطراب باقی ہے
Mil Gaye Par Hijaab Baqi Hai Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Insha Allah Khan poetry in which says Mil Gaye Par Hijaab Baqi Hai. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Insha Allah Khan shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.