Poetries by Muhammad Ali Ashraf
آؤ محبت کرتے ہیں آؤ محبت کرتے ہیں
ساتھ کسی کے چلتے ہیں
پنکھ لگا کر الفت کے
گلیوں گلیوں اُڑتے ہیں
اپنی تَو یہ عادت ہے
ہر دشمن سے ملتے ہیں
دیکھو دھوپ میں چلنے سے
پیَر میں چھالے پڑتے ہیں
اکثر جاگ کے ہم دونوں
رات کے تارے گنتے ہیں
تُو تَو دل میں رہتا ہے
ہم کیا دل میں رہتے ہیں؟
پاگل ہیں دنیا والے
مجھ کو پاگؔل کہتے ہیں
PAGAL POET
ساتھ کسی کے چلتے ہیں
پنکھ لگا کر الفت کے
گلیوں گلیوں اُڑتے ہیں
اپنی تَو یہ عادت ہے
ہر دشمن سے ملتے ہیں
دیکھو دھوپ میں چلنے سے
پیَر میں چھالے پڑتے ہیں
اکثر جاگ کے ہم دونوں
رات کے تارے گنتے ہیں
تُو تَو دل میں رہتا ہے
ہم کیا دل میں رہتے ہیں؟
پاگل ہیں دنیا والے
مجھ کو پاگؔل کہتے ہیں
PAGAL POET
عام سی لڑکی کتنی پیاری لگتی ہے
وہ لڑکی عام سی دکھِتی ہے
عام سی مہندی عام سے ہاتھ
عام سے لب زلف اور رُخسار
عام سی ہیںآنکھیں اُس کی
اور ان آنکھوں میں جاگتے خواب
جلتا سورج تپتی دوپہر
گھائل ہوگئے کومل پیر
عام سا چہر عام سا روپ
عام ہنسی ہونٹوں پر دھوپ
عام سی باتیں کرتی ہے
وہ خاص نہیں لیکن پھر بھی
کم نہ کسی سے دکھِتی ہے
کتنی عام سی لڑکی ہے۔
PAGAL POET
وہ لڑکی عام سی دکھِتی ہے
عام سی مہندی عام سے ہاتھ
عام سے لب زلف اور رُخسار
عام سی ہیںآنکھیں اُس کی
اور ان آنکھوں میں جاگتے خواب
جلتا سورج تپتی دوپہر
گھائل ہوگئے کومل پیر
عام سا چہر عام سا روپ
عام ہنسی ہونٹوں پر دھوپ
عام سی باتیں کرتی ہے
وہ خاص نہیں لیکن پھر بھی
کم نہ کسی سے دکھِتی ہے
کتنی عام سی لڑکی ہے۔
PAGAL POET
تم خواب تھے تم موسم ہو
تغیر تمہاری فطرت میں پنہاں ہے
تم موسم تھے لیکن میں
کلی سے پھول بنے کے درمیان رک سا گیا ہوں
کیونکہ موسم اور پھول
تخلیق کے ھنر سے ہی حیا ت پاتے ہیں
تم خواب ہو
میں نے تمہیں پایا
مگر دریافت نہیں کر سکا
خواب کے ٹوٹنے پر
ایک بارش
یادوں کے دریچوں پر برس رہی ہے
جس کے بیچ میرا تنہا سایہ
صدیوں سے بھیگا رہا
PAGAL POET
تغیر تمہاری فطرت میں پنہاں ہے
تم موسم تھے لیکن میں
کلی سے پھول بنے کے درمیان رک سا گیا ہوں
کیونکہ موسم اور پھول
تخلیق کے ھنر سے ہی حیا ت پاتے ہیں
تم خواب ہو
میں نے تمہیں پایا
مگر دریافت نہیں کر سکا
خواب کے ٹوٹنے پر
ایک بارش
یادوں کے دریچوں پر برس رہی ہے
جس کے بیچ میرا تنہا سایہ
صدیوں سے بھیگا رہا
PAGAL POET
تو چندا کس کو کہتا ہے؟ تُو کس کو اپنا کہتا ہے؟
کچھ تَو بتا دل کیا کہتا ہے
چاند سا میں کہتا ہوں تجھ کو
تُو چندا کس کو کہتا ہے
چمکے کیوں آنکھوں میں شبنم؟
کچھ تَو بتا کیوں چُپ رہتا ہے
سمندر میں جھانک کے کیا پائے گا
دل میں جھانک بہت گہرا ہے
شعراء سے نفرت تھی تجھ کو
اب غزلیں تُو کیوں پڑھتا ہے
چہرے کی ہنسی تَو جھوٹ ہے پاگؔل
دل غم میں روتا رہتا ہے PAGAL POET
کچھ تَو بتا دل کیا کہتا ہے
چاند سا میں کہتا ہوں تجھ کو
تُو چندا کس کو کہتا ہے
چمکے کیوں آنکھوں میں شبنم؟
کچھ تَو بتا کیوں چُپ رہتا ہے
سمندر میں جھانک کے کیا پائے گا
دل میں جھانک بہت گہرا ہے
شعراء سے نفرت تھی تجھ کو
اب غزلیں تُو کیوں پڑھتا ہے
چہرے کی ہنسی تَو جھوٹ ہے پاگؔل
دل غم میں روتا رہتا ہے PAGAL POET