✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Muhammad Javed Khadim
Search
Add Poetry
Poetries by Muhammad Javed Khadim
مکالمہ
چھوڑ تو نہ دو گے؟
کسے؟
مجھے،
کیوں؟
ڈر لگتا ہے،
مجھ سے؟
نہیں، جدائی سے
Muhammad Javed Khadim
Copy
جاوید
ج ۔ جاگے ہیں خواب میں
ا ۔ ایک روز پھر
و ۔ وہ نیند کے عالم میں
ی ۔ یوں تو سوئے رہتے ہیں
د ۔ دن کے سراب میں
Muhammad Javed Khadim
Copy
گو خواہشِ مکاں ضروری تھی
گو خواہشِ مکاں ضروری تھی
بٹوارے میں ما ں ضروری تھی
جانتے تھے حدِ عائل و قبیل
کوششِ خانداں ضروری تھی
رشتوں میں تعلق نہ رہا
لیکن عزتِ رشتے داراں ضروری تھی
میٹھے بول میں جادو ہے
حُنِ اخلاص کی زُباں ضروری تھی
جانتے تھے کہ دُشمن اہا ہے
مگر خاطر ِ مہماں ضروری تھی
اچھے بُرے دنوں سے مُفر ممکن نہیں
زندگی میں بہار و خزاں ضروری تھی
جاوید مکاں نہ دُوکاں ضروری تھی
درِ خُلد و ماں ضروری تھی
Muhammad Javed Khadim
Copy
ایک شعر
عشقِ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے بغیر اپنا جاوید
میں نے ایماں مکمل نہیں دیکھا
Muhammad Javed Khadim
Copy
ماضی، حال اور مستقبل نہیں دیکھا
ماضی، حال اور مستقبل نہیں دیکھا
اُج ہی دیکھا کل نہیں دیکھا
رستے جدا ایک منزل، نہیں دیکھا
زیست و مرگ کا وسل نہیں دیکھا
تتلیاں پھولوں سے ملنے نکلی تھیں
لیکن گلزار میں گل نہیں دیکھا
جاوید سمندر میں دریا گرتے دیکھے
صحرا میں جل تھل نہیں دیکھا
نوازش رب کا مقرر وقت نہیں
جاوید وقت دعا گل نہیں دیکھا
غلط کہ کوئی رستہ نہیں جاوید
توبہ کا دروازہ مقفل نہیں دیکھا
زمانے کی ٹھوکریں کھااتا ہوا اُیا جاوید
تیرے در سوا اُسودہ دل نہیں دیکھا
Muhammad Javed Khadim
Copy
دو اشعار
زیست و مرگ میں ترازو وقت جاوید
دراصل معاملہ صحیح تعین مقدار ہے
اُج جو صاحب ہے، کل نہیں جاوید
دُنیا کا مالک تھوڑی، کرائے دار ہے
Muhammad Javed Khadim
Copy
اللہ، نبی اور قراُن چھوڑا
اللہ، نبی اور قراُن چھوڑا
خود کو نا اورمسلمان چھوڑا
خود ہی بنے فرعوں وقت
خدائی میں اور شیطان چھوڑا
چھوڑا تقدس چادر و چار دیواری
نا امن اور امان چھوڑا
رکھا نا پاس احترام رشتہ داری
ماں، باپ کا اور فرمان چھوڑا
دنیا میں فرشتہ بنتے بنتے
خود میں اور حیوان چھوڑا
تم نے خود کو جاوید
اُدمی نا اور انسان چھوڑا
Muhammad Javed Khadim
Copy
اپنی موت کما رہا ہوں میں
اپنی موت کما رہا ہوں میں
اپنی زندگی گنوا رہا ہوں میں
جاوید موت زندگی تک آ پہنچی
پر زندگی سے لڑ رہا ہوں میں
Muhammad Javed Khadim
Copy
آدمی میں بہت آدمیت تھی جو
آدمی میں بہت آدمیت تھی جو
جاوید، اب تو انسان ہو گئی ہو گی
Muhammad Javed Khadim
Copy
گھرانہ تو بہت آباد ہے جاوید
گھرانہ تو بہت آباد ہے جاوید
آتے ہیں مگر یاد مجھے والد صاحب آج
Muhammad Javed Khadim
Copy
چھوٹے لوگ بڑے لوگ
چھوٹے لوگ بڑے لوگ
ذات میں پڑے لوگ
نفرت، تعصب، حسد، رقابت، کینہ
جیسے رشتوں میں جڑے لوگ
انسانی ذہن کا اختراع
خانہ تفریق میں بٹے لوگ
یہ، میں ، آپ کی انا
جہالت میں گھرے لوگ
محدود سوچ کے پنجرے
ذہنوً میں قید، اڑے لوگ
جاوید جینے کا سلیقہ سیکھے
محبت کا زینہ چڑھے لوگ
Muhammad Javed Khadim
Copy
رشتے ٹوٹتے چلے جا رہے ہیں
جاوید رشتے ٹوٹتے چلے جا رہے ہیں سلسلہ وار
میں خود کو دیکھ رہا ہوں تنہا ہوتے ہوئے
Muhammad Javed Khadim
Copy
ماہین ( اپنی بیٹی کے نام)
