Poetries by محمد یاسرعلی
کاش میں پتھر کے دور کا انساں ہوتا کاش میں اس دور میں پیدا نہ ہوا ہوتا
یا اس دور میں کوئی محکمہ گیس نہ ہوتا
گھر کا چولہ تو جلا کرتا
وقت پہ کھانا تو ملا کرتا
کاش میں اس دور میں پیدا نہ ہوا ہوتا
یا اس دور میں کوئی محکمہ بجلی نہ ہوتا
ہر وقت ٹینشن میں تو نہ رہتا
وقت پہ ہر کام کرکے سوجایا کرتا
کاش میں اس دور میں پیدا نہ ہوا ہوتا
یا اس دور میں نہ ریلوے ،نہ پی آئی اے ہوتا
دھکے تو نہ کھانے پڑتے
وقت پہ اپنی منزل پہ پہنچ گیا ہوتا
کاش میں اس دور میں پیدا نہ ہوا ہوتا
یا اس دور میں پرائیوٹ میڈیا نہ ہوتا
فحاشی و عریانیت سے تو بچا رہتا
نیوز چینلزنے ذہنی مریض تو نہ بنایا ہوتا
کاش میں اس دور میں پیدا نہ ہوا ہوتا
کاش میں پتھر کے دور کا انساں ہوتا محمد یاسرعلی
یا اس دور میں کوئی محکمہ گیس نہ ہوتا
گھر کا چولہ تو جلا کرتا
وقت پہ کھانا تو ملا کرتا
کاش میں اس دور میں پیدا نہ ہوا ہوتا
یا اس دور میں کوئی محکمہ بجلی نہ ہوتا
ہر وقت ٹینشن میں تو نہ رہتا
وقت پہ ہر کام کرکے سوجایا کرتا
کاش میں اس دور میں پیدا نہ ہوا ہوتا
یا اس دور میں نہ ریلوے ،نہ پی آئی اے ہوتا
دھکے تو نہ کھانے پڑتے
وقت پہ اپنی منزل پہ پہنچ گیا ہوتا
کاش میں اس دور میں پیدا نہ ہوا ہوتا
یا اس دور میں پرائیوٹ میڈیا نہ ہوتا
فحاشی و عریانیت سے تو بچا رہتا
نیوز چینلزنے ذہنی مریض تو نہ بنایا ہوتا
کاش میں اس دور میں پیدا نہ ہوا ہوتا
کاش میں پتھر کے دور کا انساں ہوتا محمد یاسرعلی