مجھے کسی نے بتایا خدا ہے میرے ساتھ
Poet: Abdur Rahman Momin By: Kamran, khi
مجھے کسی نے بتایا خدا ہے میرے ساتھ
میں کیا بتاؤں اسے اور کیا ہے میرے ساتھ
تجھے یقیں نہیں آئے گا پر حقیقت ہے
یہ تو نہیں ہے کوئی دوسرا ہے میرے ساتھ
یہ مشکلات بھی اب میرے ساتھ رہتی ہیں
یہ جانتی ہیں کہ مشکل کشا ہے میرے ساتھ
میں کیا بتاؤں تجھے یاد کیا دلاؤں تجھے
تو جانتا ہے جو تو نے کیا ہے میرے ساتھ
اگر وفا کو بتاؤں وفا بھی چیخ پڑے
وفا کے نام پہ جو کچھ ہوا ہے میرے ساتھ
ستم تو یہ ہے کہ میں نے اسے بھی چھوڑ دیا
جو سب کو چھوڑ کے تنہا کھڑا ہے میرے ساتھ
کسی سے کوئی شکایت نہیں مجھے مومنؔ
جو ہونا چاہیے وہ ہو رہا ہے میرے ساتھ
More Abdur Rahman Momin Poetry
زمانے کو زمانے کی پڑی ہے زمانے کو زمانے کی پڑی ہے
ہمیں وعدہ نبھانے کی پڑی ہے
یہ دنیا چاند پر پہنچی ہوئی ہے
تجھے لاہور جانے کی پڑی ہے
ذرا دیکھو ادھر میں جل رہا ہوں
تمہیں آنسو چھپانے کی پڑی ہے
فسانہ ہی حقیقت بن گیا ہے
حقیقت کو فسانے کی پڑی ہے
ابھی جو شعر لکھا بھی نہیں ہے
ابھی سے وہ سنانے کی پڑی ہے
ترے مہمان واپس جا رہے ہیں
تجھے مہمان خانے کی پڑی ہے
وہ تیرے دل میں آ بیٹھا ہے مومنؔ
تجھے دیوار ڈھانے کی پڑی ہے
ہمیں وعدہ نبھانے کی پڑی ہے
یہ دنیا چاند پر پہنچی ہوئی ہے
تجھے لاہور جانے کی پڑی ہے
ذرا دیکھو ادھر میں جل رہا ہوں
تمہیں آنسو چھپانے کی پڑی ہے
فسانہ ہی حقیقت بن گیا ہے
حقیقت کو فسانے کی پڑی ہے
ابھی جو شعر لکھا بھی نہیں ہے
ابھی سے وہ سنانے کی پڑی ہے
ترے مہمان واپس جا رہے ہیں
تجھے مہمان خانے کی پڑی ہے
وہ تیرے دل میں آ بیٹھا ہے مومنؔ
تجھے دیوار ڈھانے کی پڑی ہے
noor
مجھے کسی نے بتایا خدا ہے میرے ساتھ مجھے کسی نے بتایا خدا ہے میرے ساتھ
میں کیا بتاؤں اسے اور کیا ہے میرے ساتھ
تجھے یقیں نہیں آئے گا پر حقیقت ہے
یہ تو نہیں ہے کوئی دوسرا ہے میرے ساتھ
یہ مشکلات بھی اب میرے ساتھ رہتی ہیں
یہ جانتی ہیں کہ مشکل کشا ہے میرے ساتھ
میں کیا بتاؤں تجھے یاد کیا دلاؤں تجھے
تو جانتا ہے جو تو نے کیا ہے میرے ساتھ
اگر وفا کو بتاؤں وفا بھی چیخ پڑے
وفا کے نام پہ جو کچھ ہوا ہے میرے ساتھ
ستم تو یہ ہے کہ میں نے اسے بھی چھوڑ دیا
جو سب کو چھوڑ کے تنہا کھڑا ہے میرے ساتھ
کسی سے کوئی شکایت نہیں مجھے مومنؔ
جو ہونا چاہیے وہ ہو رہا ہے میرے ساتھ
میں کیا بتاؤں اسے اور کیا ہے میرے ساتھ
تجھے یقیں نہیں آئے گا پر حقیقت ہے
یہ تو نہیں ہے کوئی دوسرا ہے میرے ساتھ
یہ مشکلات بھی اب میرے ساتھ رہتی ہیں
یہ جانتی ہیں کہ مشکل کشا ہے میرے ساتھ
میں کیا بتاؤں تجھے یاد کیا دلاؤں تجھے
تو جانتا ہے جو تو نے کیا ہے میرے ساتھ
اگر وفا کو بتاؤں وفا بھی چیخ پڑے
وفا کے نام پہ جو کچھ ہوا ہے میرے ساتھ
ستم تو یہ ہے کہ میں نے اسے بھی چھوڑ دیا
جو سب کو چھوڑ کے تنہا کھڑا ہے میرے ساتھ
کسی سے کوئی شکایت نہیں مجھے مومنؔ
جو ہونا چاہیے وہ ہو رہا ہے میرے ساتھ
Kamran






