Poetries by Muhammad Ali
چلو پھر ڈھونڈ لیں ہم چلو پھر ڈھونڈ لیں ہم
اسی معصوم بچپن کو
انھیں معصوم خوشیوں کو
انھیں رنگین لمحوں کو
جہاں غم کا پتہ نہ تھا
جہاں دکھ کی سمجھ نہ تھی
جہاں بس مسکراہٹ تھی
بہاریں ہی بہاریں تھیں
کہ جب ساون برستا تھا
تو اس کاغذ کی کشتی کو
بنانا اور ڈبو دینا
بہت اچھا سا لگتا تھا
اور اس دنیا کا ہر چہرہ
بہت سچا سا لگتا تھا Muhammad Ali Checha
اسی معصوم بچپن کو
انھیں معصوم خوشیوں کو
انھیں رنگین لمحوں کو
جہاں غم کا پتہ نہ تھا
جہاں دکھ کی سمجھ نہ تھی
جہاں بس مسکراہٹ تھی
بہاریں ہی بہاریں تھیں
کہ جب ساون برستا تھا
تو اس کاغذ کی کشتی کو
بنانا اور ڈبو دینا
بہت اچھا سا لگتا تھا
اور اس دنیا کا ہر چہرہ
بہت سچا سا لگتا تھا Muhammad Ali Checha
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤ اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤ
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤ
بے باکی و حق گوئی سے گھبراتا ہے مومن
مکاری و روباہی پہ اِتراتا ہے مومن
جس رزق سے پرواز میں کوتاہی کا ہو ڈر
وہ رزق بڑے شوق سے اب کھاتا ہے مومن
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤ
کردار کا گفتار کا اعمال کا مومن
قائل نہیں ایسے کسی جنجال کا مومن
پنجاب کا مومن ہے کوئی بنگال کا مومن
ڈھونڈوں بھی تو ملتا نہیں قرآن کا مومن
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤ Muhammad Ali
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤ
بے باکی و حق گوئی سے گھبراتا ہے مومن
مکاری و روباہی پہ اِتراتا ہے مومن
جس رزق سے پرواز میں کوتاہی کا ہو ڈر
وہ رزق بڑے شوق سے اب کھاتا ہے مومن
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤ
کردار کا گفتار کا اعمال کا مومن
قائل نہیں ایسے کسی جنجال کا مومن
پنجاب کا مومن ہے کوئی بنگال کا مومن
ڈھونڈوں بھی تو ملتا نہیں قرآن کا مومن
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤ Muhammad Ali