Poetries by Nazeer Alam Nazeer
میں اب بھی تیری زلفوں کا اسیر ہوں میرے دل کی متلاطم جھیل میں سکون آگیا تھا
اور میں سمجھ رہا تھا کہ
تیری محبت کے سحر سے
میں آزاد ہوگیا ہوں
لیکن آج پھر جب ایک طویل مدت کے بعد
میری آنکھوں کے راستے
تم میرے دل میں اترے
تو میرے دل کی پرسکون جھیل میں
طوفان برپا ہوا
اور مجھ پر یہ بات عیاں ہوگئی کہ
میں اب بھی تیری زلفوں کا اسیر ہوں
Nazeer Alam Nazeer
اور میں سمجھ رہا تھا کہ
تیری محبت کے سحر سے
میں آزاد ہوگیا ہوں
لیکن آج پھر جب ایک طویل مدت کے بعد
میری آنکھوں کے راستے
تم میرے دل میں اترے
تو میرے دل کی پرسکون جھیل میں
طوفان برپا ہوا
اور مجھ پر یہ بات عیاں ہوگئی کہ
میں اب بھی تیری زلفوں کا اسیر ہوں
Nazeer Alam Nazeer
اب تو آ شنا ہو گئے اب تو آ شنا ہو گئے ہر نشیب و فراز سے
عشق نے پردے ہٹا دیئے ہیں زندگی کے راز سے
غمِ فراق، لذ ت ِ وصل سے آشنا نہ تھے
جب تلک محروم رہے عشق کے اعزاز سے
فلسفہ عالم کے امام کہلائے گئے
فیضیاب ہوگئے ہیں تیرے ناز سے انداز سے
عشق اعظم کا فقط د عویٰ ہے حقیت نہیں
شیخ غافل ہو گیا نماز میں نماز سے
جلوے کیلئے ضد کی ضرورت نہیں نظیر
تصویر بھی بن جاتی ہے ان کی آواز سے Nazeer Alam Nazeer
عشق نے پردے ہٹا دیئے ہیں زندگی کے راز سے
غمِ فراق، لذ ت ِ وصل سے آشنا نہ تھے
جب تلک محروم رہے عشق کے اعزاز سے
فلسفہ عالم کے امام کہلائے گئے
فیضیاب ہوگئے ہیں تیرے ناز سے انداز سے
عشق اعظم کا فقط د عویٰ ہے حقیت نہیں
شیخ غافل ہو گیا نماز میں نماز سے
جلوے کیلئے ضد کی ضرورت نہیں نظیر
تصویر بھی بن جاتی ہے ان کی آواز سے Nazeer Alam Nazeer