Mohsin Bhopali Poetry, Ghazals & Shayari
Mohsin Bhopali Poetry allows readers to express their inner feelings with the help of beautiful poetry. Mohsin Bhopali shayari and ghazals is popular among people who love to read good poems. You can read 2 and 4 lines Poetry and download Mohsin Bhopali poetry images can easily share it with your loved ones including your friends and family members. Up till, several books have been written on Mohsin Bhopali Shayari. Urdu Ghazal readers have their own choice or preference and here you can read Mohsin Bhopali poetry in Urdu & English from different categories.
- LATEST POETRY
- اردو
بے سبب لوگ بدلتے نہیں مسکن اپنا بے سبب لوگ بدلتے نہیں مسکن اپنا
تم نے جلتے ہوئے دیکھا ہے نشیمن اپنا
کس کڑے وقت میں موسم نے گواہی مانگی
جب گریبان ہی اپنا ہے نہ دامن اپنا
اپنے لٹ جانے کا الزام کسی کو کیا دوں
میں ہی تھا راہنما میں ہی تھا رہزن اپنا
کوئی ملتا ہے جو اس دور پر آشوب میں دوست
مشورے دے کے بنا لیتے ہیں دشمن اپنا
جب بھی سچ بولتے بچوں پہ نظر پڑتی ہے
یاد آ جاتا ہے بے ساختہ بچپن اپنا
یوں کیا کرتے ہیں لڑکوں کو نصیحت اکثر
جیسے ہم نے نہ گزارا ہو لڑکپن اپنا
رنگ محفل کے لیے ہم نہیں بدلے محسنؔ
وہی انداز تخیل ہے وہی فن اپنا danish
تم نے جلتے ہوئے دیکھا ہے نشیمن اپنا
کس کڑے وقت میں موسم نے گواہی مانگی
جب گریبان ہی اپنا ہے نہ دامن اپنا
اپنے لٹ جانے کا الزام کسی کو کیا دوں
میں ہی تھا راہنما میں ہی تھا رہزن اپنا
کوئی ملتا ہے جو اس دور پر آشوب میں دوست
مشورے دے کے بنا لیتے ہیں دشمن اپنا
جب بھی سچ بولتے بچوں پہ نظر پڑتی ہے
یاد آ جاتا ہے بے ساختہ بچپن اپنا
یوں کیا کرتے ہیں لڑکوں کو نصیحت اکثر
جیسے ہم نے نہ گزارا ہو لڑکپن اپنا
رنگ محفل کے لیے ہم نہیں بدلے محسنؔ
وہی انداز تخیل ہے وہی فن اپنا danish
بے خبر سا تھا مگر سب کی خبر رکھتا تھا بے خبر سا تھا مگر سب کی خبر رکھتا تھا
چاہے جانے کے سبھی عیب و ہنر رکھتا تھا
لا تعلق نظر آتا تھا بظاہر لیکن
بے نیازانہ ہر اک دل میں گزر رکھتا تھا
اس کی نفرت کا بھی معیار جدا تھا سب سے
وہ الگ اپنا اک انداز نظر رکھتا تھا
بے یقینی کی فضاؤں میں بھی تھا حوصلہ مند
شب پرستوں سے بھی امید سحر رکھتا تھا
مشورے کرتے ہیں جو گھر کو سجانے کے لیے
ان سے کس طرح کہوں میں بھی تو گھر رکھتا تھا
اس کے ہر وار کو سہتا رہا ہنس کر محسنؔ
یہ تاثر نہ دیا میں بھی سپر رکھتا تھا iqbal
چاہے جانے کے سبھی عیب و ہنر رکھتا تھا
لا تعلق نظر آتا تھا بظاہر لیکن
بے نیازانہ ہر اک دل میں گزر رکھتا تھا
اس کی نفرت کا بھی معیار جدا تھا سب سے
وہ الگ اپنا اک انداز نظر رکھتا تھا
بے یقینی کی فضاؤں میں بھی تھا حوصلہ مند
شب پرستوں سے بھی امید سحر رکھتا تھا
مشورے کرتے ہیں جو گھر کو سجانے کے لیے
ان سے کس طرح کہوں میں بھی تو گھر رکھتا تھا
اس کے ہر وار کو سہتا رہا ہنس کر محسنؔ
یہ تاثر نہ دیا میں بھی سپر رکھتا تھا iqbal
اپنا آپ تماشا کر کے دیکھوں گا اپنا آپ تماشا کر کے دیکھوں گا
خود سے خود کو منہا کر کے دیکھوں گا
وہ شعلہ ہے یا چشمہ کچھ بھید کھلے
پتھر دل میں رستہ کر کے دیکھوں گا
کب بچھڑا تھا کون گھڑی تھی یاد نہیں
لمحہ لمحہ یکجا کر کے دیکھوں گا
وعدہ کر کے لوگ بھلا کیوں دیتے ہیں
اب کے میں بھی ایسا کر کے دیکھوں گا
کتنا سچا ہے وہ میری چاہت میں
محسنؔ خود کو رسوا کر کے دیکھوں گا
Waheed
خود سے خود کو منہا کر کے دیکھوں گا
وہ شعلہ ہے یا چشمہ کچھ بھید کھلے
پتھر دل میں رستہ کر کے دیکھوں گا
کب بچھڑا تھا کون گھڑی تھی یاد نہیں
لمحہ لمحہ یکجا کر کے دیکھوں گا
وعدہ کر کے لوگ بھلا کیوں دیتے ہیں
اب کے میں بھی ایسا کر کے دیکھوں گا
کتنا سچا ہے وہ میری چاہت میں
محسنؔ خود کو رسوا کر کے دیکھوں گا
Waheed
ابھی کچھ اور بھی گرد و غبار ابھرے گا ابھی کچھ اور بھی گرد و غبار ابھرے گا
پھر اس کے بعد مرا شہ سوار ابھرے گا
سفینہ ڈوبا نہیں ہے نظر سے اوجھل ہے
مجھے یقین ہے پھر ایک بار ابھرے گا
پڑی بھی رہنے دو ماضی پہ مصلحت کی راکھ
کریدنے سے فقط انتشار ابھرے گا
ہمارے عہد میں شرط شناوری ہے یہی
ہے ڈوبنے پہ جسے اختیار ابھرے گا
شب سیہ کا مقدر شکست ہے محسنؔ
در افق سے پھر انجم شکار ابھرے گا
Tajammul
پھر اس کے بعد مرا شہ سوار ابھرے گا
سفینہ ڈوبا نہیں ہے نظر سے اوجھل ہے
مجھے یقین ہے پھر ایک بار ابھرے گا
پڑی بھی رہنے دو ماضی پہ مصلحت کی راکھ
کریدنے سے فقط انتشار ابھرے گا
ہمارے عہد میں شرط شناوری ہے یہی
ہے ڈوبنے پہ جسے اختیار ابھرے گا
شب سیہ کا مقدر شکست ہے محسنؔ
در افق سے پھر انجم شکار ابھرے گا
Tajammul
Poetry Images
Mohsin Bhopali Poetry in Urdu
Mohsin Bhopali Poetry - Find latest collection of Mohsin Bhopali poetry in urdu, Mohsin Bhopali (محسنؔ بھوپالی) shayari is very famous in Pakistan, India and around the world. Read all the love and sad ghazals written by Mohsin Bhopali.