ظلم کی حدے انتہا مٹانے کا وقت ھے۔۔۔
چلو اٹھ نکلو فلسطین بچانے کا وقت ھے۔۔۔
وہ جو قصر میں سوءے ہین آرام کی نیند۔
ان خوابے خرگوشون کو جگانے کا وقت ھے۔۔۔
وہ جو ٹھیکیدار بنے فرتے ہیں جہان کے۔
انکی ٹھیکیداری کو اب آزمانے کا وقت ھے۔
کیون ؟ ڈرے سہمے جٗین ہم موت کے خوف سے؟
آنکھون میں ٓانکھین ڈال جرعت دکھانے کا وقت ھے۔
وہ جو قدم اٹھے ہیں مقتل کی طرف۔۔۔
اب انہین نہین پیطھے دبانے کا وقت ھے۔
سلطان صلاح الدین ایوبی وہ فاتح بیت القدس !!!
دشمنون کو پھر سے یاد دلانے کا وقت ھے۔۔
وہ احسانے عظیم جو خلیفہ دوءم نے کیا۔۔۔
کافر ! کو پھر سے یاد دلانے کا وقت ھے۔۔۔
ظلم پھر ظلم ھے اسد مٹ جاءے گا ایک دن۔۔۔
تاریخ سے سبق سیکھنے سکھانے کا وقت ھے۔
شہادت اگر نصیب ھے تو زحے قسمت اپنے۔۔۔
ہو مبارک تمکو جنت جشن منانے کا وقت ھے۔۔