Poetries by Muhammad Nauman kakakhail
والد مرحوم کی یاد میں میں نے موسم کے سبھی رنگوں میں ڈھونڈا ہے مگر
کہ تیرا رنگ ہر ایک رنگ پے غالب آیا
میرے نے ہر یاد کے آنگن میں تجھے ڈھونڈا ہے
کہ تیری یاد کے اسرار بھی اک جہد ہی ہے
میں نے سنسان نگاہوں میں چمک دیکھی ہے
کہ میں احساس کا قیدی ، کہ میں پابند خیال
میں نے جذبات کے جگنو کی چمک دیکھی ہے
کہ وہ قابل ہے خیالوں میں اجالوں کے لئے
تیری تصویر خیالوں میں جہاں تک پائی
کہ وہاں تک سبھی افکار ، مگر سب "فانی " Muhammad Nauman kakakhail
کہ تیرا رنگ ہر ایک رنگ پے غالب آیا
میرے نے ہر یاد کے آنگن میں تجھے ڈھونڈا ہے
کہ تیری یاد کے اسرار بھی اک جہد ہی ہے
میں نے سنسان نگاہوں میں چمک دیکھی ہے
کہ میں احساس کا قیدی ، کہ میں پابند خیال
میں نے جذبات کے جگنو کی چمک دیکھی ہے
کہ وہ قابل ہے خیالوں میں اجالوں کے لئے
تیری تصویر خیالوں میں جہاں تک پائی
کہ وہاں تک سبھی افکار ، مگر سب "فانی " Muhammad Nauman kakakhail