م ۔۔۔۔۔ ماہتاب کی مانند
ا ۔۔۔۔۔ اجالا بن کر
ہ ۔۔۔۔۔ ہر شب زندگی روشن کر دینا
ی ۔۔۔۔۔ یہی مقصد حیات ہو تمھارا
ن ۔۔۔۔۔ نقش اپنے یہ ذہہن کر لینا
شاعر ۔۔۔۔۔ محمد جاوید خادم
شہر ۔۔۔۔۔ اوستہ محمد بلوچستان
Muhammad Javed Khadim
Copy
فاطمہ ( اپنی بیٹی کے نام)
ف ۔۔۔۔۔ فہم و فراست
ا ۔۔۔۔۔ اور
ط ۔۔۔۔۔ طہارت و پاکیزگی
م ۔۔۔۔۔ مجسمہ کامل
ہ ۔۔۔۔۔ ہو ایسا تم
شاعر ۔۔۔۔۔ محمد جاوید خادم
شہر ۔۔۔۔۔ اوستہ محمد بلوچستان
Muhammad Javed Khadim
Copy
جاوید، بس اک تنہائی ہی تو ہے ہمراز اپنی
جاوید، بس اک تنہائی ہی تو ہے ہمراز اپنی
اسے بھی نا رکھئے تو پھر کسے رکھئے
Muhammad Javed Khadim
Copy
خواب کیا کیا ہیں آنکھوں میں
خواب کیا کیا ہیں آنکھوں میں
ماہتاب ضیا ضیا ہیں آنکھوں میں
کار محبت میں عکس خوشنو اور
گلاب نیا نیا ہیں آنکھوں میں
ہوائے عشق میں نکلے ہیں، پوچھتے ہیں؟
جواب دعا دعا ہیں آنکھوں میں
کبھی ہوئے جائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بے تشنہ
سراب دریا دریا ہیں آنکھوں میں
میرا جیون ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کورا کاغذ
کتاب صفحہ صفحہ ہیں آنکھوں میں
جاوید اور کہاں تک جانا ہے
خواب کیا کیا ہیں آنکھوں میں
Muhammad Javed Khadim
Copy
تنہا تنہا ہیں میں اور میری تنہائی
تنہا تنہا ہیں میں اور میری تنہائی
پابند وفا ہیں میں اور میری تنہائی
مسافت، دشت، دریا اور دھندلے خواب
وصل سزا ہیں میں اور میری تنہائی
جدائی، تمنائے وصل، اداسی سزائے مسلسل
خفا خفا ہیں میں اور میری تنہائی
بے مروت، ہرجائی زندگی کی طرح
بے وفا ہیں میں اور میری تنہائی
خود سے الجھتے ہیں، خود سے ڈرتے ہیں
نروان جاں ہیں میں اور میری تنہائی
اپنا ہی عکس نوچتے کے لئے
روبرو آئینہ ہیں میں اور میری تنہائی
اس کی چاہت میں دن رات سنورتے ہیں
بے چہرہ ہیں میں اور میری تنہائی
جاوید خود سے بے ربط باتیں کرتے ہیں
بے صدا ہیں میں اور میری تنہائی
Muhammad Javed Khadim
Copy
تیرا شہر بھی کوئی عجیب لگتا ہے
تیرا شہر بھی کوئی عجیب لگتا ہے
نہ کوئی عدو نہ کوئی رقیب لگتا ہے
حدود ذات میں داخل ہو کر دئکھ
کوئی عدو تو کوئی حبیب لگتا ہے
اب تو نام محبت کے الزام آیا ہے
میر شہر میں رسوا کوئی غریب لگتا ہے
دل کے رشتے بڑے عجیب ہوتے ہیں
دور رہ کربھی کوئی قریب لگتا ہے
شعر و غزل، نظم و نثر کہتے رہتے ہو
سخن آرائی تیرا کوئی نصیب لگتا ہے
جاوید تیری سخن وری میں کرب نمایاں ہے
تو کوئی شاعر، کوئی ادیب لگتا ہے
Muhammad Javed Khadim
Copy
اپنی آنکھوں میں خواب وصل تنہائی جاوید
اپنی آنکھوں میں خواب وصل تنہائی جاوید
اجنبی کوئی ہمارا تعبیر پسند بھی تھا
Muhammad Javed Khadim
Copy
اے میری زیست، میں بڑے طویل سفر میں ہوں
اے میری زیست، میں بڑے طویل سفر میں ہوں
نروان جاں! نگار شام بے منزل شہر میں ہوں
میں غبار گرد ہوا کے ساتھ ساتھ
دشت و صحرا خاک مثل رہگزر میں ہوں
میں وارث گل ہوں کہ نہیں ہوں مگر
اے میری جاں! میں اسیر گل سحر میں ہوں
بس ال بار گیا تھا کوئے وصال میں مگر
میں اس کے بعد سے اہل ہجر میں ہوں
ایک اک کر کے کنارے ڈوبتے جاتے ہیں کیوں؟
میں الجھا ہوا لہر ساحل سمندر میں ہوں
مہر دونیم نہیں جاوید اپنا اپنا چاند
سراب جاں کار محبت وصل مہر میں ہوں
Muhammad Javed Khadim
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets