ج بھولے سے ہوئی مس ٹیک بیگم
مجھ پے کافی ہے یہ جوتی ایک بیگم
آج تھانہ اور تھانے دار دیکھا
آج ہی سے ہو گیا ہوں نیک بیگم
میرے آگے اک حسینہ کار میں تھی
مجھ کو کرنا ہی تھا اوور ٹیک بیگم
میں اکیلا اور تیرے چار بھائی
مجھ کو رہتا ہے انہی کا سیک بیگم
ذائقہ تم میں نہ تیرے ہاتھ میں ہے
کون کھائے گا یہ پھیکا کیک بیگم