Poetries by Mehmood Khan
سایہ میں ہوں تنہا پر ساتھ میرا سایہ ہے
زندگی کا تمام یہ میرا سرمایہ ہے
مدتیں بیت چلیں تنہا چلتے چلتے
تنہائیوں کا ساتھی یہ میرا سرمایہ ہے
اجالوں میں تو قدموں میں بچھا جاتا ہے ہر دم
اندھیروں میں ہرجائی ہوتا یہ میرا سایہ ہے
روشنیوں سے بہت پیار مگر ہے اسکو
تاریک شبوں میں تنہا کر جاتا یہ میرا سایہ ہے
Mehmood Khan
زندگی کا تمام یہ میرا سرمایہ ہے
مدتیں بیت چلیں تنہا چلتے چلتے
تنہائیوں کا ساتھی یہ میرا سرمایہ ہے
اجالوں میں تو قدموں میں بچھا جاتا ہے ہر دم
اندھیروں میں ہرجائی ہوتا یہ میرا سایہ ہے
روشنیوں سے بہت پیار مگر ہے اسکو
تاریک شبوں میں تنہا کر جاتا یہ میرا سایہ ہے
Mehmood Khan
اوراق سیاہ ہوتے جاتے ہیں یہ براق سے اوراق
جیسے میری زندگی کی کتاب کے سے اوراق
ظلم اس کاغذ پر جو ہوا ہم کو میسر
لکھ سکتے گر اپنی عاقبت کے سے اوراق
زندگی اپنا بوجھ اٹھائے سسکتی پھرتی ہے
لکھے ہوں جیسے میری تباہ حالی کے سے اوراق
اے مالک مجھ پر رحم کر بخش دے مجھے
دائیں ہاتھ عطا کر میری آخرت کے سے اوراق Mehmood Khan
جیسے میری زندگی کی کتاب کے سے اوراق
ظلم اس کاغذ پر جو ہوا ہم کو میسر
لکھ سکتے گر اپنی عاقبت کے سے اوراق
زندگی اپنا بوجھ اٹھائے سسکتی پھرتی ہے
لکھے ہوں جیسے میری تباہ حالی کے سے اوراق
اے مالک مجھ پر رحم کر بخش دے مجھے
دائیں ہاتھ عطا کر میری آخرت کے سے اوراق Mehmood Khan